پیٹرول کی پرانی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

محکمہ پیٹرولیم میں کافی نے آئندہ 15 روز تک پیٹرول کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل امید کی جا رہی تھی کہ اگلی نظرثانی سے پہلے پیٹرول کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں لیکن حکومت نے عوام کو ریلیف دیتے ہوئے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پیٹرول کی حالیہ قیمتیں

پیٹرول کی موجودہ قیمت 145.38 روپے ہے۔

ہائی سپیڈ ڈیزل کی موجودہ قیمت 142.62 روپے فی لیٹر ہے

کیروسین آئل کی حالیہ قیمت 116.53 روپے ہے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی موجودہ قیمت 114.07 روپے ہے۔

حکومت نے یہ کیسے کِیا؟

نومبر کے آخری ہفتے میں جو کچھ ہوا وہ ذیل میں تفصیل سے درج ہے۔

سب سے پہلے، وزیر اعظم عمران نے پیٹرولیم کی فروخت پر سیلز ٹیکس کو صفر کر دیا جو کہ عوام کے لیے ایک بہترین ریلیف تھا۔ جس کے چند ہی دن بعد پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (پی پی ڈی اے) نے 25 نومبر کو تمام پمپس بند کرکے ملک گیر پیٹرول ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ ڈیلرز پیٹرولیم کی فروخت میں اپنے کم کمیشن پر ناخوش تھے، یہی وجہ تھی کہ انھوں نے حکومت سے ان کے منافع کے مارجن کو 6 فیصد تک بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔

دریں اثنا، حکومت نے اعلان کیا کہ چونکہ سیلز ٹیکس کو صفرکر دیا ہے، لہذا، انہوں نے پیٹرولیم لیوی (دوسرے پیٹرول ٹیکس) ہر ماہ 4 روپے اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈیلرز ایسوسی ایشن نے 25 نومبر کو ہڑتال کی تھی جس کے بعد ملک میں 80 فیصد سے زیادہ پٹرول پمپ بند رہے لیکن پی ایس او، شیل، حیسکول، ٹوٹل پارکو اور GO نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی کمپنی کی ملکیت والے، کمپنی آپریٹڈ (COCO) اسٹیشنز کو عوام کے لیے کھلے رکھیں گے۔

حکومت نے پیٹرول ڈیلرز کے کمیشن کو 4.4 فیصد تک بڑھانے کا وعدہ کرتے ہوئے ڈیلرز کے مطالبات پورے کرنے پر اتفاق کیا۔ جس کے بعد ڈیلرز کی جانب سے ہڑتال ختم کر دی گئی۔

اس کہانی میں نیا موڑ تب آیا جب عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں صرف ایک دن میں 10 ڈالر فی بیرل تک گر گئیں۔ جس کے بعد عوام کی جانب سے حکومت پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ فی الفور پیٹرول کی قیمتیں کم کرے لیکن ایسا نہ ہو سکا۔

امید ہے کہ حکومت اگلی نظرثانی میں پیٹرول کی قیمتیں کم کرے گی۔

Exit mobile version