سوزوکی گاڑیوں کی بکنگ معطل، قیمتیں بڑھنے کا خدشہ؟

پاک سوزوکی کی جانب سے اپنی تمام گاڑیوں کی بکنگ معطل کرنے کے بعد آٹو انڈسٹری کی حالت خراب ہوتی نظر آ رہی ہے۔ اس سے قبل کمپنی نے صرف سوزوکی سوئفٹ اور ویگن آر کے VXR ویرینٹ کی بکنگ معطل کی تھی لیکن تازہ ترین رپورٹس کے مطابق کمپنی نے اب تمام گاڑیوں کی بکنگ بند کر دی ہے۔

سوزوکی ڈیلرشپس میں سے ایک نے ہمیں بتایا ہے کہ کمپنی کی طرف سے گاڑیوں کے کوٹہ کا مسئلہ ہے جبکہ ایک اور ڈیلرشپ نے دعویٰ کیا کہ قیمتوں میں ممکنہ اضافے کی وجہ سے بکنگ بند کی گئی ہے۔ ڈیلرشپ کے ایک اہلکار نے ہمیں بتایا ہے کہ سوزوکی کاروں کی قیمتیں آج یا اگلے چند دنوں میں بڑھ سکتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ بکنگ روک دی گئی ہے۔

ہم امید کرتے ہیں کہ قیمتوں میں اضافے کی خبریں درست نہیں ہیں کیونکہ گاڑیوں کی قیمتیں پہلے ہی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو چکی ہے۔ ایسی صورتحال میں پیٹرول کی بڑھتی قیمت اور مہنگائی کی شرح میں اضافہ صارفین کے لیے ایک نیا دھچکا ہوگا۔

اس کے علاوہ کمپنی نے نیو ایڈوانس ٹیکس کی تصدیق بھی کر دی ہے جو حکومت کی جانب سے نئے مالیاتی بجٹ 23-2022 میں نافذ کیا گیا ہے۔ سوزوکی کاروں پر فائلرز اور نان فائلرز کے لیے نئے ٹیکس کی شرح یہ ہے۔

سوزوکی کی ریکارڈ فروخت

اس سے قبل کمپنی نے مئی 2022 میں 15500 یونٹس فروخت کرنے کے اپنے ہی ریکارڈ کو توڑتے ہوئے رواں سال جون میں 16000 یوںٹس فروخت کر کے نیا ریکارڈ بنایا ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے سیڈانز اور ایس یو ویز کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے لوگ سوزوکی کاریں خرید رہے ہیں۔

خیال رہے کہ چھوٹی کاروں کے سیگمنٹ میں سوزوکی غلبہ رکھتی ہے اور لوگ ان گاڑیوں کو خرید رہے ہیں کیونکہ بڑی گاڑیاں لوگوں کی قوتِ خرید سے باہر ہو رہی ہیں۔ لیکن دوسری جانب یہ بھی سچ ہے کہ سوزوکی کاروں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے انہیں بھی خریدنا کسی حد تک مشکل ہو گیا ہے۔

آئیے دیکھتے ہیں کہ کمپنی اگلے چند دنوں میں بکنگ اور قیمتوں میں نظر ثانی کے حوالے سے کیا قدم اٹھاتی ہے۔

پاک سوزوکی کے فیصلے کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ تبصرے کے سیکشن میں اپنے خیالات کا اشتراک کریں۔

Exit mobile version