یاماہا نے بھی اپنی بائکس کی قیمتیں بڑھا دیں

ہنڈا کے بعد یاماہا نے بھی اپنی بائکس کی قیمتیں بڑھا دیں ہیں۔ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق قیمتوں کا اطلاق یکم اپریل 2022 سے ہو جائے گا۔

یاماہا موٹر سائیکل کی نئی قیمتیں

یاماہا YB125Z (سرخ/سیاہ) کی قیمت میں 9500 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد بائیک کی قیمت 201000 روپے سے بڑھ کر 210500 روپے ہو گئی ہے۔

یاماہا  YB125Z-DX  کی قیمت 216500 روپے سے بڑھ کر 226000 روپے ہو چکی ہے۔ یعنی بائیک کی قیمت میں 9500 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔

یاماہا YBR 125 (ریڈ/بلیو/بلیک) کی قیمت میں  9000روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد بائیک کی قیمت 223000 روپے سے بڑھ کر 232000 روپے ہو گئی ہے۔

دریں اثنا،YBR125G (سرخ/سیاہ) کی قیمت میں 9500 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد بائیک کی قیمت 232500 روپے سے بڑھ کر 242000 روپے ہو گئی ہے۔

دوسری جانب حال ہی میں لانچ ہونے والی یاماہا YBR125G (میٹ ڈارک گرے) کی قیمت میں 9500 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد بائیک کی قیمت 235500 روپے سے بڑھ کر 245000 روپے ہو گئی ہے۔

قیمتوں میں اضافے کی وجہ؟

ہمیشہ کی طرح کمپنی نے قیمتوں میں نئے اضافے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ رپورٹس کے مطابق پاکستانی روپے کی قدر میں کمی اور سٹیل کی مہنگی قیمت ہو سکتی ہے لیکن ان کمپنیوں کی جانب سے بار بار قیمتوں میں اضافے کو سمجھنا مشکل ہے۔ ان میں سے کسی بھی کمپنی نے ڈالر کی قیمت کم ہونے پر قیمتیں کم نہیں کیں لیکن جب ڈالر کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے تو قیمتیں فورا بڑھا دی جاتی ہیں۔

ہمارے خیال میں حکومت کو قیمتوں میں مسلسل اضافے پر قابو پانے کے لیے کچھ ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ فی الحال ایسا لگتا ہے کہ ان صنعت کاروں کو روکنے والا کوئی نہیں ہے اور وہ بے دریغ قیمتیں بڑھا رہے ہیں۔ موٹر سائیکل کو عام آدمی کی سواری سمجھا جاتا ہے لیکن ہر ماہ قیمتوں میں اضافہ اس سواری کو بھی لوگوں کی پہنچ سے دور کر رہا ہے۔

موٹر سائیکل کی قیمتوں میں بار بار اضافے کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ کے خیال میں کیا یہ جائز ہے؟ کیا قیمتوں کے اضافے نے آپ پر یا آپ کے بائیک خریدنے کے منصوبے کو براہ راست متاثر کیا ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

Exit mobile version