ٹویوٹا لینڈ کروزر زیڈ ایکس 2016ء فرنٹیئر: ایک ریویو مالک کی نظر سے

صارف اور مالک کی نظر سے گاڑیوں کے ریویوز کے سلسلے میں ہم آپ کے لیے ٹویوٹا لینڈ کروزر ZX 2016 فرنٹیئر کا ریویو لائے ہیں۔

اگر آپ ایک امپورٹڈ گاڑی لینا چاہتے ہیں تو پاک ویلز آکشن شیٹ ویریفکیشن اور انسپکشن سروس کا استعمال کریں تاکہ آپ ایسی گاڑی خرید سکیں جس میں کوئی مسئلہ نہ ہو۔

خریداری کا فیصلہ، قیمت:

خریداری کے فیصلے کے بارے میں بات کرتے ہوئے مالک نے کہا کہ وہ ایک کشادہ گاڑی خریدنا چاہتے تھے۔ مالک نے کہا کہ “میں ایک رینج روور اور لیکسس دیکھ رہا تھا، لیکن لوگوں نے مجھے ان کے پارٹس کی عدم دستیابی کے بارے میں بتایا، اس لیے میں نے لینڈ کروزر کا انتخاب کیا۔”

اس کے علاوہ مالک امپورٹڈ گاڑیوں کی کنڈیشن سے بھی مطمئن نہیں تھے کیونکہ ڈیلرز ان کے میٹرز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر سکتے ہیں، پارٹس تبدیل یا ان پر دوبارہ نیا رنگ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “میں پہلے لینڈ کروزرکی ڈرائیو کے حوالے سے پریشان تھا، لیکن اب میں اس کی پرفارمنس سے مکمل طور پر مطمئن ہوں۔”

مالک نے یہ گاڑی خریدنے پر 4 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں، جس میں امپورٹ، رجسٹریشن اور کسٹمز ڈیوٹی شامل ہیں۔

ٹویوٹا لینڈ کروزر ZX کا فیول ایوریج:

مالک کے مطابق شہر کے اندر گاڑی کا فیول ایوریج 5.4 کلومیٹرز فی لیٹر ہے، جبکہ یہ لمبے روٹ پر 6.5 سے 7 کلومیٹرز فی لیٹر دیتی ہے۔

اہم فیچرز:

یہ کار ایڈاپٹو کروز کنٹرول، بلائنڈ اسپاٹ مانیٹر، 360 ڈگری کیمروں، پارکنگ سینسرز، ٹریکشن کنٹرول، کول باکس، ہیٹڈ اور کولڈ سیٹس اور ایک کولیژن مانیٹر کے ساتھ آتی ہے۔ مالک نے کہا کہ “میں نے ہائی وے پر کروز کنٹرول استعمال کیا ہے لیکن یہ غیر منظم ٹریفک کی وجہ سے شہر کے اندر استعمال نہیں ہو سکتا۔”

اس کے علاوہ مالک نے ہمیں بتایا کہ بلائنڈ اسپاٹ مانیٹر، پارکنگ سینسرز، کولڈ سیٹس اور 360 ڈگری کیمرے پاکستان کے ٹریفک کے لحاظ سے کارآمد ہیں۔

ٹویوٹا لینڈ کروزر ZX کا ہیڈ یونٹ:

2012ء ماڈل کے بعد کمپنی نے انگلش زبان کے ساتھ ایک ہیڈ یونٹ انسٹال کیا تھا، جو صارفین کے لیے بہترین ہے۔ ہیڈ یونٹ کی بلوٹوتھ کنیکٹیوٹی کے بارے میں بات کرتے ہوئے مالک نے کہا کہ وہ اس کی پرفارمنس سے زیادہ مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “یہ ذرا دیر سے کنیکٹ ہوتا ہے اور فون کالز کے دوران آواز بھی زیادہ کلیئر نہیں ہے۔”

اس کے علاوہ کار میں فرنٹ سیٹس کے پیچھے بھی دو اسکرینز موجود ہیں، تاکہ پیچھے بیٹھے مسافر بھی سفر کا لطف اٹھا سکیں۔

ٹویوٹا لینڈ کروزر ZX اور ZXفرنٹیئر کے درمیان فرق:

دونوں گاڑیوں میں بنیادی طور پر تین بڑے فرق ہیں، جن میں سیٹس پر ڈائمنڈ کٹ لیدر، بلیک شیڈڈ فرنٹ لائٹس، فرنٹ گرِل اور الائے رِمز شامل ہیں۔ کار مجموعی طور پر کالے رنگ کی ہے، جو اسے ایک خاص شکل و صورت دیتا ہے۔

ٹویوٹا لینڈ کروزر ZX کی سیفٹی:

یہ گاڑی آٹھ ایئر بیگز اور ABS کے ساتھ آتی ہے، جو اسے آپ اور آپ کے خاندان کے لیے بہت محفوظ گاڑی بناتے ہیں۔

پارٹس کی دستیابی، آئل چینج کی لاگت:

مالک کے مطابق وہ ہر 5,000کلومیٹرز کے بعد اس کا آئل تبدیل کرواتے ہیں اور اس پر ان کے تقریباً 20,000 روپے لگتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں اس کے پارٹس کی دستیابی میں کوئی مسئلہ نہیں۔

معلوم خامیاں:

گاڑی کے ہائیڈرولکس وقت کے ساتھ ختم ہو جاتے ہیں، جو تمام لینڈ کروزر ماڈلز کا مسئلہ ہے۔

اسٹیبلٹی:

یہ کار ٹریکشن کنٹرول رکھتی ہے جو اسے لینڈ کروزر کے پچھلے ماڈلز سے زیادہ اسٹیبل بناتا ہے۔

ٹویوٹا لینڈ کروزر ZX میں سیٹنگ گنجائش:

مالک نے ہمیں بتایا کہ ٹویوٹا لینڈ کروزر ZX میں سیٹنگ کی کافی گنجائش ہے، لیکن آخری دو سیٹس پر صرف بچے ہی آ سکتے ہیں۔

فیصلہ:

اس کیٹیگری میں لینڈ کروزر پارٹس کی آسان دستیابی، آرام، بیٹھنے کی گنجائش اور دوسرے آپشنز کی وجہ سے واضح طور پر ایک کامیاب گاڑی ہے۔

وڈیو دیکھیں

Exit mobile version