موٹر سائیکل چلانے پر پابندی کے خلاف باجوڑ باسیوں کا مظاہرہ

مہمند کی تحصیل باجوڑ کے سینکڑوں شہریوں نے موٹر سائیکل چلانے پر عائد پابندی کے خلاف اتوار 25 نومبر 2018ء کو مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے پابندی کے خاتمے کے لیے پلے کارڈز اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔ ان پلے کارڈز میں لکھے گئے مختلف نعروں میں منتخب اراکین اور سینئر ضلعی انتظامیہ کو اِس فیصلے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ مختلف رہنماؤں نے اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کیا۔ عوامی نیشنل پارٹی (ANP) کے سینئر رہنما فتح رحمٰن، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدر عمر سعید، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے عمران ماہر کے علاوہ مقامی معتبر شخصیات مولانا خان زیب اور نور خان درّانی اس موقع پر مظاہرین کے ساتھ تھے اور کہا کہ موٹر سائیکل چلانے پر پابندی صرف مہمند تحصیل میں لگائی گئی ہے، جو مقامی برادری کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے موٹر سائیکل سواری پر عائد پابندی کے خلاف قبائلی علاقوں کی جانب سے آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ قبائلی علاقوں میں رہنے والے عوام کی اکثریت غریب ہے اور زیادہ وسائل نہيں رکھتی۔ موٹر سائیکلیں ان کے لیے نقل و حمل کا واحد ذریعہ ہیں جن سے وہ اپنے روزمرہ کام انجام دینے کی اہلیت رکھتے ہیں اور اگر انہیں موٹر سائیکل تک نہ چلانے پر مجبور کیا گیا تو وہ کہیں بڑے مظاہرے کریں گے۔ پابندی کے خاتمے کے لیے مظاہرین نے تین دن کی ڈیڈلائن دی ہے۔

مزید مقامی خبروں کے لیے PakWheels.com پر آتے رہیے۔