کیا ملک میں موٹر سائیکل مارکیٹ بہتر کارکردگی دکھا رہی ہے؟ اعداد و شمار یہ ہیں
پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PAMA) نے اپریل 2019ء کے لیے مقامی موٹر سائیکل سازوں کے اعداد و شمار ظاہر کردیے ہیں اور یہ کسی بھی لحاظ سے اچھے نظر نہیں آتے۔
سال بہ سال اور ماہ بہ ماہ بنیادوں پر موٹر سائیکلوں کی فروخت میں 13 فیصد کمی آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہونڈا اور یاماہا سمیت تمام معروف برانڈز کی فروخت سال بہ سال کی بنیاد پر کم ہوئی ہے۔ اعداد و شمار دیکھیں: ہونڈا نے اپریل 2019ء میں 1,05,013 موٹر سائیکلیں فروخت کیں جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں اس نے 1,15,161 موٹر سائیکلیں فروخت کی تھیں۔ یہ فروخت میں آنے والی 9 فیصد کمی ہے۔ البتہ اگر ہم ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر دیکھیں تو مارچ کے مقابلے میں اپریل 2019ء میں فروخت 17 فیصد زیادہ ہوئی ہے۔
مزید یہ کہ یاماہا اور یونائیٹڈ موٹر سائیکل کو دیکھیں تو دونوں کمپنیوں نے اپریل 2019ء میں بالترتیب 1,806 اور 26,656 موٹر سائیکلیں بیچیں جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں انہوں نے بالترتیب 2,314 اور 34,672 موٹر سائیکلیں فروخت کی تھیں۔ سادہ الفاظ میں کہ یاماہا اور یونائیٹڈ کی فروخت میں سال بہ سال کے لحاظ سے بالترتیب 22 اور 23 فیصد کی واضح کمی آئی ہے۔ ہونڈا کی طرح یاماہا کی فروخت بھی ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر بڑھی ہے۔ یاماہا کی ماہ بہ ماہ فروخت میں 39 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ یونائیٹڈ کی فروخت مستحکم رہی ہے۔
آگے دیکھیں تو سوزوکی اور DYL موٹر سائیکل نے مجموعی طور پر اپریل میں 1,914 موٹر سائیکلیں بیچیں، جبکہ دوسری جانب اپریل 2018ء میں انہوں نے 2,333 موٹر سائیکلیں فروخت کی تھیں۔ سال بہ سال میں سوزوکی کی فروخت میں 2 فیصد اور DYL کی فروخت میں 76 فیصد کمی آئی ہے۔ ماہ بہ ماہ کے اعداد و شمار دیکھیں تو سوزوکی کی فروخت میں 18 فیصد اور DYL کی فروخت میں 12 فیصد کمی آئی ہے۔ مزید برآں، روڈ پرنس نے گزشتہ سال اپریل میں 15,318 یونٹ فروخت کرنے کے مقابلے میں اس بار 12,709 موٹر سائیکلیں فروخت کی۔ یہ 17 فیصد کمی ہے۔
راوی نے اپریل 2019ء میں2,062 موٹر سائیکليں فروخت کیں جبکہ گزشتہ سال کے اسی مہینے میں اس نے 2,847 موٹر سائیکلیں بیچی تھیں۔
اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔