پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت؛ کس قیمت کی گاڑیاں زیادہ خریدی جاتی ہیں؟

گلوبل ٹریڈ نامی جریدے کے مطابق رواں سال دنیا بھر میں گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ اس کی بڑی وجہ سات ممالک کے اتحاد G7 میں شامل ملکوں بالخصوصی یورپی ممالک کی اقتصادی صورتحال میں بہتری بتائی جاتی ہے۔ دوسری طرف چین میں گاڑیوں پر 50 فیصد ٹیکس کم ہونے کے بعد سے گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں تیزی آرہی ہے۔ اسکاشیا بینک کے مطابق چین کی موجودہ معاشی صورتحال دیکھتے ہوئے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ چین میں تمام سال گاڑیوں کی خریداری میں اضافہ ہوگا۔ ایشیائی ممالک میں بھی گاڑیوں کی فروخت میں بڑھاوا نظر آرہا ہے۔ خلیج ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق مالی سال 2015-16 کے درمیان پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت 19 فیصد زیادہ رہی اور آئندہ سال اس کے مزید بڑھنے کے بھی امکانات ہیں۔

یہ صورتحال دیکھتے ہوئے میرے ذہن میں سوال آیا کہ اگر آپ کے پاس 10 لاکھ روپے ہیں تو آپ کونسی گاڑی خریدنا پسند کریں گے؟ کیا 10 لاکھ میں نئی گاڑی آپ کی ترجیح ہوگی یا پھر استعمال شدہ پرانے ماڈل ہی کی گاڑی پر بھروسہ کرنا پسند کریں گے؟ گاڑیاں خریدتے ہوئے مختلف لوگ مختلف عوامل پر غور کرتے ہیں۔ خاص طور پر جب محدود بجٹ ہو تو خریدار کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ کم قیمت میں اچھی سے اچھی گاڑی خرید سکے۔ اس حوالے سے پاک ویلز آٹو انڈسٹری سروے 2015 میں بہت دلچسپ معلومات پیش کی گئی ہیں۔

اس سروے کے 11 ہزار سے زائد شرکاء میں سے 12 فیصد نے 5 لاکھ روپے سے کم قیمت گاڑی خریدی۔ اس قیمت میں چونکہ پاکستان میں کوئی نئی گاڑی دستیاب ہی نہیں اس لیے لازماً ان تمام ہی لوگوں نے استعمال شدہ ملکی یا غیر ملکی گاڑیاں ہی خریدی ہوں گی۔ اس قیمت میں استعمال شدہ سوزوکی مہران، ڈائی ہاٹسو کورے، سوزوکی آلٹو، سوزوکی کلٹس اور سوزوکی بولان بھی مل جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: کم و بیش 5 لاکھ روپے میں دستیاب بہترین گاڑیوں کی فہرست

پاک ویلز کے مذکورہ سروے سے علم ہوا کہ سب سے زیادہ 32 فیصد افراد نے 5 سے 10 لاکھ روپے میں دستیاب گاڑیاں خریدیں۔ اس قیمت میں جہاں سوزوکی کی نئی گاڑیاں بھی دستیاب ہیں وہیں بے شمار درآمد و استعمال شدہ گاڑیاں بھی خریدی جاسکتی ہیں۔ پاکستان میں نئی سوزوکی مہران کی قیمت 6-7 لاکھ روپے ہے اور اکثر لوگ اسے اپنی پہلی گاڑی بنانا ترجیح دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ استعمال شدہ گاڑیوں کی فہرست پر نظر ڈالیں تو ڈائی ہاٹسو میرا، ڈائی ہاٹسو موو، ہونڈا N-One، ٹویوٹا پاسو اور سوزوکی ویگن آر جیسی گاڑیاں بھی اس قیمت میں دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ مقامی تیار شدہ سوزوکی ویگن آر بھی کم و بیش 10 لاکھ روپے میں خریدی جاسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 10 لاکھ روپے میں قابلِ خرید گاڑیوں کی فہرست

تیسرے سالانہ سروے کے مطابق صرف 6 فیصد شرکاء نے 20 سے 30 لاکھ روپے کی قیمت میں دستیاب گاڑیوں کا انتخاب کیا۔ اس قیمت میں خریدی جانے والی زیادہ تر گاڑیاں ٹویوٹا یا پھر ہونڈا کی رہیں۔ یاد رہے کہ پاکستان میں دستیاب ٹویوٹا کرولا کا مہنگا ترین ماڈل 1800cc آلٹِس گرانڈے CVT-i بھی 23.8 لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ چند ماہ قبل پیش کی جانے والی ہونڈا سِوک کے تین میں سے کوئی بھی ماڈل 30 لاکھ کے بجٹ میں باآسانی خریدا جاسکتا ہے۔

نئی ٹویوٹا کرولا آسان ماہانہ اقساط پر حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں

پاک ویلز آٹو سروے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ 3 فیصد افراد 30 سے 50 لاکھ اور اتنے ہی افراد نے 50 لاکھ سے زائد قیمت والی گاڑی خریدی ہے۔ اس قیمت میں دستیاب گاڑیوں میں آوڈی، بی ایم ڈبلیو اور مرسڈیز کی پیش کردہ گاڑیاں شامل ہیں جو بیرون ممالک سے مکمل تیار شدہ حالت میں درآمد کر کے فروخت کی جاتی ہیں۔ اگر اپ 4×4 لینے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو اس بجٹ میں ٹویوٹا پراڈو اور ٹویوٹا لینڈکروزر بھی خرید سکتے ہیں۔اگر آپ کے پاس 50 لاکھ روپے سے زائد رقم ہو تو آپ کونسی گاڑی لینا پسند کریں گے ؟ ہمیں اپنی قیمتی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔

Exit mobile version