تیل پیدا کرنے والا چینی ادارہ پاکستان آرہا ہے
تین کی پیداوار میں چین کا سب سے بڑا ادارہ پیٹرو چائنا پاکستان میں پیٹرول اسٹیشن اور ایندھن کے گودام جمع کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں پیٹرو چائنا اپنے کاروبار کو وسعت دینا چاہتی ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ چین نہ صرف برقی گاڑیوں کے کاروبار میں سبقت لے جانا چاہتا ہے بلکہ وہ روایتی ایندھن کے شعبے میں بھی عالمی سطح پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کا خواہشمند ہے۔ اس ضمن میں ادارے کے نئے نائب صدر تیان جنگھوئی کی جانب سے آٹھ ماہ قبل اٹھایا جانے والے قدم بھی قابل ذکر ہے جس کے ذریعے انہوں نے چائنا آئل – پیٹرو چائنا کا انتظار سنبھال لیا تھا۔
چین کے دارالحکومت بیجنگ سے تعلق رکھنے والی ایک کاروباری شخصیت نے کہا کہ تیان کی جانب سے چائنا آئل کا انتظام سنبھالے جانے کے بعد ان کے کاروبار میں مزید تیزی آ رہی ہے اور ان کی حکمت عملی پر بھرپور دسترس حاصل ہو چکی ہے۔
توقع ہے کہ پیٹرو چائنا کی جانب سے آئندہ سال پاکستان میں پیٹرول اسٹیشن کی خریداری کا سلسلہ شروع ہو گا۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر معلوم ہوتی ہے کہ اب سے تقریباً دو سال پہلے وائیٹل اور ٹرافیگورا نے بھی پاکستان میں اربوں کی سرمایہ کاری کی تھی اور ملک بھر میں پیٹرول پمپ خریدے تھے۔ مذکورہ دونوں اداروں نے ترکی اور افریقا میں بھی کئی پیٹرول پمپ خریدے تھے۔
کاروباری شخصیت کے مطابق چینی ادارہ ابھرتی ہوئی مارکیٹ اور ایندھن استعمال کرنے والی منڈی میں زیادہ سے زیادہ جگہ حاصل کرنا چاہتا ہے تاکہ مقامی سطح پر اپنی شراکت داری کو مزید فروغ دے سکے۔
پاکستان میں سرمایہ کاری کے علاوہ پیٹرو چائنا مغربی افریقا اور برازیل میں بھی سرمایہ کاری کرے گا۔ فی الوقت پیٹرول چائنا کی چائنا آئل کمپنی یومیہ 70 لاکھ بیرل تیل کی پیداوار اور فراہمی کا عمل انجام دے رہی ہے۔ پاکستان، مغربی افریقا اور برازیل میں سرمایہ کاری کے بعد اس میں مزید اضافے کے امید کی جا رہی ہے۔
مذکورہ ممالک میں فی الوقت مختلف ذرائع استعمال کرتے ہوئے ایندھن فراہم کیا جا رہا ہے جو ادارے کو بہت زیادہ مہنگا پڑ رہا ہے اور وہ زیادہ منافع بخش نہیں رہا۔ اسی لیے اب چینی ادارہ ان خطوں اور ممالک میں پیٹرول پمپ اور گوداموں کی خریداری کے اضافی اخراجات کے بغیر اپنے اہداف کا حصول ممکن بنانا چاہتی ہے۔