حکومت نے سعودی ولی عہد کے لیے 300 لگژری پراڈوز بُک کرلیں
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 20 ارب ڈالرز کے معاہدوں پر دستخط کے لیے 17 فروری 2019ء کو پاکستان کے دورے پر آ رہے ہیں۔ البتہ اس دورے کی اہم ترین چیز ہے سکیورٹی وفد اور گاڑیاں جو اُن کی حفاظت کے لیے استعمال کی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے شاہی وفد کے دورےکے لیے پہلے ہی سے 300 سپر الٹرا لگژری ٹویوٹا لینڈ کروزر پراڈو فور-ویل ڈرائیو گاڑیاں بک کروا لی ہیں۔ البتہ ولی عہد اپنی گاڑیاں استعمال کریں گے جو وہ براہ راست سعودی عرب سےلائیں گے۔
اس کے علاوہ شہزادے کے سازوسامان پر مشتمل پانچ ٹرک پہلے ہی پاکستان پہنچ چکے ہیں۔ مزید برآں، سعودی عرب سے 80 کنٹینر بھی پاکستان پہنچیں گے۔
بتایا جاتا ہے کہ سعودی سکیورٹی عملہ ولی عہد کی حفاظت کے لیے اپنا گاڑیاں لایا ہے۔ سعودی شہزادے گوادر میں آئل ریفائنری پروجیکٹ سمیت اربوں ڈالرز مالیت کے معاہدے پر دستخط کے لیے آ رہے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستان کا دورہ کرنے والے کسی سعودی بادشاہ یا شہزادے کی آمد پر اتنی گہماگہمی ہو۔ سعودی شاہی خاندان کے لیے کسی بھی ملک میں اتنے مال اسباب کے ساتھ آنا عام ہے۔ 2017ء میں سعودی بادشاہ نے انڈونیشیا کا دورہ کیا تھا جس میں ان کے وفد میں 1,500 افراد، دو مرسڈیز بینز، 459 ٹن سفری سامان اور سونے کی لفٹ شامل تھی۔
سعودی ولی عہد کے دورۂ پاکستان کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے نیچے تبصروں میں ضرور بتائیں۔