اسلام آباد حادثہ: امریکی سفارت کار پر مقدمہ ہوگا؟

سفارتی استثنا کے حامل ایک امریکی دفاعی و فضائی اتاشی نے وفاقی دارالحکومت میں سگنل توڑا اور ایک موٹر سائیکل سوار کو کچل کر ہلاک کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی سفارت کار کرنل جوزف ایمانوئیل نے ٹریفک قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مارگلہ روڈ اور سیونتھ ایونیو کے چوراہے پر ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی۔ جس کے نتیجے میں ایک سوار عتیق تو موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ دوسرے، جن کا نام راحیل پتہ چلا ہے،  شدید زخمی ہیں اور انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

ویانا کنونشن کے مطابق سفارت کاروں کو نہ حراست میں لیا جا سکتا ہے اور نہ گرفتار جا سکتا ہے بلکہ میزبان ملک  کی جانب سے ان پر مقدمہ بھی نہیں چلایا جا سکتا  چاہے وہ کوئی بھی جرم کریں۔ مزید برآں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار ان کے گھر میں داخل نہیں ہو سکتے اور نہ ہی انہیں گواہ کے طور پر کسی عدالت میں طلب  کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ سفارت کار کے اہل خانہ  بھی اس استحقاق کا لطف اٹھاتے ہیں۔

کسی بھی ملک کی جانب سے سفارت کار کو مجرم ٹھیرانے اور اسے قانون کے مطابق سزا دینے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ملک ان کے لیے سفارتی استثنا کا خاتمہ کردے۔ مزید یہ کہ واحد سزا جو میزبان ملک کسی سفارت کار کو دے سکتا ہے وہ ملک سے بے دخل کرنا ہے۔ ہاں، جب وہ اپنے آبائی وطن پہنچ جائے تو اس کی اپنی حکومت کی  جانب سے اپنے ملک کے قوانین کے مطابق جرم پر اس کے خلاف مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔

واقعے کے بعد مقامی پولیس حکام نے اس گاڑی کو قبضے میں لے لیا جو سفارت کار چلا رہے تھے؛ البتہ سفارتی استثنا کی وجہ سے انہیں گرفتار نہیں کیا گیا اور چھوڑ دیا گیا تھا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اتاشی نے پولیس کے ساتھ بدتمیزی بھی کی تھی۔

متوفی کے والد کی درخواست پر سفارت کار کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کر دی گئی ہے۔ مزید برآں دفتر خارجہ نے امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو اس معاملے پر طلب کیا اور خدشات کا اظہار کیا۔ جس پر امریکی سفیر نے مقامی حکام کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی امریکی سفارت کار نے پاکستانیوں کی جان لی ہو، 2011ء میں ایک امریکی ریمنڈ ڈیوس نے گولی مار کر دو پاکستانیوں کو قتل کردیا تھا۔ اس واقعے نے تب بڑا ہنگامہ کھڑا کیا تھا۔

مزید جاننے کے لیے پاک ویلز ڈاٹ کام پر آتے رہیے۔

Exit mobile version