اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ ایک مرتبہ پھر مؤخر
لاہور کا اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ، جسے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے شروع کیا تھا، ایک مرتبہ پھر تاخیر کا شکار ہو گیا ہے اور ایک مقامی ابلاغی ادارے کے مطابق ناکافی سرمائے کی وجہ سے یہ اگلے سال مارچ تک نہیں آغاز نہیں کرے گا۔
یہ میگاپروجیکٹ 2017ء میں مکمل ہونا تھا لیکن معاملہ لاہور ہائی کورٹ میں ہونے والی مقدمے بازی میں پھنس گیا اور کئی مقامات پر اس کی تعمیر روک دی گئی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے ہری جھنڈی دکھائے جانے کے بعد تعمیرات کا دوبارہ آغاز ہوا اور حکام نے ٹرین کے آپریشنز کے آغاز کے لیے نئی تاریخ کا اعلان کیا جو مارچ 2018ء تھی۔ لیکن نگران حکومت کی جانب سے فنڈز جاری نہ کیے جانے کی وجہ سے یہ منصوبہ مارچ 2019ء تک کے لیے تاخیر کا شکار ہو گیا۔
اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کا ہدف لاہور میں عوام کو فوری نقل و حرکت کی سہولت فراہم کرنا اور سڑکوں پر ٹریفک کے بوجھ کو کم کرنا ہے۔
یہ ٹرین بجلی پر چلے گی اور ایک مرتبہ میں 1,000 افراد کو لے جا سکتی ہے۔ یہ روزانہ 250,000 افراد کو خدمات دے گی۔ البتہ 2025ء تک یہ گنجائش 500,000 تک کردی جائے گی۔ مزید برآں، اس کا راستہ دو حصوں میں تقسیم ہے؛ ایک 25.4 کلومیٹر کا بلند راستہ اور باقی دوسرا زیر زمین حصہ، جو 1.7 کلومیٹر طویل ہے۔
لاہور اورنج لائن ٹرین ان اسٹاپس سے گزرے گی۔
علی ٹاؤن
ٹھوکر نیاز بیگ
کینال ویو
ہنجروال
وحدت روڈ
اعوان ٹاؤن
سبزہ زار
شاہ نور
صلاح الدین روڈ
بند روڈ
سمن آباد
گلشن راوی
چوبرجی
لیک روڈ
GPO
لکشمی
ریلوے اسٹیشن
سلطان پورہ
UET
باغبانپورہ
شالامار باغ
پاکستان منٹ
محمود بوٹی
اسلام پارک
سلامت پورا
ڈیرہ گجراں
ہماری طرف سے اتنا ہی، اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔