پاکستانی خاتون موٹر سائیکل پر دنیا کا سفر کریں گی

سرگودھا سے تعلق رکھنے والی ایک 24 سالہ خاتون گل افشاں طارق اپنی موٹر سائیکل پر ملک بھر کا سفر کرکے کئی روایات اور مفروضوں کا خاتمہ کر رہی ہیں۔

پنجاب کے ایک شہر کی یہ سافٹویئر انجینئر اب تک خیبر پختونخوا اور پنجاب کے مختلف علاقوں کا تنہا سفر کر چکی ہیں جن میں شانگلہ، سوات، مانسہرہ اور اٹک شامل ہیں۔

بائیکر پوری دنیا کا سفر کرنا چاہتی ہیں تاکہ دنیا کو بتا سکیں کہ پاکستان کی خواتین ہر شعبے میں با اختیار ہیں اور اپنی مرضی کے مطابق جو کرنا چاہیں کر سکتی ہیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے سفر کے ذریعے وہ پاکستان کا اصل امیج پیش کرنا چاہتی ہیں کہ جہاں عورتوں کو معاشرے میں تمام حقوق دیے جا رہے ہیں۔

ایک اور خاتون رائیڈر زینت عرفان بھی روایات کو توڑ رہی ہیں اور موٹر سائیکل پر شمال کے سفر کرتی ہیں۔ ملک میں خاتون موٹر سائیکل سواروں کی تعداد نہ صرف بڑھ رہی ہے بلکہ مقامی کار، ساتھ ہی بائیک ہیلنگ سروسز، بھی خواتین ڈرائیورز کو بھرتی کر رہی ہیں جو ظاہر کرتا ہے کہ معاشرے میں تیزی سے تبدیلی واقع ہو رہی ہے۔

صرف پاکستان ہی نہیں دنیا بھر میں خواتین کو بااختیار بنانے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ سعودی عرب میں تاریخ میں پہلی بار خواتین کو گاڑیاں چلانے کی اجازت دی گئی ہے۔

یہ رحجان بلاشبہ زبردست ہے اور تمام شعبہ ہائے زندگی کے افراد کی جانب سے اسے سراہا جانا چاہیے۔ ہماری طرف سے اتنا ہی، اپنی رائے نیچے تبصروں میں ضرور دیجیے۔

Exit mobile version