پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں تبدیل نہ کرنے کا فیصلہ؛ قومی خزانے پر اضافی بوجھ!

وفاقی حکومت نے جنوری 2017 کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافے کے باوجود ملک میں پرانے نرخ برقرار رکھنے کا فیصلہ جہاں حیرت انگیز ہے وہیں باعث تشویش بھی ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے حکومی فیصلہ سناتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے نرخ تبدیل نہیں کیے جارہے لہٰذا لگ بھگ 4 ارب روپے کے اضافی اخراجات قومی خزانے سے ادا کیے جائیں گے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت ہفتہ وار تبدیل ہوتی ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ پندرہ روز میں اس بات کا اندازہ لگایاجاسکے گا کہ آیا پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کا جائزہ ماہانہ بنیادیوں پر لیا جائے یا نہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ لائیٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت بھی تبدیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے کم آمدنی والے طبقے کو سہولت میسر آئے گی۔ ذرائع کے مطابق جنوری 2017 میں مٹی کے تیل کی قیمت 43.25 فی لیٹر اور لائیٹ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 43.34 روپے مقرر کیے جانے کے امکانات تھے۔ ایک اندازے کے مطابق ملک میں لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی فروخت 12، 12 ہزار ٹن ہے۔ علاوہ ازیں ہائی اسپیڈ ڈیزل پر سب سے زیادہ رعایت دی جارہی ہے جس کی وجہ سے اس کی قیمت بدستور 75.22 روپے فی لیٹر رہے گی۔ ایک اندازے کے مطابق ملک میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی کھپت 20 ہزار ٹن ہے۔ اسی طرح پیٹرول کی قیمت بھی 15 جنوری 2017 تک 66.27 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملک میں سب سے زیادہ درآمد کیے جانے والے ایندھن میں پیٹرول سرفہرست ہے۔ ملک بھر میں پیٹرول کی یومیہ فروخت 16 سے 17 ہزار ٹن ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیزل اور پیٹرول پر چلنے والی گاڑیوں کی تیاری پر پابندی کا فیصلہ

وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ وزارت پیٹرولیم و قدرتی وائل اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹر اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے 92 رون پیٹرول کی قیمت پر 0.5 فیصد، ہائی اسپیڈ کی قیمت میں 5.2 فیصد، مٹی کے تیل کی قیمت پر 16 فیصد اور لائٹ ڈیزل کی قیمت پر 8 فیصد اضافے کی سفارش کی تھی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت بڑھنے کے باوجود حکومت نے اپریل 2016 سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح اضافے نہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھائے جانے کے فیصلے سے حکومت کو معاشی بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ یاد رہے کہ دسمبر میں پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں معمولی اضافہ کیا گیا تھا۔