پیٹرول پمپ پر دھوکا دہی؛ ملازم رنگے ہاتھوں پکڑا گیا
پیٹرول پمپ پر مختلف طریقوں سے خریداروں کو دھوکہ دینے کی روایت اب بہت عام ہوچکی۔ ان اسٹیشن پر کام کرنے والے اس انداز میں ہاتھ کی صفائی دکھاتے ہیں کہ اچھا خاصہ ہوشیار فرد بھی ہکا بکا رہ جاتا ہے۔ کچھ ایسی ہی کوشش لاہور میں تین نوجوانوں کے ساتھ کی گئی تاہم انہوں نے اپنی ذہانت سے اس جعل سازی کو رنگے ہاتھوں دھر لیا۔
لاہور کے تین نوجوان اپنی گاڑی میں پیٹرول ڈلوانے کے لیے ایم ایم عالم روڈ پر موجود زوم پیٹرول اسٹیشن پہنچے۔ حسب عادت انہوں نے پیٹرول بھرنے والے فرد سے 1 ہزار روپے پیٹرول ڈالنے کی گزارش کی۔ صورتحال اس وقت دلچسپ ہوگئی کہ جب گاڑی میں بیٹھے نوجوان نے فیول میٹر میں گڑبڑ محسوس کی اور وہاں موجود افسر سے اس بابت اپنی پریشانی ظاہر کی۔ افسر کے جواب سے مطمئن نہ ہونے کے بعد نوجوان گاڑی سے باہر نکلا اور پیٹرول بھرنے والے فرد سے ڈیجیٹل رسید فراہم کرنے کی درخواست کی۔ رسید دیکھنے پر اندازہ ہوا کہ 1000 روپے کا پیٹرول ڈالنے کا دعوی کرنے والے ملازم نے درحقیقت 493 روپے کاپیٹرول بھرا ہے۔
مجھے امید ہے کہ اس ویڈیو کو دیکھنے والے تمام لوگ آئندہ کسی بھی پیٹرول پمپ پر ایندھن بھرواتے ہوئے ہر ممکن احتیاط کریں گے۔ یہاں میں اب سے چند ماہ قبل پاک ویلز بلاگ پر لکھی گئی تحریر پڑھنے کا بھی مشورہ دینا چاہوں گا تاکہ قارئین پیٹرول پمپ پر دھوکا دہی کے ان چار طریقوں سے متعلق جان سکیں جو عام طور پر استعمال کیے جارہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پیٹرول پمپ پر آپ کو 4 طریقوں سے دھوکا دیا جارہا ہے!