سیاستدانوں کی سواریاں – 12 پاکستانی سیاست دان اور ان کی پرتعیش گاڑیاں!
پاکستانی سیاستدان کچھ اور جانتے ہوں یا نہیں، وہ یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ پیسہ کہاں سے کمانا ہے اور کہاں خرچ کرنا ہے۔ عام استعمال کی دیگر چیزوں کی طرح سیاستدانوں کی گاڑیاں بھی انتہائی معیاری، بہت مہنگی اور آسائش سے بھرپور ہوتی ہیں۔ پاکستان کے سیاستدان ایسی سواریوں میں سفر کرتے ہیں کہ جو ایک عام آدمی صرف خوابوں ہی میں حاصل کرسکتا ہے۔
یہ معاملہ صرف ہمارے سیاستدانوں ہی کے ساتھ نہیں، بلکہ دنیا بھر کے تمام ہی ملکوں میں سیاستدانوں کو بہتر سے بہترین سہولیات دستیاب ہیں۔ اور شاید یہی وجہ ہے کہ جب جب پاکستانی سیاستدانوں کو موقع ملتا ہے، وہ بھی اپنے شاہانہ شوق پورے کرنے میں دیر نہیں لگاتے۔
پاکستانی سیاستدان اپنے “کرتوتوں” کے علاوہ پرتعیش گاڑیوں کی وجہ سے بھی ذرائع ابلاغ کی نظروں میں رہتے ہیں۔ جب کبھی کوئی سیاسی جماعت برسراقتدار آتی ہے، وہ اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ بات یقینی بناتی ہے کہ اس کے تمام چھوٹے بڑے رہنماؤں کے پاس سب سے بہترین گاڑی ہو۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ اکثر سیاستدانوں کو کونسی گاڑی پسند ہے؟ شاید آپ کا جواب ہو لامبورگینی یا پھر رینج رووَر یا لینڈ کروزر وغیرہ وغیرہ۔ لیکن شاید آپ یہ نہیں جانتے کہ کئی سیاستدان بیک وقت ان تمام مہنگی گاڑیوں کے بھی مالک ہیں۔ ذیل میں ہم آپ کو بتا رہے ہیں کہ پاکستان کا کون سا سیاستدان کس گاڑی میں سفر کرنا پسند کرتا ہے۔
میاں محمد نواز شریف:
پاکستان میں سب سے زیادہ بار وزیر اعظم کے عہدے پر منتخب ہونے والے نواز شریف کو برق رفتار، بھڑکیلی، جذباتی انداز والی گاڑیاں زیادہ متاثر نہیں کرتیں بلکہ اس کے برعکس وہ “نفیس” گاڑیاں پسند کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں اکثر اپنی لینڈ کروزر ہی میں سفر کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
آصف علی زرداری
سابق صدر پاکستان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری خود تو رولز روئس میں سفر کرتے ہیں لیکن ان کے ہمراہ لینڈ کروزر کی قطاریں بھی بارہا دیکھی جاتی ہیں۔
میاں محمد شہباز شریف
صوبہ پنجاب کے وزیر اعلی، جو خود کو خادم اعلی کہلوانا زیادہ پسند کرتے ہیں، شہباز شریف اپنی چھپاپہ مار کارروائیوں کے لیے خاصی شہرت رکھتے ہیں۔ وہ ادھر ڈوبے ادھر نکلے کے مصداق کبھی بھی، کہیں بھی پہنچ جاتے ہیں۔ انہیں اکثر مرسیڈیز جی-کلاس ایس یو وی میں سفر کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
نبیل گبول:
اگر کوئی پاکستانی سیاستدان حقیقی معنی میں گاڑیوں کا شوقین ہے تو وہ نبیل گبول ہیں۔ یہ اپنی سپرکارز، نایاب اور مہنگی گاڑیوں کی وجہ سے منفرد شہرت رکھتے ہیں۔ ان کے پاس تھنڈر برڈ 1957، فراری بھی موجود ہے جو انہوں نے ماضی قریب ہی میں خریدی ہے۔ یہ بات کہنا غلط نہ ہوگا کہ پاکستانی سیاست میں گاڑیوں کا ان جیسا شوقین کوئی اور نہیں۔
نواب اسلم رئیسانی
سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کو جعلی ڈگری قبول ہے مگر گاڑیوں کے انتخاب میں وہ کسی اونچ نیچ سے کام نہیں لیتے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ سپرکارز کے شوقین ہونے کے ساتھ ساتھ چار پہیوں والی برق رفتار کواڈ-بائیسائیکلیں بھی رکھتے ہیں۔
ذوالفقار مرزا:
موجودہ سندھ حکومت سے ذوالفقار مرزا کے تعلقات بہت زیادہ خوشگوار نہیں ہے۔ حکومت کے ناخوش ہونے کی وجہ مرزا صاحب کا جدید ہتھیاروں کا شوق ہے۔ لیکن وہ صرف اسلحے کا ہی نہیں بلکہ گاڑیوں کا بھی منفرد ذوق رکھتے ہیں۔ اگر یقین نہ آئے تو ان کے قافلے میں شامل لینڈ کروزر اور ہمر ایچ ٹو ہی دیکھ لیجیے۔
عمران خان:
سابق پاکستانی کرکٹر اور موجودہ سیاستدان عمران خان کو لینڈ کروزر پراڈو میں دیکھا جاچکا ہے۔ تحریک انصاف کے سربراہ کے پاس کئی ایک گاڑیاں مختلف رنگوں میں بھی موجود ہیں۔
اسحاق ڈار:
پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے سینیٹر اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار گاڑی بھی خوب خوب ناپ تول کر لیتے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیٹے کو تحفے میں دینے کے لیے جس گاڑی کا انتخاب کیا وہ لامبورگینی ایوانتدور تھی۔ کیوں۔۔۔ مان گئے ناں ڈار صاحب کے حسن انتخاب کو؟
چودھری نثار:
وزیر داخلہ چودھری نثار آج کل وزیر اعظم سے کچھ ناراض ناراض سے ہیں لیکن ماضی میں ان کی میاں نواز شریف سے خوب گاڑھی چھنتی تھی۔ دونوں کو کئی مرتبہ مرسیڈیز میں ایک ساتھ سفر کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
یوسف رضا گیلانی:
سابق وزیر اعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی اکثر و بیشتر اپنی ٹویوٹا لینڈ کروزر ہی میں گھومنا پھرنا پسند کرتے ہیں۔
قائم علی شاہ:
اپنی غائب دماغی کی وجہ سے مشہور سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کے پاس صرف ایک ہی گاڑی ہے اور وہ ٹویوٹا لینڈ کروزر ہے۔ شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ جب گاڑی ایک ہوگی تو شاہ صاحب کو یاد بھی رہے گی۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ کسی اور کی گاڑی میں بیٹھ جائے اور گھر پہنچنے کے بجائے کہیں اور پہنچ جائیں۔
پرویز مشرف:
پاک فوج کے سابق سربراہ اور صدر پاکستان پرویز مشرف کو لینڈ کروزر ہی پسند ہے مگر وہ مختلف وقتوں میں الگ الگ رنگوں والی لینڈ کروزر استعمال کرتے دیکھے گئے ہیں۔
ہمیں یقین ہے کہ آپ بھی ان گاڑیوں میں سفر کرنے کی خواہش رکھتے ہوں گے اور شاید بہت سے قارئین تو ان گاڑیوں میں سفر بھی کرچکے ہیں، کچھ حقیقت میں تو کچھ خوابوں میں۔
(انتباہ) اس مضمون میں پاک ویلز نے صرف انہی سیاستدانوں کے بارے میں لکھا ہے جو گاڑیوں کے شوقین نظر آتے ہیں اور جنہیں ذرائع ابلاغ پر مختلف گاڑیوں میں سفر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس مضمون کا مقصد صرف معلومات فراہم کرنا ہے اور اس سے کسی سیاستدان یا کسی اور عوامی شخصیت کی قانونی ملکیت ظاہر نہیں ہوتی۔