حکومت پنجاب سے میٹرو بس سروس پر سبسڈی کے خاتمے کا فیصلہ کرلیا
مقامی میڈيا ادارے کے مطابق وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جوان بخت نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب نے میٹرو بس کرایوں پر دی جانے والی سبسڈی کے خاتمے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اب تک صوبائی حکومت لاہور، راولپنڈی اور ملتان کی میٹرو بس سروس کے لیے سالانہ بنیادوں پر 12 ارب ڈالرز کی سبسڈیز دے رہی ہے۔ وزیر نے میڈيا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب کرائے اسٹاپ سے اسٹاپ کی بنیاد پر لیے جائیں گی۔ حکومت کا یہ قدم ہرگز حیران کن نہیں ہے کیونکہ حکومت سنبھالتے ہی اشارہ دیا تھا کہ وہ میٹرو بسوں پر دی جانے والی تمام سبسڈیز واپس لے لے گی۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہو سکتا ہے حکومت اورنج لائن میٹرو پروجیکٹ پر بھی کوئی سبسڈی نہ دے کیونکہ یہ قومی خزانے کو کئی ملین کا نقصان پہنچائے گی۔
مزید برآں، حکومت پنجاب نے 2018-19ء بجٹ سیشن میں گاڑیوں پر سالانہ ٹوکن ٹیکس کو 50 سے 80 فیصد تک کم کرنے کی تجویز دی ہے، جس کا انحصار گاڑی کی انجن گنجائش پر ہوگا۔ یہ قدم زیادہ سے زیادہ افراد کو دوسرے صوبوں کے بجائے پنجاب میں اپنی گاڑیاں رجسٹر کروانے کی ترغیب دینے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔
مزید برآں، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ نے مستقبل قریب میں پنجاب کے عوام کے لیے یونیورسل نمبر پلیٹیں جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مکمل نئي نمبر پلیٹ شہر نہیں بلکہ صوبے کی ہوگی، سادہ الفاظ میں یہ کہ نمبر پلیٹ صوبے کے نام سے جاری ہوگی، شہر کے نام سے نہیں۔
حالیہ اقدامات پر آپ کی رائے کیا ہے؟ اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔