سندھ: موٹر سائیکلوں کے لیے ٹریکر لازمی قرار دینے کی سمری آگے بھیج دی گئی

سندھ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ نے ایک سمری ارسال کی ہے جس میں موٹر سائیکلوں میں ٹریکرز کو لازمی قرار دینے کے لیے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ سے منظوری طلب کی گئی ہے۔

سمری کے مطابق نئی اور پرانی دونوں موٹر سائیکلوں میں ٹریکر انسٹال کیا جائے گا اور ایسی کسی بھی موٹر سائیکل کو سڑک پر آنے کی اجازت نہیں ہوگی جو اتھارٹی اور حکومت کے تجویز کردہ ٹریکر سے لیس نہ ہو۔ مزید یہ کہ سمری میں اتھارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ٹریکرز کی تنصیب کی تاریخ کا اور جن موٹر سائیکلوں کی کیٹیگری میں ٹریکر انسٹال ہوں گے ان کا بھی تقرر کرے۔

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی منظوری کے بعد موٹر وہیکل آرڈیننس 1965ء میں ترمیم ہوگی اور ترمیم کے بعد آرڈیننس حتمی منظوری کے لیے سندھ اسمبلی میں بھیجا جائے گا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ اویس قادر شاہ نے زور دیا کہ اسمبلی سے بل کی منظوری کے بعد کمپنیوں کو موٹر سائیکلوں میں ٹریکر نصب کرنے کا کہا جائے گا۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ یہ قدم صوبے بھر میں موٹر سائیکلوں کی چوری کو روکنے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ منظوری کے بعد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ صرف انہیں موٹر سائیکلوں کو رجسٹرڈ کرے گا جن میں ٹریکر نصب ہوگا۔ واضح رہے کہ سندھ حکومت کے عہدیدار کے مطابق 95 فیصد جرائم موٹر سائیکلوں کا استعمال کرکے ہوتے ہیں اور ٹریکنگ ڈیوائس ہونے کی صورت میں مجرموں کو پکڑنا آسان ہوگا۔ یعنی یہ قدم اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانے میں بھی مددگار ہوگا۔

سندھ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اٹھائے جانے والے اس قدم کے بارے میں اپنی رائے نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Exit mobile version