ٹویوٹا کرولا 2017 کا نیا انداز – کیا پاکستانیوں کو بھی نصیب ہوسکے گا؟

جب امریکہ میں پہلی بار سِوک 2016 کی نقاب کشائی عمل میں آئی تو اسے دیکھنے والی ہر آنکھ حیران رہ گئی۔ یہ حیرانگی بلاوجہ نہ تھی۔ کوئی بھی جاپانی ادارے سے اتنی خوبصورت اور دلفریب ہونڈا سِوک (Civic) کی توقع نہیں کر رہے تھے۔ یہ ہونڈا سِوک کا شاندار ڈیزائن ہی ہے کہ جس نے اسے بہت ہی کم وقت میں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ حتی کہ ہونڈا کا ہم وطن روایتی حریف ٹویوٹا بھی سِوک کی طرف متوجہ ہوئے بغیر نہ رہ سکا۔ اس وقت ٹویوٹا کی مشہور و مقبول سیڈان کرولا بہت سے ممالک، بشمول پاکستان، میں سِوک کو پیچھے چھوڑ چکی تھی اور ایسا محسوس ہوتا تھا کہ کرولا کے عروج کا دور جلد ختم ہونے والا نہیں ہے۔ یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ ٹویوٹا کو عالمی دنیا کا سر فہرست کار ساز ادارہ بنانے میں کرولا ہی نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

ٹویوٹا نے کرولا (Corolla) کی گیارہویں جنریشن اب سے چند سال قبل ہی متعارف کروائی ہے۔ تاہم ہونڈا سِوک کی دسویں جنریشن سامنے آنے کے بعد ٹویوٹا نے اپنی مشہور سیڈان کو نیا روپ دینے کا فیصلہ کیا۔ اس ضمن میں رواں سال مارچ کے مہینے میں چند خفیہ تصاویر بھی خبروں کی زینت بنتی رہیں جس کے بعد ٹویوٹا نے ترکی اور روس میں کرولا کے نئے انداز کو باضابطہ طور پر بھی پیش کردیا۔

مزید پڑھیں: ٹویوٹا کرولا 2017 کا نیا انداز؛ پہلے سے زیادہ پُرکشش اور شاندار!

گو کہ ٹویوٹا نے اسے گیارہویں جنریشن کرولا ہی کا نیا انداز (facelift) قرار دیا ہے تاہم ڈیزائن کے اعتبار سے یہ ایک بالکل نئی گاڑی معلوم ہوتی ہے۔ اس میں ٹویوٹا نے نئی ‘keen look’ ڈیزائن فلاسفی کو استعمال کیا ہے۔ ٹویوٹا نے کرولا کے اگلے حصہ کو نیا روپ دینے کے لیے ہیڈ لائٹس کو مزید پتلا کرنے کے علاوہ نیا بمپر بھی متعارف کروایا ہے۔ البتہ گاڑی کا پچھلا حصے میں LED لائٹس کو نئے ڈیزائن سے ہم آہنگ کیا گیا ہے جبکہ باقی حصہ پرانی کرولا جیسا ہی ہے۔ ڈیش بورڈ ڈیزائن کی بات کریں تو وہ بھی پاکستان میں دستیاب کرولا سیڈان جیسا ہی ہے۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ٹویوٹا انڈس موٹرز اس ضمن میں کیا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ مجھے بخوبی اندازہ ہے کہ ہونڈا ایٹلس چاہے جتنی بھی سِوک 2016 فروخت کرلے، وہ کبھی بھی کرولا کے سرفہرست مقام کو دھچکا نہیں پہنچاسکتے۔ گاڑیوں کی فروخت میں ٹویوٹا اپنے روایتی حریف ہوندا سے کئی قدم آگے ہے۔ دوسری طرف مہران (Suzuki Mehran) کی موجودگی یہ بتاتی ہے کہ لوگ پرانی گاڑی کو خریدنے سے گریز نہیں کرتے چاہے اس کی وجہ کوئی بھی ہو۔ اسی طرح مجھے نہیں لگتا کہ انڈس موٹرز کی جانب سے کرولا کا نیا انداز متعارف کروایا جانا یا پھر اسے نظر انداز کر کے 12ویں جنریشن کی آمد تک موجودہ کرولا ہی کی تیاری و فروخت جاری رکھنے سے کوئی بہت زیادہ فرق پڑنے والا ہے۔ آخر ہونڈا ایٹلس بھی تو سِٹی (City) کی چھٹی جنریشن کو مکمل نظر انداز کر کے مسلسل پرانی جنریشن کی سِٹی فروخت کر رہا ہے اور لوگ اسے خرید بھی رہے ہیں۔ جب سوزوکی اور ہونڈا نئی گاڑیوں کی پیشکش سے آنکھیں پھیر سکتے ہیں تو بھلا ٹویوٹا اور کرولا کو اسی روایت پر چلنے میں کیا نقصان ہوسکتا ہے؟

اس کے باوجود میں سمجھتا ہوں کہ اگر انڈس موٹرز ٹویوٹا کرولا کے نئے انداز کو یہاں متعارف کروائے تو اسے اپنی ساکھ مزید بہتر بنانے کا موقع ملے گا۔ اس کے علاوہ شاید وہ اس قدم سے کوئی اور قابل ذکر فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ میرا نہیں خیال کہ کرولا کا نیا انداز فروخت کے اعتبار سے کوئی بہت زیادہ فرق پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ اب سے تقریباً دو سال قبل جولائی 2014 میں موجودہ ٹویوٹا کرولا کی فروخت شروع ہوئی تھی اور اب بھی صارفین کو نئی کرولا بُکنگ کے 3 سے 5 ماہ بعد فراہم کی جارہی ہے۔ اگر یہاں کرولا کا نیا انداز متعارف کروایا گیا تو اس سے یہ دورانیہ مزید بڑھ جانے کا بھی خدشہ ہے۔

Exit mobile version