ٹویوٹا IMC کا منافع 3 فیصد کمی کے ساتھ 3.5 ارب روپے تک پہنچ گیا
30 ستمبر 2018ء کو مکمل ہونے والی سہ ماہی میں ٹویوٹا IMC کا منافع 3 فیصد کم ہو گيا ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ارسال کیے گئے نوٹس میں ٹویوٹا نے سہ ماہی منافع میں 3 فیصد کمی ظاہر کی ہے۔ اس نے مذکورہ سہ ماہی میں 3.5 ارب ڈالرز کمائے، جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں خالص منافع 3.6 ارب روپے تھا۔
مزید برآں، فروخت کا حجم 12 فیصد بڑھا جبکہ لاگت میں 16 فیصد اضافہ ہوا۔ اس سہ ماہی میں فی حصص آمدنی 44.63 روپے تھی جبکہ گزشتہ سال اسی سہ ماہی میں یہ 46.17 روپے تھی۔ 4×4 شعبے میں فروخت میں کمی ہوئی، جبکہ سیڈان شعبے نے نسبتاً بہتر کارکردگی دکھائی۔ ادارے نے ستمبر 2018ء میں 4,426 کرولا یونٹس فروخت کیے۔
مزید یہ کہ آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ اتھارٹی (OGDCL) نے بھی اپنا خالص منافع پیش کردیا ہے جس کے مطابق ادارہ کا خالص منافع 57 فیصد اضافے کے ساتھ 26.73 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ مزید برآں، بائیکو پیٹرولیئم نے بعد از ٹیٹکس منافع جاری کیا ہے، جس نے 30 جون 2018ء کو مکمل ہونے والے مالی سال 18ء میں 5.02 ارب روپے بنائے۔
ٹویوٹا IMC کے علاوہ پاک سوزوکی نے بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اپنی سہ ماہی رپورٹ بھیھجی ہے، جس نے ظاہر کیا ہے کہ پاک سوزوکی کا خالص منافع 91 فیصد کمی کے بعد 95 ملین روپے تک آ گیا ہے۔ اس بہت بڑے خسارے کی وجوہات ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی، حکومت کی جانب سے لگائے گئے بھاری ٹیکسز اور نان-فائلرز کے گاڑیاں خریدنے پر پابندی بتائی جا رہی ہیں۔
کم ہوتے خالص منافع کے دوران مقامی کار میکرز نے اپنی گاڑیوں کے نرخوں کو بڑھا دیا ہے، حال ہی میں الحاج فا نے اپنی مصنوعات کی قیمت میں 85,000 روپے تک کا اضافہ کیا ہے۔
آپ کیا سوچتے ہیں، ہمیں نیچے تبصروں میں ضرور بتائیں۔