یاماہا بائکس کی قیمتوں میں 17000 روپے تک کا نیا اضافہ

ملک میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کے بعد بائکس اور گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کی نئی لہر شروع ہو گئی ہے۔ کچھ ماہ تک قیمتوں میں اضافے کا سلسلسہ رکنے کے بعد ایک بار پھر شروع ہو چکا  ہے جو کہ صارفی کی قوت خرید کو مزید کم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

خاص طور پر موٹرسائیکل بنانے والی کمپنیز کی کہانی بالکل الگ ہے جو کہ بغیر کوئی وجہ بیان کیے قیمتوں میں بڑا اضافہ کرتے آئے ہیں اور اب جبکہ ملکی معیشت خراب ہے تو ایک بار پھر قیمتوں میں بڑا اضافہ کیا گیا ہے۔ حیران کن طور پر یہ سلسلہ تب بھی جاری تھا جب ملکی معیشت اور روپے کی قدر کسی حد تک مستحکم تھی۔

ایک حالیہ پیشرفت کے مطابق جاپانی کمپنی نے ‘یاماہا موٹر پاکستان’ نے اپنی بائکس کی قیمتوں میں نئے اضافے کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی کے مطابق نئی قیمتیں 6 ستمبر 2023 سے لاگو ہوں گی۔

یاماہا بائکس کی نئی قیمتیں

خیال رہے کہ یاماہا پاکستان اپنی موٹر سائیکلوں کی قیمتوں رواں سال اب تک  پانچ بار اضافہ کر چکا ہے۔ دریں اثنا، گزشتہ سال کمپنی کی جانب سے کل سات بار قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔ موجودہ معاشی چیلنجوں کی روشنی میں، ڈیلرز اور صنعت کے ماہرین موجودہ سال کے لیے قیمتوں میں اضافی ایڈجسٹمنٹ کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔

ان حالیہ قیمتوں میں اضافے کے بعد نئی بائک کی قیمت ممکنہ خریداروں کے ایک بڑے حصے کے لیے ناقابل برداشت ہو گئی ہے۔ نتیجتاً، شہریوں نے حکومت سے اس مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے، لیکن ان کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا گیا۔

Exit mobile version