اون منی کی دیمک بائک اندسٹری کو بھی چاٹنے لگی

ہم جانتے ہیں کہ پاکستان کی کار مارکیٹ میں اون منی کلچر رائج ہے۔ خاص طور پر جب کوئی نئی کار لانچ کی جاتی ہے تو اس پر آن منی کی صورت میں بڑی رقم بھی وصول کی جاتی ہے۔ پچھلے کچھ سالوں میں لانچ ہونے والے بہت سی نئی کاروں (ٹویوٹا یارس، سوزوکی سوئفٹ، چنگان ایلسوین، ہنڈا سوِک، ہنڈا سٹی اور سوزوکی سوئفٹ) پر اون وصول کیا گیا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ وہی کلچر اب پوری طاقت سے بائک مارکیٹ میں بھی داخل ہو چکا ہے۔ ہماری تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ہنڈا اور یاماہا کی بائیکس پر بھی اب اون  وصول کیا جا رہا ہے جبکہ سوزوکی بائیس کے بارے میں بھی اس طرز کی افواہیں موصول ہو رہی ہیں لیکن ہم ان کی تصدیق نہیں کر سکے۔

ہنڈا اور یاماہا بائکس پر اون منی

اس معاملے سے متعلق تصدیق کے لیے ہم نے بائیک مارکیٹ میں اپنے ذرائع سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں ہنڈا اور یاماہا بائیکس پر موجودہ اون منی کے بارے میں بتایا۔ ذرائع نے ہمیں بتایا کہ مارکیٹ میں موٹر سائیکل کی دستیابی کے مطابق اون وصول کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کلچر تقریباً ایک سال سے بائیک مارکیٹ میں موجود ہے لیکن اب زوروں پر ہے۔ یہ بنیادی طور پر ہنڈا سی جی(black) 125  سے شروع ہوا کیونکہ مارکیٹ میں اس موٹر سائیکل کی مانگ بہت زیادہ تھی۔

ہماری معلومات کے مطابق درج ذیل بائیکس اس کلچر سے متاثر ہو رہی ہیں۔

یہاں، ایک اور اہم نقطہ یہ ہے چینی بائکس پر 3000 سے 4000 روپے کا ڈسکاؤنٹ دیا جاتا ہے۔

بائک مارکیٹ میں اس اون منی کلچر کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

Exit mobile version