پاک سوزوکی کا مزید 2 دن کیلئے پروڈکشن بند کرنے کا اعلان

غیر یقینی معاشی حالات اور انوینٹری کی فراہمی جیسے مسائل کے باعث پاک سوزوکی نے ایک بار پھر اپنی پیداوار مزید دو دن کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی نے پاکستان سٹاک ایکسچینج (PSX) کو ایک بیان دیتے ہوئے اس بارے آگاہ کیا۔

کار کمپنی نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی مخصوص HS کوڈز کی درآمد کے لیے پیشگی منظوری درکار ہے۔ اس کے علاوہ سی کے ڈٰی کٹس کی امپورٹ کنسائنمنٹ کی کلیئرنس پر منفی اثر ڈالا جس کے نتیجے میں انوینٹری لیول متاثر ہوا ہے۔

پروڈکشن شٹ ڈاؤن

کمپنی کے مطابق، وہ 8-9 ستمبر 2022 کو اپنی پروڈکشن بند رکھے گی۔ خیال رہے کہ سوزوکی نے گزشتہ ماہ 18 اور 19 تاریخ کو اور اس کے بعد 22 سے 26 اور پھر 29 ​​سے 31 تاریخ کو پیداوار روک دی تھی۔

یعنی کہ کمپنی کی پروڈکشن اگست میں صرف 12 دن تک جاری رہی۔ دریں اثنا، موٹر سائیکل کی پیداوار زور و شور سے جاری ہے۔

درآمد پر پابندی

اس سال مئی میں حکومت نے کار سی کے ڈی کٹس سمیت ضروری اور لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔ یہ قدم ہنگامی اقتصادی منصوبے کے تحت اٹھایا گیا۔ اگرچہ حکومت نے پابندی ہٹا دی ہے لیکن سی کے ڈی کٹس کا معاملہ اب بھی برقرار ہے۔

اسی طرح کے ایک مسئلے کی وجہ سے، پاک سوزوکی نے اپنی کاروں کی بکنگ یکم جولائی 2022 سے معطل رکھی، اگرچہ بکنگ کھول دی گئی ہے لیکن یہ صرف منتخب ماڈلز کے لیے ہے۔

سوزوکی کی طرح، ٹویوٹا پاکستان اور ہنڈا اٹلس سمیت دیگر کمپنیوں نے بھی انہی وجوہات کی بنا پر پروڈکشن روکی۔ کمپنیوں نے سٹیٹ بینک پر زور دیا ہے کہ وہ اس پورے عمل کو ہموار بنائے تاکہ انہیں کٹس بروقت مل سکیں۔

اگر پیداوار کا مسئلہ جاری رہتا ہے تو اس سے صارفین اور ان کی قوت خرید مزید متاثر ہوگی۔ پیداوار نہ ہونے کا مطلب ہے گاڑی نہیں، ترسیل نہیں یا پھر ترسیل میں تاخیر۔ اور ہم سب جانتے ہیں کہ پچھلے دو سالوں میں قیمتیں کس طرح بڑھ رہی ہیں جس سے صارفین کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

غیر پیداواری دنوں کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ اس کت سنگین اثرات کیا ہوں گے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

Exit mobile version