اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 20 فیصد اضافہ کی سفارش کردی

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے جولائی 2016ء کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تقریباً 20 فیصد اضافے کی تجویز پیش کردی ہے۔ اوگرا کی جانب سے وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل کو بھیجی جانے والی درخواست میں عالمی منڈی میں خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو بنیاد بناتے ہوئے ملک میں پیٹرول، ڈیزل سمیت تمام ہی مصنوعات پر 1.93 سے 8.62 روپے اضافے کی سفارش کی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل مسلسل دو بار اوگرا کی ایسی ہی تجاویز وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے مسترد کی جاچکی ہیں۔

مزید پڑھیں: اوگرا کی سفارشات مسترد؛ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

آئندہ ماہ کے لیے اوگرا نے سب سے زیادہ اضافہ مٹی کے تیل پر 8.62 روپے اور لائٹ ڈیزل پر 5.38 روپے تجویز کیا ہے۔ علاوہ ازیں عوامی ٹرانسپورٹ اور بھاری مشینری میں استعمال ہونے والے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3.75 روپے، مہنگی پُرتعیش گاڑیوں میں استعمال ہونے والے ہائی آکٹین کی قیمت میں 3.53 روپے جبکہ عام موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں میں استعمال ہونے والے پیٹرول کی قیمت میں 1.93 روپے بڑھانے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ اگر اوگرا کی تازہ سفارشات منظور کرلی جاتی ہیں تو ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں یہ ہوں گی:

پیٹرول لائٹ ڈیزل ہائی اسپیڈ ڈیزل مٹی کا تیل ہائی آکٹین
موجودہ قیمتیں 64.27 روپے فی لیٹر 37.97 روپے فی لیٹر 72.25 روپے فی لیٹر 43.25 روپے فی لیٹر 72.62 روپے فی لیٹر
مجوزہ قیمتیں 66.20 روپے فی لیٹر 43.37 روپے فی لیٹر 76.27 روپے فی لیٹر 51.87 روپے فی لیٹر 76.21 روپے فی لیٹر

اوگرا کی جانب سے مئی اور جون میں بھی پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی درخواست کی گئی تھی جسے وزارت خزانہ نے وزیر اعظم کی باہمی رضامندی سے مسترد کردیا گیا تھا۔ تاہم اس بار وزارت خزانہ کی جانب سے بھی قیمتوں میں اضافے کی حمایت متوقع ہے کیوں کہ قیمتیں برقرار رکھنے سے ملکی خزانے پر اضافی بوجھ پڑنے کا امکان ہے۔ بعض ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے علاوہ دیگر تمام مصنوعات پر اضافے کی حمایت کی جائے گی تاکہ عیدالفطر سے قبل عام صارفین پر اضافی بوجھ ڈالنے سے بچا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 50 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی

یاد رہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 50 فیصد تک کمی کے باوجود پاکستانی عوام تک صرف اس کے جزوی ثمرات ہی پہنچ پائے۔ حتی کہ فروری 2016 میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 25 ڈالر فی بیرل تک پہنچ جانے کے باوجود پاکستان میں اس کی قیمت میں معمولی کمی کی گئی تھی۔ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی اضافی قیمتوں کی بنیادی وجہ پیٹرولیم مصنوعات پر عام صارفین سے وصول کیے جانے والے ٹیکسز ہیں جن میں پیٹرولیم محصولات اور جنرل سیلز ٹیکس شامل ہیں۔

Exit mobile version