سوزوکی کلٹس: دنیا بھر میں 14 مختلف ناموں سے پیش کی گئی!

سوزوکی گاڑیوں میں پاکستانیوں کی من پسند سوزوکی کلٹس (Suzuki Cultus) کا دور اب ختم ہوا چاہتا ہے۔ کلٹس لمیٹڈ ایڈیشن کی آمد سے بھی اس بات کی تصدیق ہوچکی ہے کہ اب سوزوکی اپنی مشہور ہیچ بیک کی تیاری بند کرنے جارہا ہے۔ قوی امکان ہے کہ رواں سال کے آخر یا پھر آئندہ سال کے آغاز تک کلٹس کی جگہ سوزوکی سلیریو (Suzuki Celerio) پیش کردی جائے گی۔ اس سے پہلے خیال ظاہر کیا جارہا تھا کہ بہت جلد سوزوکی پاکستانی میں سلیریو کی تیاری شروع کرنے جا رہا ہے۔ تاہم آٹو پالیسی کے اعلان میں تاخیر کے باعث دیگر کار ساز اداروں کی طرح سوزوکی نے بھی نئی گاڑی پیش کیے جانے میں تاخیر کا فیصلہ کیا۔ عرصہ تین سال سے زیر التوی آٹو پالیسی کی آمد سے پاکستان میں آٹو موٹیو شعبے کی سمت واضح ہوگی اوریہی وجہ ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والے اور دلچسپی رکھنے والے کارساز ادارے کوئی بھی بڑا قدم اٹھانے سے پہلے آٹو پالیسی کا اعلان چاہتے ہیں۔

اب چونکہ سوزوکی کلٹس اپنے کامیاب دور کے آخری حصے میں ہے اور جلد اس کی تیاری بند ہونے والی ہے تو ایسے میں اس گاڑی کو شایان نشان انداز سے رخصت کرنا چاہیے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے قارئین بالخصوص سوزوکی اور کلٹس پسند کرنے والوں کے لیے تفصیلی مضمون شایع کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سوزوکی کلٹس بمقابلہ FAW V2: کس میں کتنا ہے دم؟

سوزوکی نے کلٹس کا نام پہلی بار 1983 میں استعمال کیا تھا۔ یہاں پاکستان می اسے سوزوکی خیبر (Suzuki Khyber) کہا جاتا تھا جبکہ دیگر دنیا کے لیے یہ کلٹس ہی تھی۔ جاپان میں سوزوکی کلٹس کی پہلی جنریشن 1988 میں ختم کردی گئی لیکن اسی سال اسے خیبر کے نام سے پاکستان میں متعارف کروا دیا گیا۔اس سے پہلے اسی گاڑی کو بیرون ملک سے درآمد کر کے سوزوکی سوِفٹ کے نام سے فروخت کیا جاتا تھا۔ خیبر میں 1 ہزار سی سی کاربیوریٹر انجن لگایا گیا تھا۔ یہ ابتداء ہی سے پاکستانیوں کی پسندیدہ ترین سوزوکی گاڑیوں میں سے ایک بن چکی تھی۔

پاکستان میں پاک سوزوکی جب خیبر پیش کر رہا تھا اسی دور میں مرگلہ کے نام سے چھوٹی سیڈان اور ہیچ بیک دونوں طرز کی گاڑیاں بھی پیش کی جارہی تھیں۔ جاپان میں مرگلہ کی بنیادی شکل ہی کو کلٹس کی دوسری جنریشن میں استعمال کیا گیا۔ اس کے علاوہ بھی سوزوکی نے اسے مختلف انداز سے دنیا کے متعدد ممالک میں پیش کیا۔

سال 2000 میں سوزوکی نے خیبر کی فروخت بند کردی اور پھر سوزوکی کلٹس کے نام سے گاڑی متعارف کروائی گئی۔ اس سے ایک یا شاید دوسال پہلے سوزوکی مرگلہ کو بھی بند کردیا گیا تھا اور اس کی جگہ سوزوکی بلینو (Suzuki Baleno) پیش جاچکی تھی۔ ابتداء میں کلٹس کو کاربیوریٹر انجن کے ساتھ ہی پیش کیا گیا۔ بعد ازاں 2007 میں کلٹس کو EFI انجن کے ساتھ متعارف کروایا گیا۔ پاکستان میں فروخت ہونے والی کلٹس کے ورژنز اور ان کی دستیابی کا عرصہ درج ذیل ہیں:

کاربیوریٹر انجن کی حامل سوزوکی کلٹس
VX – 2000 سے 2005 تک
VX سی این جی– 2002 سے 2005 تک
VXR – 2000 سے 2007 تک
VXR سی این جی – 2002 سے 2007 تک
VXL – 2002 سے 2007 تک
VXL سی این جی – 2002 سے 2007 تک

EFI انجنز کی حامل سوزوکی کلٹس

نئے انجن کے ساتھ سوزوکی کلٹس 2007 سے 2012 تک پیش کی جاتی رہی۔ ان میں دو ورژنز VXRi اور VXLi پیش کیے گئے جن کے ساتھ CNG کا انتخاب بھی موجود تھا۔

سال 2012 میں سوزوکی کلٹس میں Euro II انجن متعارف کروایا گیا۔ کچھ عرصے بعد اسے CNG کے ساتھ بھی پیش کیا جانے لگا۔ یورو II انجن کی حامل سوزوکی کلٹس آج تک تیار اور فروخت کی جارہی ہے۔ اب سے چند ماہ قبل سوزوکی کلٹس لمیٹڈ ایڈیشن سامنے آیا ہے جو دراصل پاک سوزوکی کی جانب سے اپنی مشہور برانڈ کو الوداع کہنے کا ایک انداز ہے۔

نئی سوزوکی کلٹس آسان اقساط پر حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں

عالمی دنیا پر نظر ڈالیں تو متعدد ممالک میں کلٹس کو کسی دوسری برانڈ سے تبدیل کردیا گیا ہے۔ بھارت وہ آخری ملک تھا کہ جہاں کلٹس کی فروخت سب سے آخر میں بند ہوئی۔ جیسا کہ اوپر ذکر گزرا کہ کلٹس کو سوزوکی نے متعدد ممالک میں مختلف ڈیزائن کے ساتھ متعارف کروایا، اس لیے آپ کو چار نشستوں اور پانچ دروازوں والی عام کلٹس کے علاوہ دو -دروازوں والی کنورٹ ایبل، دو -دروازوں والی ہیچ بیک اور چار دروازوں والی سیڈان بھی کلٹس کے نام سے نظر آئے گی۔

مختلف ڈیزائن کے علاوہ سوزوکی نے کلٹس کو مختلف انجنز کے ساتھ بھی پیش کیا۔ کلٹس کے ساتھ پیش کیے جانے والے انجن کا انتخاب مارکیٹ کا رجحان دیکھ کر کیا جاتا تھا۔ ان میں درج ذیل انجن شامل تھے:
1 ہزار سے سی کاربیوریٹر اور EFi (3 اور 4 سلینڈر) انجن
1300 سی سی کاربیوریٹر اور EFi (4 سلینڈر) انجن
1600 سی سی EFi (4 سلینڈر) انجن
اس کے علاوہ جاپان کی مقامی مارکیٹ کے لیے ٹربو چارجڈ اسپورٹس ورژنز بھی پیش کیے تھے۔

شمالی امریکا کی مارکیٹ میں اس گاڑی کو جیو میٹرو (Geo Metro) کے نام سے فروخت کیا گیا۔ جیو دراصل امریکی کار ساز ادارے جنرل موٹرز (جی ایم) کی ذیلی برانڈ تھی۔ 1981 میں جنرل موٹرز نے سوزوکی کے ساتھ اشتراک کیا اور چھوٹی گاڑیوں کی مارکیٹ میں سوزوکی جاپان سے کلٹس حاصل کی اور اسے جیو موٹرو کے نام سے پیش کیا۔ جنرل موٹرز نے 1989 سے لے کر 1997 تک تقریباً آٹھ سال کے عرصے تک اس کی پیش کش جاری رکھی۔ بعد ازاں جنرل موٹرز نے اسے جیو برانڈ سے علیحدہ کردیا اور پھر شیورلیٹ (Chevrolet) کے نام سے اسے فروخت کیا جانے لگا۔

اس دوران تین جنریشنز میں چار مختلف ڈیزائن پیش کیے گئے جن کی تفصیل یہ ہے:
تین -دروازوں والی ہچ بیک
چار -دروازوں والی سیڈان
پانچ -دروازوں والی ہیچ بیک
دو -دروازوں والی کنورٹ ایبل

سال 2001 میں جنرل موٹرز نے کلٹس کو ختم کردیا اور سوزوکی کی چھوٹی گاڑیوں کی جگہ ڈائیوو کی گاڑیوں نے لے لی۔ اس وقت یہ کینیڈا میں ایک ہزار سی سی ٹربو چارجڈ انجن کے ساتھ فروخت کی جارہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ہونڈا سِوک میں سوزوکی کلٹس کا تڑکا

یہی گاڑی آسٹریلیا میں ہولڈن برینا کے نام سے بھی فروخت کی جاتی رہی۔ ہولڈن دراصل آسٹریلیا میں جنرل موٹرز کا ذیلی ادارہ ہے۔ مجموعی طور پر دنیا کے 11 ممالک میں اسے مختلف ناموں سے پیش کیا جاتا رہا ہےجن میں جاپان، پاکستان، بھارت، ایکواڈور، ملائیشیا اور ونزویلا بھی شامل ہیں۔

جہاں تک بات ہے اس کے ناموں کی تو کلٹس کو کم از کم 14 مختلف نام دیئے گے:
آسٹریلیا: ہولڈ برینا – ہیچ بیک
کینیڈا: شیورلیٹ اسپرنٹ – ہیچ بیک
چین: چانگان سوزوکی لنگیانگ
ایکواڈور: شیورلیٹ سوِفٹ
ایکواڈور: سوزوکی فورسا II
یورپ: سوبارو جسٹی
بھارت: ماروتی سوزوکی 1000 / اسٹیم
انڈونیشیا: سوزوکی ایمنٹی
انڈونیشیا: سوزوکی اسٹیم – سیڈان
پاکستان: سوزوکی کلٹس اور مرگلہ – ہیچ بیک اور سیڈان
امریکا: جیو میٹرو
امریکا: پونٹیاک فائرفلائے
دیگر: سوزوکی کلٹس اسٹیم
دیگر: سوزوکی سِوفٹ

کلٹس نے اپنے نام اور کارکردگی کی بنیادی پر زبردست پزیرائی اور کامیابی سمیٹی۔ لیکن وقت کے ساتھ جدت کو اپنانا ہی پڑتا ہے اور اسی لیے گاڑیوں کی نئی جنریشن بھی پیش کی جاتی ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان میں بھی کلٹس سے زیادہ بہتر گاڑی متعارف کروائی جائے اور کلٹس کی کامیابی کو تاریخ کی کتابوں میں لکھ کر آگے بڑھا جائے۔

Exit mobile version