ہونڈا بریو: پاکستان میں سوزوکی مہران کا عہد تمام کرسکتی ہے!

پاکستان میں جاپانی کار ساز اداروں کی اجارہ داری سے سب واقف ہیں لیکن شاید کم ہی لوگوں نے اس بات پر غور کیا ہوگا کہ اپنے ملک میں ایک دوسرے کے حریف ان جاپانی اداروں نے ہماری مارکیٹ میں ایک غیر اعلانیہ مفاہمت قائم کر رکھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چھوٹی گاڑیوں کے شعبے میں ٹویوٹا اور ہونڈا ہم وطن سوزوکی کے مقابلہ میں کوئی گاڑی پیش نہیں کرتے اور جواباً سوزوکی نے سیڈان گاڑیوں کا میدان ٹویوٹا اور ہونڈا کے لیے خالی چھوڑ رکھا ہے۔اس دلچسپ صورتحال ہی کی وجہ سے جب پاکستان میں دستیاب کم بجٹ میں نئی گاڑی کی بات ہو تو صرف ایک ہی گاڑی کا نام ذہن میں آتا ہے اور وہ ہے سوزوکی مہران۔

ملک میں گاڑیوں کی فروخت کا جائزہ لیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ چھوٹی گاڑیوں میں سوزوکی مہران اور سیڈان گاڑیوں میں ٹویوٹا کرولا کو سبقت حاصل ہے۔ لیکن ہونڈا گاڑیوں کی فروخت خاصی مایوس کن ہے۔ حتی کہ ہونڈا اپنی بہترین گاڑیوں سِوک اور سِٹی کی فروخت کے علیحدہ اعداد و شمار بھی پیش نہیں کرپا رہا۔ ہونڈا نے گاڑیوں کے شائقین کی نظروں میں رہنے کی کوشش کرتے ہوئے رواں سال کے آغاز میں ہونڈا HR-V متعارف کروائی۔ تاہم جاپان سے بڑی تعداد میں ہونڈا وِزل کی درآمد، اضافی قیمت اور ہائبرڈ ٹیکنالوجی و دیگر خصوصیات سے عاری ہونے کی وجہ سے یہ خریداروں کو متوجہ کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔ ہونڈا کے شائقین کا خیال ہے کہ وہ نئی سِوک X کے ذریعے ایک بار پھر ابھر کر سامنے آئے گا لیکن جناب! کون جیتا تیرے زلف کے سر ہونے تک۔

یہ بھی پڑھیں: سوزوکی سیاز پاکستان میں سِٹی اور کرولا (XLi/Gli) کی بہترین متبادل ثابت ہوسکتی ہے

اس کے برعکس ہونڈا اگر چھوٹی گاڑیوں کے میدان میں پیش قدمی کرتا تو اسے خاطر خواہ فوائد حاصل ہوسکتے تھے۔ پاکستان میں لوگ سوزوکی مہران کا متبادل ڈھونڈ رہے ہیں اور ہونڈا فِٹ یا جاز پیش کر کے باآسانی خریداروں کو متوجہ کیا جاسکتا ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں دستیاب دستیاب ہونڈا گاڑیوں کو قیمت کے اعتبار سے دیکھا جائے تو ہونڈا بریو کی قیمت پاکستان میں دستیاب سوزوکی مہران کے مساوی ملتی ہے۔ گو کہ یہاں گاڑیوں پر اضافی ٹیکس کی وجہ سے قیمت بھی بڑھ جاتی ہے لیکن بریو کے معیار، سہولیات اور خصوصیات دیکھتے ہوئے مہران سے تھوڑی بہت اضافی قیمت زیادہ بھاری معلوم نہیں ہوتی۔

پانچ دروازوں والی اس ہیچ بیک کو پہلی بار تھائی لینڈ موٹر شو 2010 میں دکھایا گیا تھا۔ اسے سال 2011 میں بھارت اور تھائی لینڈ، 2012 میں جنوبی افریقہ اور 2013 میں انڈونیشیا و دیگر ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں بھی متعارف کروایا گیا۔ انہی دونوں ایٹلس ہونڈا کی جانب سے بریو یا جاز میں سے کسی ایک ہیچ بیک کو پاکستان میں متعارف کروانے کی منصوبہ بندی سے متعلق خبریں گردش کرتی نظر آئیں تاہم یہ منصوبہ صرف خبروں تک ہی محدود رہا۔

ہونڈا بریو میں 4-سلینڈر 1200cc انجن شامل ہے جو 86.8 بریک ہارس پاور فراہم کرسکتا ہے۔ یہ 5-اسپیڈ مینوئل گیئر یا CVT کے ساتھ بالترتیب 19.4 کلومیٹر فی لیٹر اور 16.5 کلومیٹر فی لیٹر فراہم کرسکتی ہے۔اس میں پاور اسٹیئرنگ، ائیر بیگز، ABS اور EBS جیسی خصوصیات شامل ہیں۔ بھارت میں اس کی قیمت 4.38 لاکھ سے شروع ہوتی ہے جو پاکستانی روپے میں سوزوکی مہران کے مساوی یعنی 6.89 لاکھ روپے بنتے ہیں۔بھارت میں دستیاب بریو کے ماڈلز اور ان کی قیمتیں درج ذیل ہیں:

ماڈلز قیمت (بھارتی روپے) قیمت (پاکستانی روپے) اندازاً
ہونڈا بریو E MT 4,38,000 6,89,000
ہونڈا بریو EX MT 4,60,000 7,24,000
ہونڈا بریو S MT 4,96,000 7,80,000
ہونڈا بریو V MT 5,30,000 8,34,000
ہونڈا بریو VX MT 5,69,000 8,95,000
ہونڈا بریو VX (O) MT 6,17,000 9,71,000
ہونڈا بریو VX AT 6,50,000 10,23,000
ہونڈا بریو VX (O) AT 6,97,000 10,96,000

نئی آٹو پالیسی کی منظوری کے بعد امید ہوچلی ہے کہ نئے کار ساز ادارے پاکستان میں قدم رکھیں گے اورگاڑیوں کے شعبے کا موجودہ منظر نامہ تبدیل ہوجائے گا۔ یہ بات اپنی جگہ درست ہے لیکن حقیقت میں یہ چند مہینوں کہانی نہیں بلکہ شعبے میں مثبت تبدیلیوں کے لیے طویل عرصہ درکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بگ تھری کی اجارہ داری اور نئے کار ساز اداروں کو درپیش ممکنہ مشکلات

اول تو نئے کار ساز اداروں کو جدید، بہتر گاڑیوں کی تیاری و پیش کش یقینی بنانا ہوگی۔ پھرجاپانی اداروں کی اجارہ داری ختم کرنے کے لیے کم قیمت میں زیادہ خصوصیات فراہم کرنا ہوں گی۔ سب سے اہم خریداروں کو بعد از فروخت خدمات کی فراہمی کا بندوبست کرنا ہوگا۔ ایسے میں جلد بہتری اسی صورت ممکن ہے کہ جب جاپانی اداروں ہی کو مسابقت کی فضا پیدا کرنے کے لیے تیار کیا جاسکے۔ بالخصوص چھوٹی اور محدود بجٹ میں دستیاب گاڑیوں کی پیش کش کے ذریعے ٹویوٹا اور ہونڈا ہم وطن سوزوکی کے مقابلے پر آسکتے ہیں۔ ان اداروں کا جال پاکستان بھر میں پھیلا ہوا ہے اور صارفین و مداحوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے۔ ایسے میں ان کی پیش کردہ گاڑیاں کسی بھی نئے کار ساز ادارے کے مقابلے میں زیادہ جلدی مقبول ہوسکتی ہیں۔

تصاویر بشکریہ IndianCarsBikes.in

Exit mobile version