سوزوکی سیاز: سِٹی اور کرولا (XLi/Gli) کی بہترین متبادل

پاکستان میں دستیاب گاڑیوں کے ماڈلز بہت محدود ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ نہ چاہتے ہوئے بھی جاپان سے درآمد شدہ گاڑیاں خریدنے کی حوصلہ افزائی کرنے لگے ہیں۔ یہاں کام کرنے والے تینوں جاپانی اداروں نے اتنی مضبوط اجارہ داری قائم کر رکھی ہے کہ شاید ہی کوئی ان کا مقابلہ کرپائے۔ ماضی میں جن گنے چنے اداروں نے ایسا کرنے کی کوشش کی تو انہیں متعدد وجوہات کی بنا پر ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ ان وجوہات میں بعد از فروخت خدمات، تکنیکی اور برقی سسٹمز سے نامانوسیت اور بعد از استعمال فروخت کی انتہائی کم قیمت وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے برعکس ٹویوٹا، سوزوکی اور ہونڈا نے گو کہ پاکستان میں یہ تمام سہولیات فراہم کر رکھی ہیں تاہم ان کی پیش کردہ گاڑیوں کو انگلی پر گنا جاسکتا ہے۔ چھوٹی گاڑیوں میں تو مہران، کلٹس اور ویگن آر جیسی سوزوکی گاڑیوں کا کوئی متبادل نظر نہیں آتا البتہ ٹویوٹا اور ہونڈا کے درمیان تھوڑا بہت مقابلہ ماضی میں ہوتا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پانچویں جنریشن ہونڈا سِٹی کے 7 سال؛ پاکستانی صارفین نئی سٹی کے منتظر!

ہونڈا سِٹی اور ہونڈا سِوک کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹویوٹا کرولا میدان میں موجود ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ٹویوٹا پاکستان کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کرولا کے بہترین ماڈل (گرانڈے / آلٹِس) کو تو سِوک کا متبادل سمجھا جاسکتا ہے تاہم کرولا XLi/Gli کو ہونڈا سِٹی کے مدمقابل ماننا تھوڑا مشکل ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ایک برانڈ کی ساکھ بن جائے تو پھر وہ کسی دوسرے زمرے میں کم ہی مشہور ہوپاتی ہے۔ لیکن چونکہ سوزوکی (Suzuki) اپنی غیر مقبول بلینو اور لیانا کے بعد سیڈان گاڑیوں میں دلچسپی نہیں رکھتا اس لیے خریداروں کے پاس کوئی دوسرا آپشن بھی موجود نہیں۔ اگر سوزوکی اس میدان میں سیاز (Suzuki Ciaz) کے ساتھ اترے تو کوئی بعید نہیں کہ وہ ہونڈا سِٹی کے خریداروں کو اپنی طرف متوجہ کرسکتا ہے۔

نئی سوزوکی سیاز کا انداز نئی ہونڈا سِٹی (2016-17) سے کافی ملتا جلتا ہے۔ ان دونوں گاڑیوں میں دستیاب خصوصیات بھی تقریباً ایک سی ہیں۔ سوزوکی سیاز 1400cc پیٹرول اور 1300cc ڈیزل انجن کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔ اس انجن کے ساتھ یہ 20-28 کلومیٹر فی لیٹر سفر فراہم کرسکتی ہے۔بھارت میں دستیاب سوزوکی سیاز دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اس کا انداز اور خصوصیات کس قدر پرکشش ہیں۔

سوزوکی سیاز پاکستان میں دستیاب ٹویوٹا کرولا XLi اور GLi کو بھی سخت مشکلات سے دوچار کرسکتی ہے۔ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ ہونڈا سِٹی اور ٹویوٹا کرولا (XLi / GLi) میں سے ایک کا انتخاب لوگ ذاتی پسند و ناپسند پر کرتے ہیں جس کے پیچھے مختلف عوامل کار فرما ہوتے ہیں۔ ایک طرف ٹویوٹا اپنے انداز، قابل بھروسہ اور سستی مینٹی نینس کی وجہ سے مشہور ہے تو دوسری طرف ہونڈا اپنے بہترین انجن اور دیگر خصوصیات کی وجہ سے منفرد مقام رکھتا ہے۔ لہٰذا سوزوکی سیاز بھی ان خصوصیات کے ساتھ پیش کی جائے تو کوئی بعید نہیں کہ اسے خریداروں کی توجہ نہ حاصل ہو۔

Exit mobile version