1 سے 1.5 لاکھ روپے میں دستیاب 5 نئی موٹر سائیکلیں!
موٹر سائیکل کی اہمیت کا اندازہ لگانے کے لیے پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے اعداد و شمار ہی کافی ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے حوالے سے پاما کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2015 سے جون 2016 کے دوران ملک بھر میں 13,58,643 موٹر سائیکلیں فروخت ہوئیں ہیں۔ جبکہ گزشتہ سے پیوستہ مالی سال 2014-15 کے دوران 11,32,887 موٹر سائیکلیں بیچی گئی تھیں۔ یوں مالی سال 2015-16 میں 2 لاکھ سے زائد موٹر سائیکلوں کی اضافی فروخت سے معاشی اعتبار سے اس شعبے کی قدر بخوبی بیان کی جاسکتی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں موٹرسائیکل کی فروخت؛ مالی سال 2015-16 میں 20 فیصد اضافہ
علاوہ ازیں ملک کے نمایاں شہروں بشمول کراچی میں بسوں، رکشاؤں اور دیگر عوامی ٹرانسپورٹ کی قلت سے پیدا ہونے والا خلا بھی موٹر سائیکلیں ہی پورا کر رہی ہیں۔ پھر ٹریفک کی ابتر صورتحال کے باعث گاڑی رکھنے والے حضرات بھی روز مرہ امور کے لیے موٹر سائیکل ہی پر سفر کرنا زیادہ بہتر خیال کرتے ہیں۔ موٹر سائیکل کو ترجیح دینے کی بنیادی وجہ اس کا سائز ہے جو سگِنل پر کھڑی درجنوں گاڑیوں کے بیچ رستہ بنانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ یوں ایک ایسے وقت میں کہ جب لاکھوں روپے کی گاڑی میں بیٹھے شخص کا قیمتی وقت ضائع ہورہاہوتا ہے، موٹر سائیکل مختلف طریقوں سے رستہ بناتے ہوئے وقت پر منزل مقصود پر پہنچ جاتے ہیں۔
گاڑی کے مقابلے میں موٹر سائیکل کی فروخت بہت زیادہ ہے جس کی سب سے اہم وجہ قیمت ہے۔پاکستان میں آپ کو باآسانی 50 ہزار روپے سے بھی کم قیمت میں 70cc موٹر سائیکل مل جاتی ہے۔ بہرحال، ہم اس مضمون میں قدرے بہتر 100cc سے زائد انجن کی حامل ان موٹر سائیکل کا جائزہ لے رہیں کہ جو پاکستان میں 1 سے 1.5 لاکھ روپے میں مل جاتی ہیں۔
ہونڈا CG125
موٹر سائیکل کی بات ہو اور ہونڈا کا نام نہ آئے۔۔۔ ایسا تو کبھی ہو ہی نہیں سکتا۔ ہونڈا CG125 کا شمار پاکستان کی مقبول ترین موٹر سائیکلوں میں کیا جاتا ہے۔ ہونڈا نے CG125 اب سے تقریباً چار دہائیوں قبل 70 کے عشرے میں متعارف کروائی تھی۔ گو کہ عالمی سطح پر ہونڈا CG کے ڈیزائن میں متعدد تبدیلیاں کی گئیں تاہم پاکستان میں یہ پہلے جیسی ہی ہے۔ سال 2007 میں اس کے اگلے رِم اور فیول ٹینک میں کی جانے والی نمایاں تبدیلی قابل ذکر ہے۔ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ یہ موٹر سائیکل 125cc انجن کی حامل ہے اور اس کے ساتھ 4-اسپیڈ گیئر منسلک کیا گیا ہے۔ پرانے اور روایتی کِک سے اسٹارٹ ہونے والی اس بائیک کے فیول ٹینک کی گنجائش 9 لیٹر ہے۔ اس موٹر سائیکل کو پہلے CDI اور پھر یورو II معیارات کے مطابق بھی بنایا گیا ہے۔ اس موٹر سائیکل کا مجموعی انداز کئی دہائیوں پرانا ہے تاہم اس کی پائیداری کے باعث لوگ اس پر اب بھی بھروسہ کرتے ہیں۔ پاکستان میں نئی ہونڈا CG125 کی قیمت 1,04,500روپے ہے۔
ہونڈا ڈیلکس
ایٹلس ہونڈا (Honda) کی یہ موٹر سائیکل اولذکر CG125 کے مقابلے میں نئی ٹیکنالوجی کی حامل موٹر سائیکل سمجھی جاتی ہے۔ تاہم اونچائی اور لمبائی میں معمولی تبدیلیوں کے باوجود اس کا مجموعی انداز ہونڈا CG125 جیسا ہی ہے۔ اس موٹر سائیکل میں بھی روایتی کِک سے اسٹارٹ کرنے ہی کی سہولت شامل ہے البتہ فیول ٹینک کی گنجائش 12 لیٹر، اگلی جانب ڈِسک بریکس اور 5-اسپیڈ گیئر نمایاں خصوصیات میں شامل ہیں۔ہونڈا ڈیلکس ملک میں فروخت کی جانے والی مہنگی ترین 125cc ہونڈا بائیک ہے۔ اس کی قیمت 1,24,500 روپے ہے جو مشہور زمانہ CG125 سے بھی 20 ہزار روپے زیادہ ہے۔ گو کہ یہاں 150cc ہونڈا CBR 150R بھی دستیاب ہے تاہم وہ علیحدہ زمرے میں آتی ہے اور اس کی قیمت بھی عام صارفین کی قوت خرید سے کہیں زیادہ ہے۔
یاماہا YBR 125 اور YBR 125G
یاماہا جاپان (Yamaha) نے پاکستان میں موٹر سائیکلیں متعارف کروانے سے پہلے بہت پاپڑ بیلے۔ حکومت کی جانب سے اجازت حاصل کرنے کے لیے انہیں تقریباً پانچ سال تک کوششیں کرنا پڑیں جو بالآخر موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے پر کامیاب ہوئیں۔ یہی وجہ ہے کہ یاماہا جاپان کو یہاں موٹر سائیکل کے شعبے سے بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں۔ بہرحال، گزشتہ سال یاماہا نے YBR 125 کے نام سے موٹرسائیکل متعارف کروا کر میدان میں قدم رکھا۔ یاماہا کی جانب سے پیش کی جانے والی YBR 125 سوزوکی اور ہونڈا کی موٹر سائیکلوں سے کافی مختلف ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس نے بہت سے شائقین کو بہت جلد اپنی جانب متوجہ کرلیا۔ اسپورٹی انداز کی حامل موٹر سائیکل کو کافی پسند کیا گیا البتہ اس کی پچھلی نشست کی غیر معمولی اونچائی کی وجہ سے اسے ‘فیملی بائیک’ کا درجہ حاصل نہیں ہوسکا۔ YBR 125 کی مقبولیت دیکھتے ہوئے یاماہا جاپان نے YBR 125G متعارف کروائی جو اولذکر ہی کا آف روڈ ہے۔ ان موٹر سائیکلوں میں 125cc انجن کے ساتھ 5-اسپیڈ گیئر منسلک کیا گیا ہے۔ اس میں روایتی کِک اسٹارٹ کے علاوہ چابی سے اسٹارٹ کرنے کی سہولت، الائے ویلز، اگلی جانب ڈِسک بریکس اور 13 لیٹر فیول ٹینک بھی شامل ہے۔پاکستان میں نئی یاماہا YBR 125 کی قیمت 1,29,400 ہے۔
سوزکی GS150
یہ ہماری فہرست میں شامل واحد 150cc موٹر سائیکل ہے۔ سوزوکی GS150 کو پاکستان میں دستیاب سب سے پرانی 150cc موٹر سائیکل ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ گو کہ یہاں دیگر 150cc موٹر سائیکلیں بھی فروخت کی جارہی ہیں تاہم ان کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں یا پھر ان کے ساتھ بعد از فروخت دی جانے والی خدمات دستیاب نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دور دراز علاقوں میں سیاحت کی غرض سے جانے والوں کا پہلا انتخاب سوزوکی GS150 ہی رہی ہے۔ یہ کم قیمت اور پائیدار ہونے کے ساتھ دیگر مقامی تیار شدہ موٹر سائیکلوں سے زیادہ آرامدے بھی ہے۔اس میں 150cc انجن کے ساتھ 5-اسپیڈ گیئر منسلک ہے۔ اس موٹر سائیکل کو کِک کے علاوہ بٹن سے بھی اسٹارٹ کیا جاسکتا ہے۔ فیول ٹینک کی بات کریں تو اس میں 12 لیٹر پیٹرول رکھنے کی گنجائش ہے۔ پاکستان میں سوزوکی GS150 کی قیمت 1,33,500 روپے ہے۔ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ سوزوکی اس کا بہتر ماڈل متعارف کروانے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں الائے ویلز اور ڈِسک بریکس دیئے جائیں گے۔ تاہم سوزوکی GS150 کا ماڈل کب آئے گا؟ اس حوالے سے کوئی بھی حتمی بات نہیں کی جاسکتی۔
سوزوکی GD110 اور GD110S
سوزوکی (Suzuki) نے 100cc سے 150cc کے زمرے میں نمایاں رہنے کے لیے GS150 کے علاوہ GD سیریز متعارف کروائی۔ یاد رہے کہ پاکستان میں سوزوکی 125cc موٹر سائیکل فروخت نہیں کرتا۔ سوزوکی GD110 کی ٹیکنالوجی سوائے YBR کے تمام ہی موٹر سائیکلوں سے نئی ہے۔ جبکہ سال 2014 کے اواخر میں پیش کیا جانے والا دوسرا ماڈل GD110 ہی کا اسپورٹی ورژن ہے اور اسی مناسبت سے اس کے نام میں S شامل کیا گیا ہے۔ ان موٹر سائیکلوں میں الائے ویلز اور اگلی ہیڈ لائٹس پر کور بھی شامل ہے۔ عام ماڈل میں روایتی کِک اسٹارٹ جبکہ GD110S میں روایتی کِک اسٹارٹ کے علاوہ برقی سیلف-اسٹارٹ کی بھی سہولت شامل ہے۔اس میں 113cc انجن کے ساتھ 4-اسپیڈ گیئر دیئے گئے ہیں جبکہ فیول ٹینک کی گنجائش 9 لیٹر ہے۔ پاکستان میں سوزوکی GD110 کی قیمت 1,19,000 روپے جبکہ GD110S کی قیمت 1,31,000 روپے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں دستیاب 4 بہترین 125cc موٹر سائیکلیں!