[right]اسلام و علیکم
داستان درویشاں کو اگے بڑھاتے ہیں۔ یعنی دوسرے مرحلہ کی تیاری کی تفصیل ۔
اس مرحلہ کو میں نے کافی شعبوں میں تقسیم کیا۔ کیونکہ اس مرحلے کی اچھی تیاری ہمارے اچھے سفر کی ضامن ھے۔
اس مرحلہ کی تیاری کی ترتیب اس طر ح بنائی۔ سب سے سے پہلے بایئک کی خریداری۔
میرے پاس ھنڈا ڈیلکس پہلے سے کھڑی تھی۔ مسلہ حسان اور شاہد صاحب کے لیے بائیک لینے کا تھا۔
دونوں درویشوں نے سوزوکی کے حق میں ووٹ دیا۔ اور پھر اس قافلہ نے مارکیٹ میں ھلا بول دیا۔
سوزکی کے شوروم میں بائیک دیکھی۔
اس کے بعد فقط دل لگی کے لیے یاماھا کے شوروم پر گئے۔ گئے تو دل لگی کے لیے تھے۔ اور دل دے آئے
کو yamaha ybr 125 g
ظالموں نے کیا بائیک بنائی ھے۔ دماغ خراب کر کے رکھ دیا۔
سوزوکی کی خریداری کا پلان کریش ہو چکا تھا۔ واپس آفس آے اور ایک نئی بہث چھڑ گئی۔ کے کیا کیا جائے۔ سوزوکی لی جائے کہ یاماھا۔
یاماھا کے متعلق کوئی بھی رائے کسی بھی جگہ موجود نہیں تھی۔ اور سوزوکی ہر بائیکر کی پسند۔
ایک جنگ سی چل پڑی۔
حسان کا دل یاماھا پراور شاہد صاحب سوزوکی کے حق میں نعرے لگا رھے تھے۔ اور میری حالت معصوم عوام جیسی تھی۔
شاھد صاحب کا فیصلہ بھی ٹھیک تھا۔ کہ یاماھا فیملی بائیک نھیں ھے۔ ٹور تو سال میں ایک کرنا ھے۔ مجھے بائیک پر بچے بھی سکول چھوڑنے ہوتے ہیں۔
اور اس کی ٹینکی کی بناوٹ ایسی ہے۔ کہ بچے اگے نہیں بیٹھ سکتے۔
پوائینٹ سالڈ تھا۔
اور شاھد صاحب سوزوکی کے حق میں ایسے بیٹھے جیسے کوئی کونسلر ووٹوں میں کھڑا ھی اس لئے ہوتا ھے کہ کوئی مالدار کونسلر اسے مناسب خرچہ پانی دے کر بٹھا دے۔
اور ان کا سوزوکی کے حق میں بیٹھنا مجھے مہنگا پڑ گیا۔
حسان نے شرط لگا دی کہ میں ٹور پر جاءوں گاتو یاماھا پر اور میں بھی یاماھا لو گا تب۔ یعنی مجھے بھی یاماھا لینی پڑے گی۔
بھائی میرے پاس تو بائیک موجود ہے۔ میں کیوں نئی لو۔
پھر میں بھی ٹور پر نہیں جا رھا۔ حسان نے دو ٹوک بلکہ کئی ٹوک جواب دیا۔
شاہد صاحب بھی پپو بچے کے حق میں نعرے لگانے لگے۔ اور نتیجتا مجھے بھی یاماھا لینی پڑی۔
حسان کا گھر ڈیفنس میں تھا۔ اس لیے اس نے والٹن روڈ سے بائیک لے لئی۔
اور اس کی بائیک کی تصویر اسکے گھر والوں نے کینیڈا بھیج دی۔ جس پر گولی کے شاھی فرمان جاری ھوئے۔
ابھی حسان کے اجازت والے معاملہ کی تلوار بھی لٹک رھی تھی۔ کہ اسے اجازت ملتی ھے بھی کہ نہیں۔
خیر دل تو میں بھی یاماھا کو دے ھی آیا تھا۔ اب بائیک لینے جانا تھا۔
شاہد صاحب کی بایئک ہم ایک دن پہلے لے آئے اب باری میری بائیک کی تھی۔ اور میرا پروگرام ففٹی ففٹی ھو رھا تھا۔
دونوں درویشوں کی سنگ باری کے بعد میں بھی اس دلاری کو لے ھی آیا۔
بائیک کی خریداری کے بعد ٹور کی تیاری میں جان آگئی۔ بائیک کی خریداری کے مراحل کی تصاویر ملاحظہ فرمائیں [/right]