کنہٹی باغ کے کتے
آپ کنهٹی آبشار پر جائیں اور آپکا سامنا کتوں سے نه هو یه بات مشکل سی لگتی هے... تو دوستو صورتحال یه هے که باغ سے دو کلومیٹر کی پیدل مسافت پر وه خوبصورت آبشار هے جس کی وجه سے لوگ یهاں کھنچے چلے آتے هیں....یه کچا ٹریک آبادی کے درمیان سے هو کر گزرتا هے جهاں لوگوں نے اپنی حفاظت کے لیے کتے پال رکھے هیں.... اچھا یه بات بھی میں آپکو بتاتا چلوں که همارے پهنچتے هی بارش بھی شروع هوگئی جس کی وجه سے ٹریک پر پھسلن هو گئی...(پچھلی تصویروں میں کالی گھٹاؤں کا نظاره تو آپ کرهی چکے هیں) ایک کلومیٹر کا راسته هموار هے جس کے بعد ڈھلان شروع هوجاتی هے اور اگر پھسلن هو تو آپ خود سمجھ سکتے هیں که کچی زمین پر قدم جما کر اترنا کتنا دشوار هوتا هے.... اوپر سے خواتین اور بچوں کا ساتھ...ابتدا میں تو بهت منع کیا لیکن خواتین تو ایک طرف بچوں نے بھی بات ماننے سے انکار کردیا...خیر هم پھسلتے پھسلتے چلے جا رهے تھے که ایک کھلے احاطے میں کیوٹ سا میمنا نظر آیا...بھانجی نے آؤ دیکھا نه تاؤ اسے پکڑنے اور تصویر بنانے کے لیے دوڑ لگادی...شهری بچوں کو ایسی چیزیں ویسے بھی بهت اٹریکٹ کرتی هیں..قریب هی ایک کتا تاک میں تھا....اسی اثنا میں وه بھی بھونکتے هوئے لپکا...همشیره اگر بروقت مدد کو نه آتیں تو خدانخواسته وه کتا کچھ نه کچھ کام دکھا جاتا....اس دوران انکے بازو پر بھی کچھ خراشیں آئیں...واپسی پر یهی سین میرے ساتھ هوتے هوتے ره گیا...چارفٹ کا بوهلی کتا اگر اچانک آپکے سامنے آ جائے تو اوسان کیا هر چیز خطا هوجاتی هے
...لیکن شکر هے عین وقت پر ایک موٹرسائیکل سوار مقامی بنده فرشته بن کر مدد کو آگیا ورنه شاید همیں کنهٹی باغ سے سیدھا کسی ڈوگ بائیٹ سنٹر کا رخ کرنا پڑتا...بعد میں معلوم هوا که اس علاقے میں اس سے پهلے بھی تین چار ایسے واقعات رونما هو چکے هیں لیکن بفضل خدا کوئی نقصان نهیں هوا...اگر کوئی دوست یه تحریر پڑھ رهے هیں اور انکا وهاں جانے کا اراده هے تو میرا مشوره هے که اپنے همراه ایک ڈنڈا ضرور رکھیں... کیونکه کتے سے ڈر نهیں لگتا صاحب! چوده ٹیکوں سے لگتا هے
....