[RIGHT]ہوٹل سے سفر کی تھکان دور کرنے کے بعد نکلے اور سوچا کہ اب کچھ کھا پی لیا جائے لہذا ہم نے لنچ کے لیے ہوٹلوں کا مینو پتہ کرنا شروع کیا تو معلوم ہواکہ ہر ہوٹل میں ایک ہی چیز پکی ہے یعنی بھںڈی اور دال ماش۔ چنانچہ ہم نے چپلی کباب کھانے کا فیصلہ کیا اور یہ کافی بہتر رہا کھانے کے بعد چائے نے لطف بڑھا دیا۔
کھانے کے بعد فوراً ہی نماز جمعہ کا ٹائم ہو گیا تو قریبی جامعہ مسجد میں نماز جمہ کے بعد ہم نے مقامی دوست فدا حسین سے رابطہ کیا جو کہ جیپ ڈرائیور ہے اور آگے کا سارا پلان اسی کے ساتھ تھا۔
ہم لوگ فدا حسین سے مل کر دریا پر چلے گئے اور اس کا انتظار کرنا شروع کر دیا اور اسی دوران میں چائے کا ایک اور دور چل گیا۔
ہمارا اگلا پروگرام آنکار ویلی جانے کا تھا جس کے لیے ہم فدا حسین کا انتظار کر رہے تھے۔ کافی تگ و دو کے بعد انکی کال آئی کہ پل پر آجائیں اور ہمارا آنکار ویلی کا سفر شروع ہوا۔[/RIGHT]