میں نے فروری میں ایک گاڑی ٹویوٹا پریئس 2014 ماڈل اکتالیس لاکھ روپے میں خریدی ٹوکن ٹیکسز آن لائن جمع کروائے اور اپنے نام پر ٹرانسفر کروائی اور رجسٹریشن کارڈ گھر پر وصول کیا۔
پانچ مہینے بعد کسٹم انٹیلیجنس نے گاڑی نان کسٹم پیڈ قرار دیتے ہوئے پکڑی اور بند کردی ۔
جن لوگوں سے میں نے گاڑی خریدی تھی ان کے ساتھ معاہدہ اسٹام پر تحریر کیا تھا جب رابطہ کی کوشش کی تو وہ لوگ غائب ہوچکے تھے مزید معلومات کیں تو پتا چلا کہ یہ پورا گروہ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں لاہور کا نمبر لگوا کر بیچتا ہے۔
میرا سوال یہ ہے کہ میں نے گاڑی خریدنے سے پہلے ایکسائز آفس لاہور سے فائل چیک کروائی بائیو میٹرک کروائے آن لائن فیسز جمع کروائیں آن لائن ریکارڈ اپڈیٹ ہوئے ون فائیو کلیئر تھے۔۔
میرے نقصان کا ذمہ دار کون ہے؟
اور مجھے اپنے نقصان کے ازالے کیلئے کس پراسس کو فالو کرنا چاہیئے؟