Originally published at: https://www.pakwheels.com/blog/urdu-suzuki-ciaz-vs-honda-city-a-battle-of-urban-sedans/
پاک سوزوکی نے سیڈان گاڑیوں کی مارکیٹ میں سالوں کی عدم موجودگی کے بعد بالآخر ایک سیڈان کار متعارف کروا دی۔ اگرچہ اس سے پہلے سوزوکی کزاشی اور سوزوکی لیانا مارکیٹ میں موجود تھیں مگر وہ اپنے مسائل کی وجہ سے مارکیٹ میں وہ مقبولیت حاصل نہ کر سکیں جیسا کہ سوزوکی کو امید تھی۔ سوزوکی کزاشی سوزوکی کا لیبل ہونے کے باوجود ایک انتہائی مہنگی گاڑی تھی۔ یہ بات کوئی معنی نہیں رکھتی کہ وہ کتنی اچھی گاڑی تھی، سوزوکی کا نام بدات خود لوگوں کو اس گاڑی پر 5 ملین روپے خرچ کرنے سے پہلے دو دفعہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے۔ اسی طرح سوزوکی لیانا کے بھی اپنے مسائل تھے۔ شروع میں پاک سوزوکی لیانا کی چند ہزار گاڑیاں بیچنے میں کامیاب رہی مگر یہ کسی طور بھی سوزوکی بلینو جتنی مقبولیت حاصل نہ کر پائی۔
سوزوکی بلینو پاک سوزوکی کی بغیر کسی مسلئہ کے سیڈان مارکیٹ میں آنے والی آخری گاڑی تھی اور سوزوکی بلینو سے پہلے سوزوکی مارگلہ اس کی جگہ موجود تھی۔ اب نئی سیاز کے زریعے پاک سوزوکی مارگلہ اور بلینو والے شاندار دن واپس حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ مگر اب چیزیں ویسی نہیں ہیں جیسی دہائیوں پہلے تھیں جب سوزوکی نے وہ گاڑیاں بیچی۔ پاکستانی آٹو مارکیٹ تب سے اب تک تھوڑا بدل چکی ہے۔ اب سوزوکی کے سامنے بیرونی خطرات کے ساتھ ساتھ مقامی حریف بھی موجود ہیں۔ ماضی میں سوزوکی کے سامنے کوئی معروف براہ راست مدمقابل موجود نہ تھا۔ مگر اب کہانی تھوڑی مختلف ہے۔ اس چھوٹی سی سیڈان مارکیٹ کا ایک نیا بادشاہ ہے اور یہ کوئی اور نہیں بلکہ ہونڈا ہے۔ ہونڈا پاکستان نے ہونڈا سٹی کے زریعے بڑی کامیابی دیکھی ہے۔ یہ بلاگ ہونڈا سٹی، اس مخصوص مارکیٹ کا موجودہ رہنما اور سوزکی سیاز، جو کہ ایک نئی آنے والی گاڑی ہے, کا مختصر موازنہ کرنے کے لیے وقف ہے۔ بات کا آغاز کرنے سے پہلے میں دونوں گاڑیوں کی قیمتوں کا زکر کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔ سب سے سستی ہونڈا سٹی 1,523,000 روپے جبکہ مہنگی ترین ہونڈا سٹی کی قیمت 1,815,000 روپے ہے۔ ہونڈا سٹی کے اس وقت ٹوٹل 6 ویرینٹس دستیاب ہیں۔ ہونڈا سٹی دو انجن (1.3 لیٹر اور 1.5 لیٹر) کی آپشن دیتا ہے جبکہ مینوئل اور آٹو ٹرانسمیشن کی آپشن بھی موجود ہے۔ دوسری طرف سوزوکی سیاز صرف ۲ ویرینٹس میں دستیاب ہے۔ مینوئل سوزوکی سیاز 2017 کی قیمت 1699000 روپے جبکہ آٹو میٹک سیاز 2017 کی قیمت 1839000 روپے ہے۔
بیرونی ساخت کا موازنہ
اس بات میں کوئی منطق نہیں ہے کہ کون سی گاڑی بہتر نظر آتی ہے کیوں کہ یہ ہر کسی کی اپنی پسند پر منحصر ہے۔ کون سی گاڑی خوبصورت نظر آتی ہے اور کون سی بری، اس بات پر بحث کرکے وقت ضائع کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ لیکن ایک ظاہری مشاہدے سے آسانی سے بتایا جا سکتا ہے کہ ہونڈا سیاز کی نسبت کتنی زیادہ سلیک ہے۔ جب کہ دوسری طرف سیاز ظاہری طور پر مسکولر نظر آتی ہے۔ ہونڈا سٹی پر تیز دھار لائینز ہیں اور آپ پوری گاڑی کے تمام کونے تیز دھار پائیں گے۔ سامنے کی ہیڈ لائیٹس اور گرل سے لے کر سائیڈ مرر اور پیچھے کے بوٹ لِڈ تک تمام کٹ اور لائینز سیدھی اور تیز دھار ہیں۔ لیکن سیاز سٹی کے مقابلے میں ظاہری طور پر تھوڑی گول ہے۔ لائنیں معتدل ہیں اور کونوں کو گول بند کیا گیا ہے۔ دیکھنے میں سیاز ہونڈا سٹی سے تھوڑی بڑی نظر آتی ہے۔
سیاز کے بڑے نظر آنے کی وجہ صرف کار کا ڈیزائن نہیں بلکہ اس کے حقیقی طول و عرض کے اعداد و شمار ایسے ہیں۔ سوزوکی سیاز ہونڈا سٹی سے لمبی اور چوڑی ہے۔ ہونڈا سٹی کی لمبائی 4395 ملی میٹر جبکہ مجموعی طور پر اس کی چوڑائی 1695 ملی میٹر ہے۔ اس کے مقابلے میں سوزوکی سیاز کی مجموعی طور پر لمبائی 4490 ملی میٹر اور چوڑائی 1730 ملی میٹر ہے۔ سیاز کی روف لائین قدرے جھکی ہوئی ہے اور اس کی اونچائی 1475 ملی میٹر جبکہ ہونڈا سٹی کی 1480 ملی میٹر اونچی ہے۔ وہیل بیس ایک انتہائی اہم خصوصیت ہے جو کہ ڈرائیو اور گاڑی کے آرام دہ ہونے پر اثرانداز ہوتی ہے۔ سوزوکی سیاز کا وہیل بیس 2650 ملی میٹر جبکہ ہونڈا کا 2550 ملی میٹر ہے۔ سیاز کا وہیل بیس کرولا 2017 اور سوک 2017 سے صرف 50 ملی میٹر چھوٹا ہے جبکہ نویں جنریشن کی ہونڈا سوک سے صرف 20 ملی میٹر چھوٹا ہے۔
سوزوکی سیاز صرف پانچ مختلف رنگوں میں دستیاب ہے اور ان میں سے کوئی بھی بہت زیادہ پرکشش نہیں ہے ماسوائے براون رنگ کے، باقی سب روائیتی بلیک، وائیٹ اور گرے کلر کے شیڈز ہیں۔ جب کہ دوسری طرف ہونڈا سٹی سات مختلف رنگوں میں دستیاب ہے جن میں ریلے ریڈ اور سپورٹی بلیو میٹیلک کلر بھی شامل ہیں۔
اندرونی ساخت کا موازنہ
دونوں گاڑیوں کی بیرونی طول و عرض پر غور کریں توآپ سیاز کے ہونڈا سٹی سے زیادہ کھلے ہونے کی توقع کر سکتے ہیں۔ سیاز کا 110 ملی میٹر لمبا وہیل بیس لمبی اندرونی ساخت اور بہتر لیگ سپیس میں بدل جاتا ہے۔ سیاز کی بوٹ سپیس 510 لیٹر ہے جو کہ ہونڈا کی 506 لیٹر سے زیادہ ہے۔
جہاں تک لگثری کا تعلق ہے، ہونڈا سٹی 6 مختلف ویرینٹس میں دستیاب ہے آپ ان میں سے کوئی سا بھی منتخب کر سکتے ہیں مگر سوزوکی سیاز میں ایسا ممکن نہیں ہے۔ سوزوکی سیاز ہونڈا سٹی کے مقابلے میں تھوڑی کم لوڈڈ ہے۔ سٹی مختلف ویرینٹس میں دستیاب ہے اور اس کی اچھی بات یہ ہے کہ آپ تھوڑی اضافی رقم دے کر بہتر خصوصیات والی گاڑی حاصل کر سکتے ہیں مگر نئی سیاز کے معاملے میں ایسا نہیں ہے۔
جیسا کہ 1.3 لیٹر سٹی کی اندرونی ساخت بنیادی سی ہے اسی طرح سیاز میں بھی بنیادی سامان ہے۔ ڈیش بورڈ میں توجہ کے قابل کچھ زیادہ نہیں ہے۔ آپ کو ایک سادہ سا ڈیش بورڈ ملے گا جس میں آڈیوسسٹم ہے مگر کلائیمیٹ کنٹرول سسٹم نصب نہیں ہے۔ سیٹس سادہ فیبرک کی ہیں اور یہاں کوئی ملٹی فنکشن سٹئیرنگ وہیل موجود نہیں ہے۔ عام چیزیں، جیسا کہ پاور ونڈوز، پاور سٹئیرنگ، پاور سائیڈ مرر موجود ہیں۔ تاہم سوزوکی اپنی نئی سیاز میں موجود اسٹوریج کی جگہ کے حوالے سے ڈینگ ضرور ہانکنا چاہے گا۔ اس کے علاوہ حفاظت کے لیے آپ کو سامنے ڈئیول ائیر بیگز ملیں گے. یہ گاڑی کی-لیس انٹری اور اموبلائیزر کے ساتھ آتی ہے۔ سوزوکی سیاز 2017 ABS الیکٹرک بریک فورس ڈسٹریبیوشن سے بھی لیس ہے۔
مختصر یہ کہ نئی سیاز 2017 کی اندرونی ساخت ویسی ہی بنیادی ہے جیسی اس کو ملی۔ یہاں پر اتنا کچھ بلکہ کچھ بھی ایسا موجود نہیں ہے جیسا کہ لوگ اس کے بارے میں قیاس ارائیاں کر رہے تھے۔ اور یہ ایک اہم وجہ ہے جو کہ ممکنہ خریداروں کو اس نئی گاڑی کو خریدنے سے دور رکھ سکتی ہے۔ جبکہ اگر آپ کچھ زیادہ خرچ کرنے پر آمادہ ہیں تو آپ سٹی کی بہتر اندرونی ساخت کی حامل سٹی اسپائر ماڈل حاصل کر سکتے ہیں۔
انجن اور ٹرانسمیشن کا موازنہ
نئی سوزوکی سیاز سوزوکی 1.4 لیٹر ان لائین سلینڈر K سیریز انجن سے لیس ہے۔ جو کہ 90 BHP سے کچھ زیادہ کرتا ہے۔ یہ K14 VVT پیٹرول انجن پہلے ہی عالمی سطح پر بہت اچھی طرح قبول کیا جا چکا ہے۔ یہ انجن سوزوکی کی ویری ایبل والو ٹیکنالوجی سے لیس ہے جو کہ بہتر فیول اکانومی کے ساتھ ساتھ بہتر ڈرائیو بھی فراہم کرتا ہے۔ عالمی سطح پر سوزوکی نے یہ دعوی کیا ہے کہ اس کا انجن 20 کلومیٹر فی لیٹر کی مائیلیج فراہم کر سکتا ہے۔ کسی بھی سٹینڈرڈ کی جانب سے یہ ایک شاندار فگر ہے۔ مگر یہ ایک مختلف کہانی ہے کہ نیا انجن خصوصی طور پر پاکستان کے ڈرائیونگ حالات میں کیسی کارکردگی دکھاتا ہے اور حقیقی دنیا کے تناظر میں اس کی ایندھن کی کھپت کیا ہو گی۔
اس کے مقابلے پر، ہونڈا کے بھی دونوں انجن بہت شاندار ہیں۔ 1.3 اور 1.5 لیٹر دونوں نے خود کو پاکستان اور عالمی سطح پرمنوایا۔ 1.3 لیٹر انجن شاندار فیول مائیلیج فراہم کرنے کے لیے مشہور ہے، خصوصی طور پر لوکل ڈرائیونگ میں۔ 1.3 لیٹر انجن اپنے طور پر کافی تیز ہے لیکن اگر آپ اس سے زیادہ طاقتور چیز چاہتے ہیں تو آپ 1.5 لیٹر انجن منتخب کر سکتے ہیں جو کہ 120 BHP فراہم کرتا ہے۔
جہاں تک ٹرانسمیشن کا تعلق ہے نئی سیاز میں آپ 5 سپیڈ مینوئل ٹرانمیشن یا پھر 4 سپیڈ آٹو میٹک ٹرانسمیشن منتخب کر سکتے ہیں۔ جب کہ دوسری طرف ہونڈا سٹی 5 سپیڈ مینوئل ( 1.3 اور 1.5 لیٹر سٹی دونوں میں) اور ایک 5 سپیڈ آٹو میٹک اے کے اے پروزمیٹک ٹرانسمیشن 1.3 اور 1.5 لیٹر ہونڈا سٹی کے اسپائر ماڈلز میں دستیاب ہے۔ سیاز میں موجود 4 سپیڈ آٹو میٹک ٹرانسمیشن بہت سے خریدار کھونے کی وجہ بن سکتی ہے۔ جیسا کہ پہلے بتایا گیا کہ 4 سپیڈ آٹو میٹک سیاز کی قیمت 1839000 روپے ہے جب کہ دوسری طرف پوری طرح سے لوڈڈ ہونڈا سٹی اسپائر پروزمیٹک 1.5 i-VTEC 1815000 روپے میں حاصل کر سکتے ہیں۔
آخری خیالات
اس میں کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ سوزوکی سیاز قدرے مہنگی اور کم سازوسامان سے لیس گاڑی ہے۔ اور جب اسے تھائی لینڈ سے درآمد کیا جا رہا تھا اس وقت ہی یہ چیز متوقع تھی۔ اور بالکل نئے مکمل یونٹ کو اگر درآمد کیا جائے تو وہ لوکل بنائی گئی اسی گاڑی سے ہمیشہ مہنگے ہی پڑتے ہیں۔ پاک سوزوکی نے کچھ وجوہات کی بناء پر اس گاڑی کو لوکل اسیمبل کرنے کی بجانے مکمل یونٹ کی درآمد کو ترجیح دی۔
ہونڈا پاکستان نے اب تک ہونڈا سٹی کی موجودہ جینیریشن کی چند لاکھ سے زیادہ گاڑیاں فرخت کی ہیں۔ سٹی اپنے سے پہلے آنے والی گاڑی سوک سے زیادہ بکی۔ چھوٹی سیڈان گاڑیوں کا حصہ انتہائی منافع بخش ہے جسے ہونڈا تقریباؐ ایک دہائی سے چلا رہا ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ ہونڈا پاکستان نے سٹی کی ایک جینیریشن کو چھوڑا اور موجودہ جینیریشن کو ہی جاری رکھا اور بھر بھی اسے بالکل گرم کیک کی طرح بیچنے میں کامیاب رہی جس سے اس مخصوص حصے اور خود ہونڈا کمپنی میں ممکنہ ترقی ہوئی۔ تو اب یہ سوزوکی ہے جو ہونڈا کو اس بار ایک پائی کے ٹکڑے سے چیلینج کرنے جارہی ہے۔ اور سوزوکی کی بدقسمتی ہے کہ یہ ہونڈا کی باری ہے۔ اگر کپمنی نے سیاز کو لوکل اسیمبل کرنے کا فیصلہ کیا اور تمام ضروری انتظامات کیے تو یہ نئی گاڑی اپنی قیمت کو مناسب ثابت کر سکتی ہے۔