تحریر نمبر 154 ، کشمیر جنت نظیر، روئیداد سفر، تحریر ہارون الرشید۔
صبح ساڑھے چار بجے اٹھکر نماز ادا کی۔ شام کو ہی پانی اتنا ٹھنڈا تھا تو اس وقت کتنا ہونا تھا اس لئے پانی سے وضو کرنے کا حوصلہ نہ ہوا اور نماز ایک پتھر پر ہاتھ مار کر تیمّم کرکے ادا کی ۔ نماز ادا کرنے کےبعد دوبارہ سو گئے اور دوبارہ سات بجے اٹھکر رفع حاجت سے کچھ گہرائی میں فارغ ہوئے اور پھر میں نے تفصیل سے اس جگہ کا معائنہ کیا تو دیکھا کہ ہمارے خیمہ سے نیچے گہرائی میں گلیشئر تھا جس کے نیچے نیچے سے ہی نالہ بہہ رہا تھا اور کچھ وقت گزارنے کیلئے ایک اچھی جگہ تھی۔