haroonmcs26
(haroonmcs26)
#181
آگے دوبارہ راستے میں بڑے بڑے پتھرآ گئے تھے ۔جیسے جیسے ہم آگے بڑھ رہے تھے سبزہ کم ہوتا جا رہا تھا اور اردگرد پہاڑ اور راستہ زیادہ تک خشک اور بنجر تھا ۔ انھیں بڑے پتھروں کے پاس ہمیں مقامی چرواہے بھی نظر آئے ان کی بکریاں پیٹ بھرنے کے بعد ان بڑے بڑے پتھروں پر دھوپ سینک رہیں تھی جدھر دیکھو بکریاں اور بھیڑیں ہی نظر آ رہیں تھیں۔ سیاحوں میں سے ایک بندے نے میں کی آواز نکالی تو پھر سمجھو ہر طرف سے وہی آوازیں آنے لگیں اور بکریوں اور بھیڑوں نے میں میں کی گردانیں شروع کر دیں۔ ان کے اس فعل سے ہم لوگ کافی محظوظ ہوئے۔ ان بڑے پتھروں سے آگے پھر کھسکنے والے پتھر تھے اور اس سے آگے وہ برف والا پہاڑ ہنوز دور ہی نظر آرہا تھا اور میری تھکن میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا تھا۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#182
مزید آگے بڑھے تو ہمیں کٹورہ جھیل کی طرف سے آنے والا پر جوش نالہ نظر آیا جو کہ دائیں طرف تھوڑا گہرائی میں بہہ رہا تھا یہ نالہ آگے جا کر چھوٹی کٹورہ جھیل میں شامل ہو رہا تھا ۔ یہ نالہ بڑی بڑی چٹانوں کے درمیان سے پر شور آواز میں بہہ رہا تھا لیکن یہ شور کانوں کو ایک خوشگوار کیفیت کا احساس دلا رہا تھا ۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#183
کچھ سیاح ان بڑی چٹانوں پر نالے کے پاس موجود تھے اور تصویریں اتار رہے تھے ۔ شعیب کو بھی اچانک جوش چڑھا اور وہ بھی گہرائی میں ان چٹانوں کی طرف چلا گیا تاکہ اپنی تصویر اتروا سکے جبکہ میں تھکن کی وجہ سے گہرائی میں جا کر دوبارہ اوپر آنے کا حوصلہ نہیں پا رہا تھا جبکہ آج شعیب مجھ سے زیادہ ایکٹو تھا۔میں نے زوم کر کے اس کی فوٹو بنائی ۔
ہارون بھائی آپ کی بات بالکل ٹھیک ہے اس لئے کہ 2015میں صرف شمرین کاٹیج (راجہ تاج محمد کا ہوٹل) ہی تھا اب تو کافی تباہی مچانے والی ٹینٹ ہوٹل بن گئے ہیں۔مجھے تو خدشہ ہے کہ خدا نہ کریں اس جگہ کا حال بھی سیف الملوک جھیل سا نہ ہوجائے۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#185
صورتحال تو کچھ ایسی ہی کا گمان ہوتا ہے ہوٹلوں کی تعمیر کیلئے لکڑی کی ضرورت بھی ہوتی ہے اور ہم نے اردگرد کے جنگل میں بہت سے درختوں کو کٹا ہوا بھی دیکھا۔ اگر مقامی لوگ عقل مندی کا مظاہرہ کریں تو وہ اپنی آمدنی اور اس جگہ کو بچا سکتے ہیں۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#186
تھوڑا آگے جا کر میں ایک ہموار پتھر پر لیٹ گیا ۔ میں اپنے آپ کو بہت تھکا ہوا محسوس کر رہا تھا سر ہی نہیں جسم بھی درد کر رہا تھا شاید مجھ پر بخار کے اثرات تھے لیکن میں اپنی تھکن پر ہلکی پھلکی بات ہی کر رہا تھا شعیب کو زیادہ محسوس نہیں کروا رہا تھا کہ کہیں وہ بھی اس کا شکار نہ ہو جائے اگر آج وہ فریش تھا تو یہی بہتر تھا ۔کچھ دیر آرام کے بعد ہمت جمع کر کے دوبارہ آگے روانہ ہو گئے۔
nagar1
(nagar1)
#187
Suna ha k jaz banda tk road bnane ka plan tha lakin acha hua k forest department walon ne itne sare darakht katne ki ijazat nahi di jiski wjase kaam rok dia gya
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#188
ہم اب بھی پتھروں پر ہی چل رہے تھے اور وہ پتھر ایسے تھے جیسے کہ ہاتھ سے اٹھا کر اوپر نیچے رکھے ہوں وہ پاؤں رکھنے پر اپنی جگہ چھوڑ رہے تھے ان پتھروں میں ریت کے ذروں کی طرح کی چمک تھی۔ میں نے ان کی تصویر بھی اتاری لیکن تصویر میں وہ چمک نظر نہیں آ رہی تھی۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#189
حسن بھائی شکر ہے کہ یہ کام رک گیا ورنہ جس دن جہاز بانڈہ تک روڈ بن گیا تو سمجھ لیں کہ وہاں کا حسن ختم ہو جائے گااس جگہ کا اصل حسن اور خوبصورتی اس کے پیدل ٹریک کی وجہ سے ہی محفوظ ہے۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#190
اب وہ برف سے ڈھکا ہوا پہاڑ کافی قریب محسوس ہو رہا تھا لیکن پہاڑی علاقوں میں یہ قربت نظارہ کا دھوکا ہوتی ہے کیونکہ بڑی چیز ہمیں ایسا لگتا ہے جیسے بہت قریب ہو لیکن جب اس کی طرف چلو تو پھر ایسے محسوس ہوتا ہے جیسے وہ ہم سے دور بھاگ رہی ہو۔ اسی وجہ سے میرے خیال میں ہمیں ابھی بھی کم از کم آدھا گھنٹہ لگ ہی جا نا تھا جھیل کے پاس پہنچتے ہوئے لیکن پھر بھی حوصلہ ضرور بڑھا کہ منزل اب دور نہیں ہے۔ ان پتھروں کے بعد ایک چڑھائی کو عبور کرنے کے بعد صورتحال کافی واضح ہو گئی تھی اب تھوڑی اترائی آ گئی تھی اور منزل واقعی زیادہ دور نہیں تھی۔ اترائی اتر کر آئے تو دیکھا کہ سامنے پہاڑ کی عمودی دیوار تھی اور پوچھنے پر پتا چلا کہ اس کے آگے کٹورہ جھیل تھی ۔ لوگ اس عمودی دیوار میں پتھروں کے کٹاؤ پر ہاتھ رکھتے ہوئے وہ چڑھائی چڑھ رہے تھے جو کہ تقریباً دومنزل کے برابر تھی یعنی جھیل ہماری تھکاوٹ کا آخری امتحان لینے پر تلی ہوئی تھی اور اس وقت میری تھکاوٹ واقعی اتنی تھی کہ میں سوچ رہا تھا کہ چڑھ پاؤں گا یا نہیں لیکن اتنی قریب آ کر پیچھے ہٹنا تو آوارہ گردوں کی فطرت نہیں ہوتی۔ پہلے شعیب آگے بڑھا اور اسکے پیچھے میں ۔ وہاں اور لوگ بھی تھے جن میں سے کچھ چڑھ رہے تھے اور کچھ واپس اتر رہے تھے اسی وجہ سے باری کا انتظار بھی کرنا پڑ رہا تھا کہ لوگوں کی ٹریفک کلیئر ہو ۔ راستہ ایک ہی تھا اور وہ بھی تنگ۔ موقع ملنے پر آہستہ آہستہ ہم بھی وہ عمودی چڑھائی چڑھ ہی گئے وہ اتنی بھی مشکل نہیں تھی جتنی دور سے نظر آ رہی تھی۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#191
جیسے ہی عمودی چڑھائی چڑھ کر اوپر پہنچے سب سے پہلے ہماری نظر لہراتے ہوئے سبز ہلالی پرچم پر پڑی اور اس کو دیکھ کر دل میں طمانیت سی بھر گئی کہ ہم اپنے ملک کی آزاد فضاؤں میں سانس لے رہے ہیں اور بے ساختہ ہاتھ کے اشارے سے اسے سلیوٹ بھی کیا اور اس کے بعد میری نظر قدرت کے اس حسین شاہکار پر پڑی جس کو دنیا کٹورہ جھیل کے نام سے جانتی ہے۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#192
اس پر نظر پڑتے ہی زبان سے بے اختیار سبحان اللہ نکل گیا اور وقتی طور پر تو میں اپنی تھکاوٹ کو بھی بھول گیا واقعی اگر اس کو دیکھے بغیر لوٹ جاتا تو پوری زندگی افسوس ہی رہتا۔ یہ اللہ کی شان ہے کہ ویرانے میں بھی اس نے کیسی کیسی مصوری کی ہوئی ہے اور اس کی مصوری کا ہر انداز اور رنگ کتنا مکمل ہوتا ہے کہ بے اختیار دل اسکی طرف کھنچتا چلا جاتا ہے۔ کافی دیر تو کسی اور طرف دھیان دیئے بغیر میں جھیل کو ہی دیکھتا رہا جو واقعی ہی کٹورے میں مقید پانی کی طرح ہی نظر آ رہی تھی لیکن اس قدرتی کٹورے کی دیواریں بلندو بالا پہاڑوں کی بنی ہوئیں تھیں اور قدرت کا یہ کٹورہ دل موہ لینے والا تھا۔تھکن کے ساتھ طمانیت کا احساس پورے جسم میں دوڑ رہا تھا اور وہ احساس تھکن پر حاوی تھا۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#193
ابھی ہم وہیں کھڑے ہو کر جھیل کر دیکھ رہے تھے اور اس کے ساتھ کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کر رہے تھے کہ ہمیں ایک معمر او ر منحنی سے جسم کا مالک ایک شخص وہ عمودی چڑھائی چڑھ کا اپنی طرف آتا نظر آیا۔ بے شک اس کی سانس پھولی ہوئی تھی لیکن دل بے اختیار اس کی ہمت کی داد دینے پر مجبور تھا اورمیں نے واقعی ہی آگے بڑھ کر الفاظ میں ا ن کی ہمت کی داد دی ۔ ان کی ہمت دیکھ کر بے اختیار وہ گھسا پٹا سا فقرہ ذہن میں آ گیا کہ "دل ہونا چاہیدا جوان عمراں چہ کی رکھیا"۔ یہ آوارہ گردی جنون ہی ایسا ہے کہ یہ عمر کی اس منزل میں بھی ایسے دشوار گزار راستوں پر لے آتا ہے۔
Haroon bhai akheri post ki pic ne mere dil ko or motivate kar diya hai Allah pak inhe sehat de taake yeh or is tarah ki manzil ko hasil kar sakein or hum jaiso ko inspire kare
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#195
جی بالکل ریحان بھائی۔ کٹورہ جھیل کا راستہ اتنا بھی آسان نہیں ہے اور اس سے پہلے ٹکی ٹاپ سے جہاز بانڈہ تک کا راستہ اور ان کی ہمت تھی کہ وہ آہستہ آہستہ ہی سہی لیکن پہنچنے میں کامیاب رہے۔ واقعی ان کا حوصلہ قابل ستائش تھا۔
sajid65
(Muhammad Sajid)
#196
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#197
جزاکم اللہ خیرا۔ بہت شکریہ برادر
Fayaz02
(Fayaz02)
#198
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#199
شکریہ برادر۔
Haroon bhai. AOA. Ek to lahore men thithar thund ooper se Kumrat travelogue, thund maziz mehsoos hoti hai. Anyways andaz e bayan khoob hai apka. Masha Allah.