اِس رُت میں کہاں پھول کھلیں گے دلِ ناداں زخموں کو ہی وابستہء زنجیرِ صبا کر ا ِس شب کے مقدر میں سحر ہی نہیں محسن دیکھا ہے کئی بار چراغوں کو بجھا کر
وزیر داخلہ کی ایف آئی اے کو ھدایت،"تمام ایکٹرس جن کے انگ انگ میں بجلی بھری ھے انکو گرفتار کر کے قوم کو بجلی فراھم کی جائے"
ڈائريکٹر جنرل ايف آئی اے کا جواب وصول، "رمضان کے بعد ہی ہو سکتا ہے، ابھی وہ سحری و افطار کے اوقات میں اُمت کو دین سکھانے میں مصروف ہيں"
ایان علی کا آئینہاچھی صورت بھی کیا بری شے ہےجس نے ڈالی بری نظر ڈالی
???? ??? ?? ????? - BBC Urdu
[I]براہ مہربانی یہ جاری رہے
[/I]براہ مہربانی نوٹ کریں : مقدس رمضان کے مہینے میں فحاشی سے بچنے کے لئےعورتوں کی تصاویر شائع نہ کریں
آپ کی سمجھ کے لئے بہت بہت شکریہآپ کی سمجھ کے لئے بہت بہت شکریہ
اس بات میں کتنی حقیقت هے کہ جو برا کام ماه رمضان میں برا سمجها جاتا هے وہ دوسرے مہینوں میں بهی برا ہی هوتا هے
100٪ اتفاق کرتا ہوں
ویسے کم ھی صنف نازک کی کام کی تصویریں ادھر دیکھی ہیں
Fj40(84), ae101(95),e36 (1998 face lift).
ہمارا روزہ ہے بیٹا ... تو بعد میں مل ذرا
کمپیوٹر ک کاریگر کلیے کچھ ب مشکل نہی
واہ ، کراچی کے حالات پر کیا خوب روشنی ڈالی ہےاور بالکل ٹھیک ٹھیک گرمی کے دنوں کی منظر کشی کردی۔ہاں، بالکل ایسا ہی ہوتا تھا کہ سیدھی کروٹ سے لیٹو تو چند لمحوں میں پوری سیدھی طرف بھیگ جاتی تھی۔ہوا میں نمی کا تناسب اتنا تھا کہ سَر پہ پنکھا لگا ہونے کےباوجود پسینہ سوکھنے کا نام ہی نہ لیتا تھا۔ کبھی کبھی تو بڑی کوفت اور ذہنی ازیت کا شکار ہو جاتا تھا اور کبھی جو بھری دوپہر کہیں مجبوری میں گاڑی کا سفر کرنا پڑ جاتا ،تو اللہ معاف کرے ایسا لگتا تھا کہ گلی کے نکڑ تک پہنچتے پہنچتے ہی رانیں دنبے کی سجی اور بازو بروسٹ کا روپ دھار لینگے۔ہم نے آج تک اپنے گھر میں ائر کنڈیشنر نہیں لگایا تھا۔ ہمیشہ بجلی کے بل کی مزید زیادتی کے ڈر سےہمت نہ جٹا پاتےتھے اور دوسرے یہ بھی تھا کہ اگر ایک بار اور آسائشوں کی طرح اس کمبخت کی بھی لت لگ گئی تو اور مصیبت ہو جائیگی لیکن ان گرمیوں نے جہاں کتنے معصوم لوگوں کی جانیں لیں وہاں کتنے لوگ موت کے منہ تک پہنچ کر نکل آئے۔ گرمی اور حبس کی زیادتی نے ہماری اماں کو خوب ستایا۔ ہماری اماں، زیابیطس اور دل کی مریضہ ہیں۔ انکو ہمیشہ سے گرمی زیادہ ہی لگتی ہے۔ ان کی حالت اتنی بری ہوئی کہ مجبوراً انکو اپنے کزن کے ہاں چھوڑنا پڑا کیونکہ ہمارے کزن نے کبھی ہماری طرح بل کی زیادتی کے بارے میں نہ سوچا تھا۔ گھر کے کونے کونے میں سپلٹ لگے ہوئے ہیں اور چوبیس گھنٹے دھڑلے سے چلتے ہیں۔ بس، تو ہم نے بھی بہتی گنگاکا فائدہ اٹھایا اور اماں کو فوراً وہاں چھوڑا۔ ابھی والدہ کی طرف سے کچھ سکون ملا تو ابو کی طبیعت بالکل ڈائون ہونے لگی۔ ماشاٗاللہ ۸۶ سال کی عمر ہے اور انتہائی کمزور ہو چکے ہیں۔ کھانے پینے کا ہمیشہ سے ہی کوئی خاص شوق نہیں رکھتے۔ وہی ہوا جسکا ڈر تھا۔ پانی اور نمکیات کی اتنی کمی واقعہ ہوئی کہ رات ۱۱ بجے ایمبولنس منگا کر لیاقت نیشنل لیجانا پڑا۔ ایمرجنسی میں پہنچے تو کیا دیکھتے ہیں کہ ایک جم غفیر ہے۔ قیامت صغرا میں افرا تفری اور نفسا نفسی کا عالم۔ وہ حال دیکھا تو طبیعت میں اور گھبراہٹ کی کیفیت پیدا ہوئی اور اس گھبراہٹ میں، اس وقت مزید اضافہ ہو گیا جب ایمرجنسی والوں نے صاف الفاظ میں حکم جاری کردیا کہ بالکل بھی جگہ نہیں ہے آپ مریض کو کہیں اور لے جائیں۔ کافی منت سماجت کی لیکن کچھ حاصل نہ ہوا۔ وہاں ایمبولنس میں لیٹے ابو پر نیم بیہوشی کی سی کیفیت دیکھ کر میں حواس باختہ سا ہوگیا۔ ایسے میں ذہن کی گھنٹی بجی اور یاد آیا کہ یہ پاکستان ہے۔ یہاں بغیر سفارش کچھ ہونے والا نہیں۔ بس پھر کیا تھا ایک جاننے والے کو فون کے ذریعےساری روداد سنائی۔ انہوں نے دس منٹ مانگے۔ ٹھیک پندرہ منٹ بعد ہی فون کی گھنٹی بجی اور یہ خوشخبری ملی کہ ابھی فلاں نام کی ڈاکٹر تمہارے پاس خود آئیں گی اور مریض کا نام پوچھ کر خود اپنے ہمراہ ایمرجنسی میں لے جائیں گی۔ جی ہاں، بالکل ایسا ہی ہوا۔ بس پھر کیا تھا ہسپتال ذاد بہنیں (سسٹر)، وارڈ بوائے غرض یہ کہ پورا عملہ تو اب جیسے ہمارا غلام تھا۔ جلدی جلدی سارے کام ہوئے۔ مختلف اقسام کے ٹیسٹ، ایکسرے (جسکا تک میری سمجھ سے بالا تر ہے) انجیکشن، ڈرپ غرض یہ کہ سب کچھ تھوڑی سی دیر میں ہو گیا اور اللہ کے فضل سے ابو کی طبیعت میں کافی بہالی نظر آنے لگی۔ ڈرپ ختم ہوئی تو ہمیں گھر جانے کی اجازت ملی اور سحری سے کچھ پہلے ہی گھر پہنچے۔ اب ایسے واقعات نے ایسے حالات پیدا کر ہی دیئے کہ ہم بھی اپنے ماں باپ کی خاطر ٹھنڈی مشین خریدنے پر مجبور ہو گئے۔ ایئر کنڈیشنر خریدنے کا مرحلہ بھی خوب تھا۔ تین چار دن تک لگاتار افتاری کے بعد بس ہمارا ایک ہی کام ہوتا تھا ۔ سپلٹ کی تلاش۔ جس دکان میں جاو ٗ ایک ہی جواب ملتا کہ ختم ہوگیا۔ ہم پوچھتے کہ کب آئگا تو اس کا جواب ملتا معلوم نہیں۔ اپنے علاقے کی تمام بڑی بڑی دکانیں غرض یہ کہ میٹرو کی تمام شاخیں کھنگال لیں لیکن نہیں ملا۔ اللہ اللہ کر کے چوتھے دن ایک دکان ملی جس نے ہمارے آنسو پونچھے۔
یہاں ابن صفی کوئی پڑھا ہے؟ان دنوں میں ابن صفی پڑھ رہا ہوں
یہ ایک عظیم موضوع ہے جاری رکھیں
ﻣﺴﮑﺮﺍﮨﭧ ﺍﺩﮬﺎﺭ ﺩﯾﻨﺎ ﺫﺭﺍﮐﭽﮫ ﺳﺘﺎﺭﮮ ﺧﺮﯾﺪﻧﺎ ﮨﯿﮟ ﻣﺠﮭﮯﺍﯾﮏ ﺁﻧﺴﻮ ﮐﺎ ﻣﻮﻝ ﮐﯿﺎ ﻟﻮ ﮔﮯ؟... ﺁﺝ ﺳﺎﺭﮮ ﺧﺮﯾﺪﻧﺎ ﮨﯿﮟ ﻣﺠﮭﮯﺑﻮﻝ ﺗﺘﻠﯽ ﮐﮯ ﺩﺍﻡ ﮐﺘﻨﮯ ﮨﯿﮟ؟... ﺭﻧﮓ ﭘﯿﺎﺭﮮ ﺧﺮﯾﺪﻧﺎ ﮨﯿﮟ ﻣﺠﮭﮯﺳﺮﺧﻮﺷﯽ ﻣﯿﮟ ﺟﻮ ﺑﯿﭻ ﺁﯾﺎ ﺗﮭﺎﻏﻢ ﻭﮦ ﺳﺎﺭﮮﺧﺮﯾﺪﻧﺎ ﮨﯿﮟﻣﺠﮭﮯﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﮯ ﺟﻮﺍﺭ ﺑﮭﺎﭨﮯ ﺳﮯﮐﭽﮫ ﺷﺮﺍﺭﮮ ﺧﺮﯾﺪﻧﺎﮨﯿﮟﻣﺠﮭﮯ... ﻣﯿﮟ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﺧﺮﯾﺪ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﮨﻮﮞﺍﺏ ﮐﻨﺎﺭﮮ ﺧﺮﯾﺪﻧﺎﮨﯿﮟ ﻣﺠﮭﮯﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﺧﺮﺍﺝ ﮐﺘﻨﺎ ہےﮔﻮﺷﻮﺍﺭﮮ ﺧﺮﯾﺪﻧﺎ ﮨﯿﮟ ﻣﺠﮭﮯﮈﮔﻤﮕﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻋﺎﻃﻒﮐﭽﮫ ﺳﮩﺎﺭﮮ ﺧﺮﯾﺪﻧﺎ ﮨﯿﮟﻣﺠﮭﮯ
لاس ویگاس سے سان فرانسیسکو کو جانے والی سڑک
Keya Yaad dela deya janab.... [ sigh ]
Las Vegas sey San Francisco jaaney walee sarak, barasta Death Valley.
[QUOTE=VCheng;4857890]Las Vegas sey San Francisco jaaney walee sarak, barasta Death Valley. :)[/QU
لاس ویگاس سے سان فرانسیسکو کو جانے والی سڑکبراستہ وادئ موت
راستے۔۔۔ صرف دوپہلا عـلم کا۔۔۔ دوسرا عـشق کاپہلا دماغ کا۔۔۔ دوسرا دل کاپہلا ہوش کا۔۔۔ دوسرا جنون کاپہلا موجود کا۔۔ دوسرا فنا کا۔۔۔۔۔۔پہلا راستہ خْود چْنا جاتا ہے جبکہ ۔۔۔ دوسرا خْود چنتا ہے