شاید ابھی صبح کا وقت تھا اسلئے پاسو کونز پر بادل چھائے ہوئے تھے۔ اسی وجہ سے زیادہ واضح تصویر نہیں لے سکا۔ پراٹھے لینے کے بعد اگلا مرحلہ تھا کہ کہیں ناشتہ کیا جائے۔ گلمت کے ہی علاقے میں ہمیں ایک کیمپ سائٹ نظر آئی جس میں اس وقت کوئی نظر نہیں آ رہا تھا ہم نے اسکے پارکنگ ایریا میں ایک درخت کے نیچے ناشتہ کا پروگرام بنا لیا۔ رات کا گوشت ابھی بھی بچا ہوا تھا اورٹھنڈا علاقہ ہونے کی وجہ سے اسکے خراب ہونے کا کوئی امکان نہیں تھا ۔رات گوشت مکمل طور پر نہیں گلا تھا اسلئے ایک بار اسکو دوبارہ چولہے پر چڑھا دیا گیا۔ اسی دوران ہم نے کیمپ سائٹ میں بنے ہوئے واش روم کا استعمال کیا ۔ ناشتہ کرنے کے بعد چائے کا دور چلا۔ جب ہم ناشتہ کر رہے تھے تو ہم نے کافی مقامی خواتین کو سڑک سے گزرتے دیکھا انھوں نے چائے کے بڑے بڑے تھرماس اور کھانا اٹھایا ہوا تھا۔ بعد میں ہم نے ایک مقامی شخص قدرت اللہ نے اس بارے استفسار کیا تو اس نے بتایا کہ جب یہاں کسی گھر میں فوتگی ہو جاتی ہے تو وہاں کے مقامی لوگ چائے اور کھانا تیار کرکے اس گھر میں لیکر جاتے ہیں تاکہ اس گھر میں موجود افراد اور مہمانوں کو تنگی نہ ہو۔ ناشتہ کرنے کے بعد ہم نے وہیں موجود ایک نل سے مل جل کر برتن دھوئے۔ اسکے بعد ہم نے بچی کھچی اشیاء کو وہاں موجود ڈسٹ بن میں ڈالا اور سامان کو دوبارہ گاڑی میں رکھنے کے بعد روانہ ہو گئے۔