پاسو کے علاقے سے آگے شاہراہ قراقرم سے ایک راستہ دائیں طر ف نکلتا ہے جو کہ وادی شمشال کی طرف جاتا ہے۔ ان شاء اللہ موقع ملا تو کبھی وادی شمشال کا بھی دیدار کروں گا۔
موسم خوشگوار تھا کہیں بادل اور کہیں دھوپ۔ ایک خوبصورت منظر۔
خیبر کے علاقے میں ایک پاورہاؤس کا آگاہی بورڈ۔
شاہراہ قراقرم۔ خوابوں کی سڑک۔
خوبصورت نظارے ہر طرف بکھرے ہوئے تھے۔
بہت سے مناظر ایسے تھے جو کہ کیمرے کی آنکھ سے اتنے خوبصورت نظر نہیں آتے لیکن حقیقی زندگی میں آپ کے قدموں میں زنجیر ڈال دیتے ہیں۔
پا سو سے آگے ٹریفک اتنی زیادہ نہیں تھی اکا دکا گاڑیاں ہی نظر آ رہیں تھیں
پاسو کےبعد ہم کئی علاقوں سے گزرے جیسے کریم آباد خیبر -میٹر ریڈنگ 53674، پاور ہاؤس-میٹر ریڈنگ 53679، جمال آباد-میٹر ریڈنگ 53689، بارہ بجکر دس منٹ پر جمال آباد،ناظم آباد-میٹر ریڈنگ 53696 ناظم آباد میں پی ایس او کا پمپ بھی نظر آیا۔
راستے کے خوبصورت نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے ہم سوست پہنچ گئے۔ سوست سمجھ لیں کہ خنجراب بارڈرسے پہلے آخری آبادی ہے جو کہ شاہراہ قراقرم پر آتی ہے۔ میٹر ریڈنگ 53698۔ سوست کے بازار میں سے تقریبا ضرورت کی ہر چیز مل جاتی ہے۔ بنک کے علاوہ پٹرول پمپ بھی یہاں موجود ہے۔ لیکن پینے کا صاف پانی سوست میں نایاب ہے ۔ ایک وین ایک چشمے سے یہاں پینے کا پانی مہیا کرتی ہے۔ سوست بازار :
سوست سے تقریبا تین کلومیٹر آگے وادی چو پرسن کو بائیں طرف راستہ نکلتا ہے۔ میٹر ریڈنگ 53701۔خنجراب کی طرف جاتے ہوئے راستے میں کئی جگہ پر چیک پوسٹ آتی ہیں جہاں آپ کو اندراج کروانا پڑتا ہے۔
سوست سے آگے بھی لینڈ سلائیڈنگ والی جگہوں پر کئی سرنگیں آ تیں ہیں لیکن یہ چھوٹی چھوٹی سرنگیں ہیں۔
ایک خشک پہاڑ سے نکلنے والی آبشار۔
گے کا راستہ زیادہ تر پہاڑ کے بالکل ساتھ ساتھ جاتا ہے۔ سڑک کی حالت تو اچھی ہے لیکن لینڈ سلائیڈنگ والا علاقہ ہے کبھی کبھی دل میں خیال آتا ہے کہ اگر لینڈ سلائیڈنگ ہو گئی تو کیا ہو گا۔ ایسے میں صرف اللہ کی ذات ہی یاد آتی ہے۔ کچھ جگہوں پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سڑک کافی متاثر نظر آئی۔ یہ ایف ڈبلیو او کے جوانوں کا ہی حوصلہ ہے کہ یہ راستہ ٹریفک کیلئے کھلا رہتا ہے۔
لیکن کوئ تو بات ہے ان علاقوں میں کہ مشکلات کے باوجود لوگوں کا دل ان کی طرف کھنچتا ہے۔
دریائے ہنزہ ابھی بھی ہمارا ساتھ دے رہا تھا لیکن یہ اور بات ہے کہ اب اسکا زور پہلے کی نسبت کم تھا۔
اسی سفر کےدوران ہم مسگر چیک پوسٹ سے بھی گزرے۔ میٹر ریڈنگ 53707
جب میٹر ریڈنگ 53732 تھی تو ہم وائلڈ لائف چیک پوسٹ پر پہنچ گئے ۔ یہاں اندراج کروانا ضروری ہوتا ہے ۔ وہ ایک پرچی بھی دیتے ہیں جو کہ سنبھال کر رکھنا پڑتی ہے اور واپسی پر دکھانا پڑتی ہے۔ وہاں پہلے بھی گاڑیاں لائن میں کھڑیں تھیں اور اندراج کروانے کے بعد آگے جا رہیں تھیں۔ پہلے وائلڈ لائف کے آفس سےجو کہ ساتھ ہی بنا ہوا تھا 100 روپے فی کس کے حساب سے پرچی بنوانا پڑتی ہے اور پھر آگے موجود سیکیورٹی پوسٹ پر بھی وہ پرچی دکھانا پڑتی ہے۔ پرچی بنوانے اور پوسٹ سے گاڑی گزار کر ہم نے ایک طرف روک لی۔ وہاں وائلڈ لائف کے آفس کے پیچھے واش رومز بھی بنے ہوئے تھے۔ ہم نے سوچا کہ چلو واش رومز سے بھی فارغ ہو لیں۔ اگر آپ فیملی کے ساتھ ہیں تو یہاں ضرور واش رومز استعمال کر لیں کیونکہ اسکے بعد کوئی واش روم اور آبادی نہیں۔ ساتھ ہی کینٹین وغیرہ بھی موجود تھی۔ لیکن ہم پہلے ہی لیٹ ہو چکے تھے اس لئے ہم نے زیادہ دیر رکنا مناسب نہ سمجھا اور آگے روانہ ہو گئے۔
وائلڈ لائف آفس میں لگے ہوئے کچھ معلوماتی پوسٹرز اورنقشہ جات۔
کینٹین ایریا اور ریسٹ ہاؤس، یہاں کچھ کیمپ بھی لگے ہوئے نظر آئے۔
Jo log siahat k leay ate hain unke leay to koi mushkilat nahi han albata jo wahan k mustaqil rehaishi hain unke leay hain jese k mosam ki sakhtian khas tor pa village areas k logon k leay