Originally published at: https://www.pakwheels.com/blog/urdu-toyota-recalls-2-4-million-prius-globally/
یہ تو ہم سب جانتے ہی ہیں کہ آٹوموٹِو ری-کال کیا ہوتا ہے۔ ہر کار کمپنی کسی مسئلے کی صورت میں اپنی گاڑیوں کو فکس کرنے کے لیے انہیں واپس لیتی ہے جسے ری-کال کہا جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ پروڈکشن کے وقت گاڑی کا کوئی بھی حصہ جو معیار کے مطابق نہ لگ پایا ہو اور صارف کے لیے مسائل پیدا کر رہا ہو گاڑی واپس لے کر اسے ٹھیک کردیا جائے۔ کبھی کبھار ری-کالز کا تعلق الیکٹرانک ماڈیول سے ہوتا ہے کہ جسے سافٹویئر اپڈیٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ کچھ ری-کالز معمولی ہوتی ہیں اور گاڑیوں کے مالکان کو فوری طور پر کسی خطرے سے دوچار نہیں کرتیں، لیکن کچھ کو فوری طور پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہوتی ہے جیسا کہ مشہور ٹاکاٹا ایئربیگ ری-کال۔
کچھ دن پہلے ہمیں ٹویوٹا جاپان کی جانب سے پریئس، PHV اور C-HR ہائبرڈ کے حوالے سے ایک بڑی ری-کال کے بارے میں معلوم ہوا کہ جس نے دنیا بھر میں تقریباً 10 لاکھ گاڑیوں کو متاثر کیا ہے۔ مسئلہ غیر موزوں انسولیٹڈ وائر ہارنیس کا ہے، جو ایک انجن کور کو چھو کر تھرتھراہٹ کی وجہ سے ہارنیس کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور الیکٹرک شارٹ سرکٹ یا آگ تک کا سبب بن سکتی ہے۔ اب آج ٹویوٹا نے ایک اور بڑی ری-کال کی ہے اور اس مرتبہ عالمی سطح پر 24 لاکھ پریئس گاڑیاں واپس لی گئی ہیں۔ کُل تعداد میں سے تقریباً ساڑھے 12 لاکھ یونٹس تو صرف جاپان کے ہیں۔ یہ نئی ری-کال پریئس، پریئس "الفا" گاڑیوں کے 2009ء سے 2014ء تک کے ماڈلز کے پرزوں کے لیے ہے۔
مسئلہ ہے کیا؟
ٹویوٹا کی ہائبرڈ گاڑیاں میں ایک سیفٹی فیچر ہوتا ہے۔ ہائبرڈ سسٹم میں اوور ہیٹنگ سمیت کسی بھی خرابی کے نتیجے میں سینسرز مسئلے کی تشخیص کرتے ہیں اور گاڑی کو سیف موڈ یا "لِمپ موڈ" پر منتقل کر دیتے ہیں۔ جب گاڑی سیف موڈ میں ہوتی ہے تو اس کی رفتار کم ہو جاتی ہے اور یہ ایک مخصوص حد سے نیچے رہتی ہے اور ڈیش بورڈ پر ایک انتباہی اشارہ نظر آتا ہے جو ڈرائیو کو گاڑی روکنے کا حکم دیتا ہے۔ سیف موڈ میں گاڑی کے اسٹیئرنگ اور بریکنگ مکمل فعال ہوتی ہے۔
آفیشل بیان کے مطابق
"ٹویوٹا نے پایا کہ غیر معمولی صورت حال میں گاڑی اس طرح فِیل سیف ڈرائیو موڈ میں نہیں جاتی جیسا کہ جانا چاہیے۔ اگر ایسا ہوتا ہے کہ گاڑی اختیار سے باہر ہو سکتی ہے اور رُک سکتی ہے۔ گو کہ پاور اسٹیئرنگ اور بریکنگ فعال رہے گی لیکن زیادہ رفتار پر گاڑی کا رُک جانا حادثے کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔"
حل کیا ہے؟
ٹویوٹا نے دنیا بھر سے تمام متاثرہ گاڑیوں کو واپس بلا لیا ہے اور گاڑی کا ہائبرڈ ماڈیول [جیسا نیچے گرافکس میں دکھایا گیا ہے] ایک سافٹویئر فکس کے ذریعے اپڈیٹ کیا جائے گا۔ یوں اس ری کال میں کوئی ہارڈویئر تبدیلی یا مرمّت شامل نہیں۔
ہم اب کیا کریں؟
یہ ایک وسیع ری-کال ہے جس میں گاڑیوں کی بڑی تعداد نے مسئلے کو ظاہر کیا۔ پریئس پاکستان میں بہت معروف گاڑی ہے اور مندرجہ بالا سالوں کے ماڈلز کی کئی گاڑیاں سڑکوں پر دوڑتی پھر رہی ہیں۔ یہ بہت اہم ہے کہ ایسے تمام مالکان ری-کال لسٹ میں موجود ہونے کی صورت میں اپنی گاڑی کو چیک کروائیں۔ کیونکہ پاکستان میں تمام پریئس JDM امپورٹ کے طور پر آتی ہیں، اس لیے یہ امکان ہے کہ اس ری کال کے تحت متاثرہ گاڑیاں موجود ہوں۔ ذیل میں پریئس اور پریئس الفا کے ری-کال کیے گئے چیسس نمبرز کی فہرست ہے۔
کیونکہ JDM امپورٹس ٹویوٹا انڈس موٹر کمپنی، پاکستان کی وارنٹی کے تحت نہیں آتے، اس لیے یہ گاڑیوں کے مالکان کے لیے مسئلہ ہوگا کہ انہیں ایسی کوئی ری-کال ملے۔ تجویز کیا جاتا ہے کہ ایسی گاڑیوں کے مالکان ٹویوٹا انڈس سے رابطہ کریں اور مسئلے کے حل کے بارے میں پوچھیں کہ انہیں سافٹویئر اپ گریڈ/اپڈیٹ یا ٹویوٹا جاپان سے رابطے کے لیے ادائیگی کرنا پڑے گی۔ ایسے تمام مالکان جنہوں نے اپنی گاڑیاں ٹویوٹا انڈس سے خریدی ہیں کو اپنے ڈیلرز سے ری-کال کے حوالے سے رابطہ کرنا چاہیے اور پوچھنا چاہیے کہ ان کا چیسس متاثر ہے کیونکہ مندرجہ بالا فہرست صرف جاپان میں فروخت ہونے والی گاڑیوں کے بارے میں ہے۔ پھر سختی سے یہ مشورہ بھی دیا جاتا ہے کہ اگر کوئی قاری پریئس گاڑی لینے جا رہا ہے تو اسے خریداری سے پہلے چیسس نمبر کر بارہا چیک کرنا چاہیے کہ کہیں وہ ری کال کے لیے تو نہیں ہے۔