ہنڈا سٹی 2008 کی فیول ایوریج بہترین ہے – مالک کی نظر سے
4 جنریشن ہںڈا سٹی پاکستان میں 2003 میں پاکستان میں متعارف کروایا گیا اور 2006 میں گاڑی کا فیس لفٹ لانچ کیا گیا۔ یہ دونوں ماڈلز اپنی بہترین فیول ایوریج کی وجہ سے کافی کامیاب ہوئے۔ آج ہمارے ساتھ ہنڈا سٹی 2008 کے مالک موجود ہیں جو آپ کو اس کار کے بارے تفصیل سے بتائیں گے۔
قیمتِ خرید
گاڑی کے مالک نے یہ ہنڈا سٹی 2 سے 3 ماہ قبل پاک یلز سے خریدی۔ اس سے پہلے وہ قبل وہ سوئفٹ چلا رہے تھے اور کرولا جی ایل آئی 2009 خریدنا چاہتا تھے لیکن بجٹ کم ہونے کی وجہ سے وہ یہ گاڑی نہ خرید سکے۔ وہ پاک ویلز پر استعمال شدہ گاڑی کی تلاش کر رہے تھا جہاں انھیں یہ گاڑی ہنڈا سٹی 2008 خرید ملی اور انھوں نے اسے روپے میں 12 لاکھ۔ خرید لیا۔
فیول ایوریج
گاڑی کے مالک جو کہ جارحانہ ڈرائیونگ کرتے ہیں، کا کہنا ہے کہ شہر میں اس گاڑی کی فیول ایوریج 12 کلومیٹر فی لیٹر اور ہائی وے پر 14 سے 16 کلومیٹر ہے لیکن لائٹ فٹ ڈرائیورز کے لیے شہر میں اس کی یوریج 13+ کلومیٹر فی لیٹر تک جا سکتی ہے۔
سسپنشن
لوگ عام طور پر ہنڈا گاڑیوں کی سسپنشن کے بارے میں شکایت کرتے ہیں لیکن اس گاڑی کی سسپنشن کافی نرم ہے جو دیگر ہنڈا ماڈلز سے بہتر ہے۔
بیٹھنے کی جگہ (سیٹنگ سپیس)
اس گاڑی میں کافی لیگ روم دیا گیا جہاں چار سے پانچ بالغ افراد آسانی سے بیٹھ سکتے ہیں جبکہ رئیر ہمپ کافی کم ہے لیکن درمیان میں بیٹھا ہوا مسافر پرسکون طریقے سے بیٹھ سکتا ہے۔
سٹوریج سپیس
سٹوریج سپیس کی بات کی جائے تو گاڑی میں کافی سٹوریج آپشنز موجود ہیں۔ فرنٹ اور بیک پر کپ ہولڈرز، گئیر لیور کے پاس موبائل فون ہولڈر، فرنٹ پر دو گلوز باکسز جبکہ پچھلئی سیٹس کے نیچے دو سٹوریج کمپارٹمنٹس بھی دئیے گئے ہیں۔
گراؤنڈ کلئیرنس
نئی سٹی، سوِک اور کرولا ماڈلز کے مقابلے میں اس پرانے سٹی ماڈل کی گراؤنڈ کلیئرنس کافی بہتر ہے۔ لیکن اگر آپ پانچ افراد کے ساتھ ڈرائیونگ کر رہے ہیں ، تو آپ کو کچی سڑکوں پر گاڑی چلاتے ہوئے محتاط رہنا ہوگا۔
دیکھ بھال اور پارٹس کی دستیابی
اس گاڑی کی دیکھ بھال کرنا آسان کام ہے۔ گاڑی کی بہترین پرفارمنس کیلئے تیل کی باقاعدہ تبدیلی کو یقینی بنائیں اور اس سے متعلقہ چیزوں کا خیال رکھیں۔ ہنڈا سٹی کے اس ماڈل کے اسپیئر پارٹس بھی مناسب قیمت پر مارکیٹ میں دستیاب ہوتے ہیں۔
مسائل
مالک کے مطابق اسے اس گاڑی میں چند مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس گاڑی کی بریکس کافی سخت ہیں۔ اگر یہاں اینٹی لاک بریکنگ سسٹم دیا جاتا تو کافی بہتر ہوتا۔
گاڑی کی ہینڈلنگ بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ کم رفتار پر گاری کو ہینڈل کرنا آسان ہے لیکن تیز رفتار روڈ گرپ میں مسئلہ دیکھنے کو ملتا ہے۔
وقت کے ساتھ ساتھ سائیڈ ڈور پینلز ڈھیلے پڑ گئے ہیں جو کہ اچھی چیز نہیں ہے۔
دروازے کے پینلز، کنسول باکس، اے سی وینٹس اور دیگر چیزوں کے اردگرد پینٹ کا معیار اچھا نہیں ہے۔ یہ بہت جلدی اترتا ہے جس سے کیبن کی شکل کو ڈالتا ہے۔
گاڑی کے لیفٹ پِلر پر آپ کو ایک بلائںڈ سپاٹ دیکھنے کو ملتا ہے جو گاڑی کو موڑتے ہوئے ڈرائیور کے ویو کو متاثر کرتا ہے۔
ہنڈا سٹی 2008 پر حتمی بیان
سستی اور بہترین فیول ایوریج والی سیڈان کی بات کی جائے تو ہنڈا سٹی ایک بہترین آپشن ہے۔