پنجاب موٹرسائیکل سکیم کے لیے 1 لاکھ سے زائد طلباء رجسٹرڈ

1 2,350

پنجاب میں حکومت بنانے کے فوراً بعد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے طلباء کے لیے روزمرہ کے سفر کو آسان بنانے کے لیے اقدامات کرنا شروع کر دیے۔ گزشتہ ماہ مارچ کے شروع میں صوبائی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ صوبے بھر کے مستحق طلباء کو آسان اقساط پر بلاسود قرضوں کے ذریعے 20000 بائکس دے جائیں گی۔

اس کے بعد، ہم نے آپ کو انسٹالمنٹ پلان، بائکس کے کوٹے اور ڈلیوری کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اس کے علاوہ ایک روز قبل پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں 15000 اساتذہ کو بھی بائیک دینے کا اعلان کیا ہے۔ لہذا، اس پلان کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ سب سے پہلے 5000 اساتذہ کو الیکٹرک بائیکس ملیں گی۔ پھر، بعد کے مراحل میں، مزید 10,000 اساتذہ انہیں ملیں گے۔

اہم اپ ڈیٹ

میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب موٹرسائیکل سکیم میں اب تک ایک لاکھ سے زائد طلبا رجسٹرڈ ہو چکے ہیں

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB) کو تقریباً 16000 آن لائن درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 13000 طلباء نے پیٹرول بائیک کے لیے درخواست دی ہے جبکہ 3800 نے الیکٹرک موٹر سائیکلوں میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

یہ پروگرام لاہور، ملتان، فیصل آباد، بہاولپور، اور راولپنڈی جیسے اہم شہروں کے اہل طلباء کو فائدہ پہنچائے گا۔ خیال رہے کہ درخواست کی آخری تاریخ 29 اپریل مقرر کی گئی ہے۔

انسٹالمنٹ پلان اور ڈلیوری

حکومت طلبا کو 20000 بائکس دینا چاہتی ہے۔ جن میں سے 1000 الیکٹرک ہوں گی جبکہ 19000 پیٹرول ہوں گی۔

پنجاب حکومت طلباء کو بائک حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے بینک آف پنجاب (BOP) کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ اگر آپ الیکٹرک بائیک چاہتے ہیں تو آپ کو 10000 روپے ماہانہ قسط کے طور پر ادا کرنے ہوں گے جبکہ پیٹروک بائک کیلئے 5000 روپے ماہانہ قسط ہے.

حکومت کی پیشکش اور اس پر طلباء کے ردعمل کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ حکومت اس پیشکش کی تعمیل کرے گی؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.