ڈرائیونگ لائسنس اور ہیلمٹ کے بغیر ڈرائیونگ کرنے والے افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد پہلے ہی مرحلے میں ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس کرنا سب سے زیادہ اہم ہو چکا ہے۔
لہذا، اب ان لوگوں کے لیے خوشخبری ہے جنہیں پہلے اپنے آن روڈ ڈرائیونگ ٹیسٹ میں ناکام ہونے کے بعد 42 دن انتظار کرنا پڑتا تھا۔ پنجاب حکومت اور لاہور ٹریفک پولیس کے سرکاری ٹوئٹر ہینڈل پر سامنے آنے والی ایک ٹویٹ کے مطابق پنجاب موٹر وہیکل رولز 1969 میں ترمیم جاری کر دی گئی ہے۔
حالیہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ آن روڈ ڈرائیونگ ٹیسٹ میں ناکام ہونے والے امیدواروں کو اب صرف 15 دن کے بعد دوبارہ ٹیسٹ دینے کی اجازت ہوگی۔ اس سے پہلے روڈ ڈرائیونگ ٹیسٹ میں فیل ہونے کے بعد 42 دن کیلئے انتظار کرنا پڑتا تھا۔
آن روڈ ٹیسٹ ایک معمول کی بات ہے جہاں آپ کو مقررہ کورس پر اپنی ڈرائیونگ کی مہارت کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے جبکہ ای سائن ٹیسٹ میں آپ کے ڈرائیونگ سے متعلق علم کی جانچ کی جاتی ہے۔ دونوں ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد آپ ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر سکتے ہیں۔
مجموعی طور پر، موٹر وہیکل رولز میں یہ ایڈجسٹمنٹ پنجاب میں خواہشمند ڈرائیوروں کے لیے لائسنس کے عمل کو آسان بنانے کی جانب ایک مثبت قدم کی نمائندگی کرتی ہے۔
ڈرائیونگ ٹیسٹ کا طریقہ
ٹیسٹ شروع کرنے سے پہلے، یہ تمام چیزیں یقینی بنائیں:
- مناسب سیٹ ایڈجسٹمنٹ
- سیٹ بیلٹ باندھنا
- سائیڈ ویو مررز کو سیٹ کریں
ڈرائیونگ ٹیسٹ کا سب سے مشکل پہلو گاڑی کو ریورس کرنا ہے اور اس میں کامیاب ہونے کے لیے اہلکار گاڑی کو پیسنجر سائیڈ پر رکھنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ کی طرف رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اگر آپ گاڑی کو ڈرائیور کی طرف رکھ کر ریورس کرتے ہیں، تو یہ کونز سے ٹکرا جائے گی۔
ٹیسٹ کے دوران غلطیاں کرنے والے امیدواروں کو بتایا گیا ہے کہ اگر انھیں گاڑی کو ریورس کرتے وقت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو آپ کو گاڑی کو ٹریک کے بائیں جانب رکھیں۔
ان سادہ ہدایات پر عمل کرنے سے آپ کیلئے ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس کرنا آسان ہو ہو سکتا ہے۔ لہذا، یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ آپ اپنے ڈرائیونگ لائسنس کے لیے درخواست دے کر اسے حاصل کر کے بھاری جرمانے اور قانونی کارروائی سے بچیں۔