امپورٹڈ گاڑیوں پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز

0 4,807

مقامی آٹوموبائل سیکٹر کو تقویت دینے کے لیے ایک جرات مندانہ اقدام اٹھاتے ہوئے اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (OICCI) نے وفاقی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ درآمد شدہ کاروں پر سخت ڈیوٹی برقرار رکھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق او آئی سی سی آئی کی ان حالیہ بجٹ تجاویز میں درآمدات پر ریگولیٹری اور اضافی کسٹم ڈیوٹی عائد کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

دیگر تفصیلات

اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی تجویز کے پیچھے واضح دلیل یہ ہے کہ مقامی آٹوموبائل انڈسٹری کو استعمال شدہ کاروں کی بڑھتی ہوئی آمد کے منفی اثرات سے بچانا ہے۔ چیمبر کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں آنے والی استعمال شدہ کاروں کی بڑھتی ہوئی تعداد مقامی طور پر تیار کی جانے والی گاڑیوں کی سیلز کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ ان ڈیوٹیز کو برقرار رکھتے ہوئے اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا مقصد استعمال شدہ کاروں کی درآمد کو روکنا اور مقامی آٹو سیکٹر کی ترقی کو فروغ دینا ہے۔

اس کے علاوہ او آئی سی سی آئی نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے بنائی گئی سکیموں کے تحت درآمد کی جانے والی کاروں پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز دی ہے۔ چیمبر کا دعویٰ ہے کہ بہت سے لوگ ان سکیموں کا استحصال کر رہے ہیں، جن کا اصل مقصد بیرون ملک مقیم شہریوں کو تجارتی مقاصد کے لیے فائدہ پہنچانا تھا۔ اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا خیال ہے کہ سخت قواعد و ضوابط اور اضافی ٹیکس عائد کر کے اس طرح کے غلط استعمال کی مؤثر طریقے سے حوصلہ شکنی کی جا سکتی ہے۔

یہ تجویز ایسی پالیسیوں کو اپنانے کے وسیع مقصد سے ہم آہنگ ہے جو قومی معیشت کے طویل مدتی مفادات کا تحفظ کرتی ہیں۔ OICCI کا موقف یہ ہے کہ استعمال شدہ کاروں کی درآمد کو ریگولیٹ کرنا پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے ایک ضروری قدم ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تجویز وفاقی حکومت کی درآمدی پالیسی 2022 میں حالیہ ترمیم کے بعد سامنے آئی ہے۔ 28 مارچ کو حکومت نے استعمال شدہ کاروں کی درآمد پر پابندیوں میں نرمی کی، جس سے 2000 کلومیٹر تک کی مائلیج والی گاڑیوں کو نیا تصور کیا جا سکتا ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.