سی ڈی اے نے گوگل میپس کے ساتھ مربوط موبائل ایپ کا آغاز کر دیا ہے، جس سے شہریوں کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کو ٹریک کرنا اب پہلے سے زیادہ آسان ہو گیا ہے۔ یہ ایپ اسلام آباد اور راولپنڈی کے بس نیٹ ورک کو شامل کرتی ہے، جس میں 13 الیکٹرک فیڈر بس روٹس اور میٹرو بس کے تمام کوریڈورز (ریڈ، اورنج، گرین، بلیو، پرپل) شامل ہیں۔
اہم خصوصیات
- اس ایپ کے ذریعے مسافر بسوں کی حقیقی وقت میں آمد، روانگی، اور راستوں کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔
- یہ ایپ ہفتے کے آخر میں چلنے والی سیاحتی بس سروسز کو بھی کور کرتی ہے جو کہ اہم تفریحی مقامات تک رسائی فراہم کرتی ہیں۔
- اس اقدام کا مقصد ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنا، سفری منصوبہ بندی کو بہتر بنانا اور فضائی آلودگی میں کمی لانا ہے۔
- یہ ایپ اب اینڈرائیڈ اور آئی او ایس، دونوں پلیٹ فارمز پر دستیاب ہے۔
میٹرو اور الیکٹرک بس نیٹ ورک
اس نئے نظام میں میٹرو بس سروس اور الیکٹرک بس فیڈر نیٹ ورک دونوں شامل ہیں، جو صارفین کو بسوں کی آمد اور روانگی کے بارے میں تازہ ترین تفصیلات فراہم کرتے ہیں۔ سی ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ یہ قدم وقت بچانے، سفری منصوبہ بندی کو بہتر بنانے اور اسلام آباد و راولپنڈی کے رہائشیوں کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کو مزید آسان بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
الیکٹرک بسوں کی تفصیل
جولائی 2024 میں شروع ہونے والی الیکٹرک بسیں اس وقت 13 فیڈر روٹس پر چل رہی ہیں، جن میں یہ روٹس شامل ہیں:
- فیض آباد تا نسٹ (NUST)
- پمز (PIMS) تا باری امام
- پولیس لائنز تا ڈی-12
- آبپارہ تا ترامڑی
ہفتے کے آخر میں سیاحوں کے لیے خصوصی سروسز بھی دستیاب ہیں جو پمز کو دامنِ کوہ اور شکرپڑیاں جیسے مقبول سیاحتی مقامات سے جوڑتی ہیں۔
میٹرو بس کا انضمام
میٹرو بس نیٹ ورک کو بھی اس نظام میں مکمل طور پر شامل کر دیا گیا ہے۔ اس کے اہم کوریڈورز درج ذیل ہیں:
- ریڈ لائن: صدر تا پاک سیکرٹریٹ
- اورنج لائن: پشاور موڑ تا اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ
- گرین لائن: بھارہ کہو تا پمز (PIMS)
- بلیو لائن: گلبرگ تا فیض آباد
- پرپل لائن: ترامڑی تا آبپارہ
یہ تمام روٹس مل کر اسلام آباد کے ماس ٹرانزٹ سسٹم کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔
مسافروں کو فوائد
اس نئی ایپ کے ذریعے مسافروں کو یہ سہولیات حاصل ہوں گی:
- قریب ترین بس اسٹاپ کا پتہ لگانا
- بسوں کی آمد کے بارے میں تازہ ترین معلومات حاصل کرنا
- سفر کی بہتر منصوبہ بندی کرنا
حکام کا خیال ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف مسافروں کا تجربہ بہتر ہوگا بلکہ وفاقی دارالحکومت میں ٹریفک اور فضائی آلودگی میں بھی کمی آئے گی۔
تبصرے بند ہیں.