الیکٹرک گاڑیوں پر عائد نئی ریگولیٹری ڈیوٹی سے متعلق پوشیدہ تفصیلات

0 272

حکومت موجودہ معاشی بدحالی کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر میں کمی اور دیگر مالیاتی مسائل نے حکومت کو غیر ضروری لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی لگانے پر مجبور کیا۔

کار پر پابندی کے تین ماہ بعد حکومت نے کچھ عالمی تقاضوں کے پیش نظر یہ فیصلہ واپس لے لیا۔ ایک ہفتہ قبل موجودہ حکومت نے درآمدی پابندی ختم کرتے ہوئے درآمد کی جانے والی کاروں پر ریکارڈ ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 1000 سی سی سے بڑی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی (RD) کو 100 فیصد تک بڑھا دیا ہے، جو پہلے 15 فیصد تھی۔ یعنی سی بی یو کاروں پر عائد ڈیوٹی میں 85 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے SRO1571(I)/2022 جاری کیا ہے، جس کے تحت ریگولیٹری ڈیوٹی کی بڑھتی ہوئی شرح 22 اگست 2022 سے فروری 2023 تک لاگو ہوگی۔

پوشیدہ تفصیل

سرکاری نوٹیفکیشن میں الیکٹرک گاڑیوں سے متعلق کہا گیا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ “22 اگست 2022 سے لے کر 21 نومبر 2022 تک نافذ العمل ہوگا۔” یعنی حالیہ ڈیوٹی میں اضافہ زندگی بھر کے لیے نہیں بلکہ چند ماہ کے لیے لاگو کیا گیا۔

اثرات

جب تک ڈیوٹی میں حالیہ اضافہ واپس نہیں لیا جاتا تب تک گاڑیوں قیمتوں میں اضافہ اور الیکٹرک کاروں کی درآمد میں کمی دیکھنے کو ملے گی۔

آفیشل نوٹیفکیشن کے مطابق نئی ریگولیٹری میعاد چند مہینوں میں ختم ہو جائے گی اور غالباً حکومت اس میں توسیع کر دے گی۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو ممکن ہے کہ حکومت نئی ریگولیٹری ڈیوٹی سامنے لائے گی۔

ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی (ACD)

ایف بی آر نے درج ذیل پی سی ٹی کوڈز کے تحت آنے والی گاڑیوں پر 35 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی بھی عائد کی ہے۔

  • 2323 – اسپورٹ یوٹیلیٹی گاڑیاں SUVs 4×4
  • 2329 – سیڈان اور ہیچ بیکس
  • 2490 – ڈیزل سے چلنے والی گاڑیاں
  • 3223 ایسی یو ویز کے لیے CKD یا SKD کٹس
  • 3225 – تمام ٹیرین وہیکلز(4×4)
  • 3229 – کمرشل گاڑیاں
  • 3390 — انٹرنل کمبسشن انجن یا دیگر الیکٹرک گاڑیاں

امپورٹڈ کاروں پر عائد نئی ریگولیٹری ڈیوٹی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

 

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.