بھارت نے دنیا کا پہلا ڈرائیور کے بغیر چلنے والا رکشہ متعارف کرا دیا

15

الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کرنے والی کمپنی اومیکا سیکی موبیلٹی (OSM) نے ایک ایسی خودکار الیکٹرک تین پہیوں والی گاڑی (Autonomous Electric Three-Wheeler) متعارف کرائی ہے جسے بھارت کی، اور ممکنہ طور پر دنیا کی پہلی، پیداوار کے لیے تیار خودکار گاڑی کہا جا رہا ہے۔

اسے سویمگتی (Swayamgati) کا نام دیا گیا ہے اور یہ گاڑی ہوائی اڈوں (airports)، سمارٹ کیمپس، صنعتی پارکوں، گلی محلے والی کالونیوں (gated communities)، اور سمارٹ شہروں جیسے مختصر فاصلے، طے شدہ راستوں یا نیم-کنٹرول شدہ ماحول (semi-controlled environments) کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے۔

اہم حقائق اور قیمتیں

  • مسافر ورژن کی ایکس-شوروم قیمت: $4,00,000 روپے (تقریباً 13.3 لاکھ پاکستانی روپے)
  • کارگو (مال برداری) ورژن کی متوقع قیمت: $4,15,000 روپے (تقریباً 13.8 لاکھ پاکستانی روپے)

تکنیکی خصوصیات اور صلاحیتیں

سویمگتی میں ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر سمیت کئی ٹیکنالوجیز کو یکجا کیا گیا ہے تاکہ یہ پہلے سے نقشہ بندی شدہ راستوں (pre-mapped routes) پر خودکار طریقے سے چل سکے۔ اس کی کچھ اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:

خصوصیت (Feature) تفصیل (Description)
بیٹری اور رینج کا بیٹری پیک، جو ایک بار چارج کرنے پر تقریباً کا سفر طے کرا سکتا ہے۔
سینسرز اور نیویگیشن لائیڈار (Lidar)، جی پی ایس (GPS)، ملٹی-سینسر نیویگیشن، اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) پر مبنی رکاوٹ کی نشاندہی ( آگے تک)۔
خودکار نظام (Autonomy System) اسے OSM کے الیکٹرک تین پہیوں والے پلیٹ فارم کے ساتھ انٹیگریٹ (integrated) کیا گیا ہے۔ یہ گاڑی مخصوص حالات میں ڈرائیور کی مداخلت کے بغیر پہلے سے نقشہ بندی شدہ راستوں پر چل سکتی ہے۔
حفاظت / ریموٹ کنٹرولز رکاوٹ کا پتہ لگانے اور ریموٹ سیفٹی کنٹرولز۔ پائلٹ ٹرائلز میں، سویمگتی نے انسانی ڈرائیور کے بغیر مسافروں کو اتارنے/چڑھانے اور رکاوٹوں کو کامیابی سے ہینڈل کیا۔
مقصد استعمال / تعیناتی کے علاقے ہوائی اڈوں، کیمپسز، صنعتی مراکز اور سمارٹ شہروں سمیت طے شدہ اور نیم-کنٹرول شدہ ماحول۔ اسے زیادہ ٹریفک کی گنجائش (high-density)، کم رفتار ٹریفک اور مختلف قسم کی سڑکوں کو سنبھالنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
پائلٹ ٹرائل مکمل مرحلہ 1 کی جانچ میں کا ایک ایسا راستہ شامل تھا جس میں سات اسٹاپ تھے۔ گاڑی نے انسانی ڈرائیور کی ضرورت کے بغیر محفوظ مسافر ہینڈلنگ، رکاوٹ کا پتہ لگانے، اور راستہ نیویگیشن کا مظاہرہ کیا۔

مستقبل کی منصوبہ بندی اور امکانات

اومیکا سیکی موبیلٹی اب سویمگتی کو اگلے مرحلے میں لے جا رہی ہے، جس کے تحت ہوائی اڈوں، کیمپسز اور صنعتی پارکوں جیسے کنٹرول شدہ ماحول میں کمرشل ٹرائلز شروع کیے جا چکے ہیں۔

کمپنی نے خودکار الیکٹرک موبیلٹی کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے آئندہ دو سالوں میں 1,500 یونٹس کی پیداوار کا ہدف مقرر کیا ہے۔ مستقبل میں اس کی توسیع کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ OSM ریگولیٹری منظوریوں، حفاظتی معیاروں، اور آپریشنل چیلنجز کو کس طرح سنبھالتی ہے۔

نتیجہ

اگر سویمگتی کامیاب ہوتا ہے، تو یہ جلد ہی ٹائر 2 اور ٹائر 3 شہروں میں بھی پھیل سکتا ہے، جس سے بھارت کے سستے اور پائیدار خودکار نقل و حمل (affordable and sustainable autonomous transportation) کے طریقہ کار میں ایک بڑا انقلاب آ سکتا ہے۔

سویمگتی کے ذریعے، اومیکا سیکی موبیلٹی یہ واضح پیغام دے رہی ہے کہ بھارت میں خودکار نقل و حرکت (autonomous mobility) اب محض مستقبل کا خیال نہیں رہی، بلکہ یہ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جسے ملک میں تیار کیا جا سکتا ہے، سستی قیمت پر فراہم کیا جا سکتا ہے، اور حقیقی دنیا کے استعمال (real-world use cases) کے لیے لاگو کیا جا سکتا ہے۔

Google App Store App Store

تبصرے بند ہیں.

Join WhatsApp Channel