ریویو کا آغاز ہلکے پھلکے انداز میں تعارف کے ساتھ ہوا، جس کے بعد ٹویوٹا ہائی لکس ریوو GR-S کو متعارف کرایا گیا۔ بتایا گیا کہ یہ مخصوص ٹرک شاہویر جعفری کی ملکیت ہے۔
یہ خریداری کیسے ہوئی؟
یہ کہانی ایک ماہ پہلے شروع ہوئی جب عمران بھائی نے بتایا کہ شاہویر ایک 2021 ماڈل ہائی لکس ریوو کی تلاش میں ہیں۔ ریویو کرنے والے نے 2022 ماڈل تجویز کیا، لیکن بجٹ کی وجہ سے یہ ممکن نہ تھا۔ تاہم، اگلے ہی دن GR-S ویرینٹ کی تصویر موصول ہوئی، جو اس ریویو کی وجہ بنی۔
شاہویر نے بتایا کہ وہ ابتدا میں ایک استعمال شدہ 2021 ریوو خرید کر اسے کسٹمائز کرنے کا ارادہ رکھتے تھے، لیکن گاڑی کی لمبے عرصے تک ویلیو برقرار رکھنے اور ایک نئی گاڑی کے بہتر ڈرائیونگ تجربے کو مدنظر رکھتے ہوئے بالآخر نئی ہائی لکس ریوو GR-S خریدنے کا فیصلہ کیا۔
🚘 ایکسٹیریئر واک اَراؤنڈ
ریویو کے دوران شاہویر اور ریویو کرنے والے نے معیاری ہائی لکس ریوو اور GR-S ویرینٹ کے درمیان فرق پر بات کی، جن میں نمایاں تبدیلیاں شامل ہیں:
✅ بلیک آؤٹ فرنٹ گرِل، جس پر GR کا بیج لگا ہوا ہے۔
✅ GR لوگو فرنٹ، سائیڈز اور ریئر پر نمایاں ہے۔
✅ ریڈ بریک کیلپرز، جو اسپورٹی لک کو بڑھاتے ہیں۔
✅ ایکسکلوسو ورک وہیلز، جو ظاہری حسن کو مزید بہتر بناتے ہیں۔
✅ پینٹ شدہ اوور فینڈرز، جو اسے معیاری ماڈل سے مختلف بناتے ہیں۔
✅ بہتر سسپنشن، جو عام ہائی لکس ریوو کے مقابلے میں زیادہ کمفرٹ فراہم کرتا ہے۔
ریویو میں خاص طور پر GR-S ماڈل کے سسپنشن کو نمایاں کیا گیا، جس کی وجہ سے یہ عام ریوو کے مقابلے میں زیادہ آرام دہ اور آف روڈ کے لیے موزوں ہے۔
🏠 انٹیریئر اور کیبن کے فرق
جب اندرونی حصے کا جائزہ لیا گیا، تو متعدد اپگریڈز سامنے آئے جو معیاری ہائی لکس ریوو سے مختلف ہیں:
✅ پورے کیبن میں ریڈ اسٹچنگ، جو اسے ایک اسپورٹی لک دیتی ہے۔
✅ انسٹرومنٹ کلسٹر میں ریڈ نیڈلز، جو معیاری ماڈل کی بلیو نیڈلز سے مختلف ہیں۔
✅ اسٹیئرنگ وہیل، سیٹس، اور ڈیش بورڈ پر GR کا بیج نمایاں ہے۔
✅ پیدل شفٹرز (Paddle Shifters) شامل کیے گئے ہیں، جو معیاری ہائی لکس ریوو میں موجود نہیں۔
شاہویر نے اعتراف کیا کہ GR-S ویرینٹ ڈرائیونگ کا زیادہ بہتر تجربہ فراہم کرتا ہے، جو کہ ایک کسٹمائزڈ استعمال شدہ ٹرک کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند ثابت ہوا۔
🏜️ آف روڈ ڈرائیونگ اور کارکردگی
ریویو میں اس ٹرک کی آف روڈ صلاحیتوں پر بھی بات کی گئی:
✅ بہتر سسپنشن، جو اسے Haval H6 جیسے دوسرے ٹرکوں سے زیادہ آرام دہ بناتا ہے۔
✅ چار وہیل ڈرائیو موڈز: H2، H4، اور L4، جو مختلف خطوں کے لیے موزوں ہیں۔
✅ الیکٹرانک ڈفرینشل لاک، جو مشکل راستوں پر بہتر گرفت فراہم کرتا ہے۔
✅ ہل ڈیسنٹ کنٹرول، جو گاڑی کو نیچے جاتے وقت خودکار بریکنگ میں مدد دیتا ہے۔
شاہویر نے بتایا کہ وہ پاکستان کی سڑکوں کی صورتحال کے پیش نظر ہمیشہ زیادہ گراؤنڈ کلیئرنس والی گاڑیاں پسند کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سوشل میڈیا پر کیے گئے ایک پول میں زیادہ تر لوگوں نے انہیں SUV کے بجائے پک اپ ٹرک لینے کا مشورہ دیا تھا۔
🎨 رنگ کا انتخاب اور مینٹیننس کے چیلنجز
✅ شاہویر نے بلیک کلر کو اس لیے منتخب کیا کیونکہ وہ اپنی دوسری ہلکے رنگوں والی گاڑیوں کے ساتھ ایک اچھا کنٹراسٹ چاہتے تھے۔
✅ ان کے سیکیورٹی گارڈ نے انہیں خبردار کیا کہ بلیک گاڑی کو صاف رکھنا مشکل ہوتا ہے، کیونکہ اس پر دھول اور خراشیں زیادہ نمایاں ہوتی ہیں۔
✅ انہوں نے تین دن کے اندر ہی محسوس کیا کہ بلیک گاڑی کی صفائی چیلنجنگ ہے، خاص طور پر اگر خشک کپڑا استعمال کیا جائے۔
ریویو میں مذاقاً کہا گیا کہ سنجیدہ کار کے شوقین افراد اپنی گاڑی کو شو روم سے نکالنے سے پہلے PPF (Paint Protection Film) لگوا لیتے ہیں۔
🔍 فیچرز اور کمی محسوس ہونے والے عناصر
✔️ اہم فیچرز:
✅ الیکٹرانک ڈرائیور سیٹ ایڈجسٹمنٹ
✅ ہل ڈیسنٹ کنٹرول
✅ بہتر انفوٹینمنٹ سسٹم
✅ کروز کنٹرول
✅ ملٹی پل ڈرائیونگ موڈز
❌ کمی محسوس ہونے والے فیچرز:
❌ فرنٹ پیسنجر سیٹ الیکٹرانک ایڈجسٹمنٹ نہیں رکھتی۔
❌ سورج چھت (Sunroof) موجود نہیں، حالانکہ کم قیمت والی چینی SUVs میں بھی یہ فیچر دیا جاتا ہے۔
❌ وائرلیس چارجنگ پیڈ موجود نہیں۔
❌ آڈیو سسٹم پریمیم کوالٹی کا نہیں۔
ریویو میں اتفاق کیا گیا کہ ٹویوٹا کو سورج چھت (Sunroof) ضرور دینی چاہیے تھی، جیسا کہ کئی کم قیمت SUVs میں دستیاب ہے۔
🏁 حتمی فیصلہ – کیا ٹویوٹا ہائی لکس ریوو GR-S بہترین چوائس ہے؟
✅ یہ ایک مضبوط پک اپ ٹرک ہے جو بہترین آف روڈ کارکردگی فراہم کرتا ہے۔
✅ اس کا سسپنشن، برانڈ ویلیو، اور ڈرائیونگ تجربہ اسے منفرد بناتے ہیں۔
✅ تاہم، یہ کچھ لگژری فیچرز جیسے سورج چھت اور پریمیم آڈیو سسٹم سے محروم ہے۔
💬 آپ کا اس پک اپ ٹرک کے بارے میں کیا خیال ہے؟ کمنٹس میں اپنی رائے دیں! ⬇🚘