اپنی گاڑی کو خراب ہونے سے بچائیں – چند ضروری احتیاطی تدابیر!
گاڑی رکھنا صرف چابی گھمانے اور چلانے تک محدود نہیں—یہ ایسی عادات اپنانے کا تقاضا کرتا ہے جو کار کی کارکردگی اور طویل عمر کو برقرار رکھیں۔ کئی ڈرائیور لاشعوری طور پر ایسی عادات اپناتے ہیں جو ان کی گاڑی کو نقصان پہنچاتی ہیں، جس کے نتیجے میں مہنگی مرمت اور گاڑی کی عمر میں کمی واقع ہوتی ہے۔ یہاں کچھ عام غلطیاں دی گئی ہیں جن سے بچنا ضروری ہے تاکہ آپ اپنی گاڑی کو خراب ہونے سے محفوظ رکھ سکیں۔
ٹھنڈے انجن کو ریوی کرنا
ٹھنڈے انجن کو ریوی (تیزی سے ایکسیلیریٹ) کرنا گاڑی کے اہم اجزاء کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ جب انجن ٹھنڈا ہوتا ہے، تو اس میں تیل پوری طرح گردش نہیں کرتا، جس کی وجہ سے تمام متحرک پرزے مکمل تحفظ میں نہیں ہوتے۔ ایسی صورت میں ریوی کرنے سے پسٹنز اور کرینک شافٹ پر غیر ضروری دباؤ پڑتا ہے، جو انجن کے جلدی خراب ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔ ہمیشہ انجن کو چند لمحے گرم ہونے دیں، پھر اسے تیزی سے چلائیں۔
حد سے زیادہ انجن بریکنگ کرنا
زیادہ انجن بریکنگ—بار بار نیچے والے گیئر پر شفٹ کر کے گاڑی کو سست کرنا—گیئر باکس اور انجن پر دباؤ ڈالتا ہے۔ اگرچہ کبھی کبھار ایسا کرنا ٹھیک ہے، لیکن بار بار ایسا کرنے سے پرزے جیسے کہ ٹائمنگ بیلٹ اور والوز زیادہ کام کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ کچھ لوگ بریک پیڈز بچانے کے لیے یہ طریقہ اپناتے ہیں، لیکن جدید بریک سسٹم اس کام کے لیے ہی بنائے گئے ہیں۔ ٹرانسمیشن کی صحت کو قربان کر کے بریک پیڈز بچانا نقصان دہ سودا ہے۔
گہرے پانی میں گاڑی چلانا
گہرے پانی میں گاڑی چلانے سے زنگ لگنے اور الیکٹریکل مسائل پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ پانی گاڑی کے انڈر کیرج، وہیل ہبز، اور انجن کے پرزوں میں داخل ہو کر زنگ آلودگی اور پرزوں کے خراب ہونے کا سبب بن سکتا ہے۔ اگرچہ بظاہر گاڑی صحیح سلامت نکل آتی ہے، لیکن نمی اندر چھپی رہتی ہے اور دھاتوں کو آہستہ آہستہ خراب کرتی ہے یا الیکٹرانک سسٹمز میں خرابی پیدا کر سکتی ہے۔ جہاں تک ممکن ہو، گہرے پانی یا سیلاب زدہ سڑکوں سے گریز کریں۔
گیئر شفٹر پر ہاتھ رکھنا (مینول گاڑیوں کے لیے)
مینول گاڑی میں گیئر شفٹر پر ہاتھ رکھنا بظاہر معمولی عادت لگتی ہے، لیکن یہ اندرونی پرزوں پر دباؤ ڈالتی ہے۔ مسلسل ہاتھ رکھنے سے شفٹ فورک اور سینکرونائزرز پر اضافی پریشر پڑتا ہے، جو وقت کے ساتھ گیئر بدلنے میں سختی یا سلیپج کا باعث بن سکتا ہے۔ آرام دہ محسوس کرنے کے بجائے، دونوں ہاتھ اسٹیئرنگ پر رکھنا بہتر ہے، جو نہ صرف گاڑی کی پرفارمنس کو محفوظ رکھتا ہے بلکہ ڈرائیونگ کو بھی محفوظ بناتا ہے۔
کم از کم فیول کے ساتھ گاڑی چلانا
نہایت کم فیول کے ساتھ گاڑی چلانے سے صرف پیٹرول ختم ہونے کا ہی نہیں بلکہ انجن کو نقصان پہنچنے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔ فیول ٹینک کے نیچے عام طور پر گندگی اور ذرات جمع ہو جاتے ہیں، اور جب فیول کم ہوتا ہے تو پمپ کو وہی ذرات کھینچنے پڑتے ہیں۔ اس سے فیول فلٹرز اور انجن کے انجیکٹرز بند ہو سکتے ہیں، جس کی وجہ سے کار کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اور ممکنہ طور پر انجن خراب بھی ہو سکتا ہے۔ ہمیشہ کوشش کریں کہ فیول ٹینک کم از کم ایک چوتھائی (¼) تک بھرا رہے۔
گاڑی مکمل رکنے سے پہلے ڈرائیو سے ریورس پر شفٹ کرنا
ڈرائیو (D) سے ریورس (R) پر شفٹ کرنا، یا اس کے برعکس، گاڑی کے مکمل رکنے سے پہلے کرنے سے ٹرانسمیشن پر شدید دباؤ پڑتا ہے۔ یہ گیئرز کے آپس میں ٹکرانے کا سبب بنتا ہے، جس کی وجہ سے ڈرائیو ٹرین کے پرزے جلد گھس سکتے ہیں یا مکمل طور پر فیل ہو سکتے ہیں۔ عام طور پر، پارکنگ میں جلدی کرتے ہوئے لوگ یہ غلطی کرتے ہیں۔ ہر بار مکمل رکنے کے بعد ہی گیئر شفٹ کریں تاکہ گاڑی کے میکینزم کو محفوظ رکھا جا سکے۔
عجیب وائبریشنز کو نظر انداز کرنا
گاڑی میں غیر معمولی وائبریشنز کو نظر انداز کرنا اس کی صحت کے ساتھ جُوا کھیلنے کے مترادف ہے۔ یہ وائبریشنز کسی بڑی خرابی کا اشارہ ہو سکتی ہیں، جیسے کہ بیلنس خراب ٹائرز، کمزور سسپنشن، یا ڈرائیو شافٹ کا غلط الائن ہونا۔ اگر ان مسائل کو بروقت حل نہ کیا جائے، تو معمولی خرابی بڑے اور مہنگے مسئلے میں تبدیل ہو سکتی ہے۔ اگر گاڑی میں کوئی عجیب وائبریشن یا آواز محسوس ہو، تو فوراً کسی ماہر مکینک سے چیک کروائیں—یہ وقت اور پیسے دونوں بچانے کا بہترین طریقہ ہے۔