
روڈ بندش اور احتجاج کے دوران شہروں میں ڈرائیونگ کے لیے مکمل سیفٹی گائیڈ
پاکستان میں احتجاجی مظاہروں، سیاسی ریلیوں یا عوامی ہنگاموں کے دوران سڑکیں اکثر غیر متوقع ہو جاتی ہیں۔ روزانہ سفر کرنے والوں، ڈیلیوری ڈرائیورز اور عام خاندانوں کے لیے ان حالات میں محفوظ رہنا بہت ضروری ہے — خاص طور پر لاہور، کراچی اور اسلام آباد جیسے بڑے شہروں میں، جہاں سڑکیں اچانک بند ہو سکتی ہیں یا فوری احتجاج شروع ہو سکتا ہے۔
اگر آپ ٹریفک جام میں پھنس گئے ہیں یا گھر سے نکلنے سے پہلے اپنا راستہ جانچ رہے ہیں، تو یہاں کچھ فوری اور عملی نکات ہیں جن پر عمل کر کے آپ خود کو اور اپنی گاڑی کو خطرے میں ڈالے بغیر محفوظ رہ سکتے ہیں۔
1. باخبر رہیں، افواہوں پر یقین نہ کریں
- نکلنے سے پہلے چیک کریں: گھر سے نکلنے سے پہلے ہمیشہ گوگل میپس، پاک ویلز ٹریفک اپ ڈیٹس یا ٹوئٹر/ایکس جیسی ایپس پر ٹریفک کی تازہ ترین صورتحال دیکھیں۔
- تصدیق شدہ ذرائع: مقامی میڈیا جیسے ڈان نیوز، جیو نیوز، اور اے آر وائی نیوز سے تصدیق شدہ احتجاجی مقامات اور متبادل راستوں کی معلومات حاصل کریں۔
- بیک اَپ مواصلات: 9 اکتوبر 2025 کو تحریک لبیک پاکستان (TLP) کے احتجاج کے دوران جب 3G اور 4G سروسز معطل کر دی گئی تھیں، تو یہ واضح ہو گیا تھا کہ ریڈیو، ٹیلی ویژن یا دوستوں سے براہ راست رابطے جیسے بیک اَپ مواصلاتی طریقے کیوں ضروری ہیں۔
- محفوظ ٹِپ: احتجاج کے اوقات میں کسی بھروسہ مند فیملی ممبر کے ساتھ اپنی لائیو لوکیشن شیئرنگ آن رکھیں تاکہ کسی بھی صورت میں انہیں آپ کے آخری معلوم راستے کا پتہ ہو۔
2. ہاٹ سپاٹس اور سیاسی مراکز سے پرہیز کریں
- خطرناک علاقے: لاہور کا چارنگ کراس، کراچی کا شاہراہ فیصل یا اسلام آباد کا ڈی چوک احتجاج کے لیے معروف مقامات ہیں۔ مثال کے طور پر، 24 نومبر 2024 کو عمران خان کے “فائنل کال احتجاج” کے دوران ڈی چوک کے آس پاس بڑے کنٹینرز اور رکاوٹیں لگا کر سڑکیں بلاک کی گئی تھیں، اور تین دن کی شدید جھڑپوں کے بعد صورتحال قابو میں آئی تھی۔
- فوری واپسی: اگر آپ کو دور سے بھاری پولیس نفری، رکاوٹیں یا دھواں نظر آئے تو فوراً واپس مڑ جائیں۔
- یاد رکھیں: تجسس خطرناک ہو سکتا ہے۔ رک کر فلم نہ بنائیں یا تصاویر نہ لیں۔
3. ٹینکی بھریں اور تاخیر کے لیے تیار رہیں
- ایندھن: احتجاج کی وجہ سے راستے کئی گھنٹے بند رہ سکتے ہیں۔ اپنی گاڑی کا فیول ٹینک ہمیشہ کم از کم آدھا بھرا رکھیں۔
- ضروری اشیاء: اپنے پاس پانی، ہلکے پھلکے کھانے، فون چارجر/پاور بینک، ہنگامی رابطہ فہرست اور نقدی (کیونکہ اے ٹی ایم تک رسائی مشکل ہو سکتی ہے) ضرور رکھیں۔
4. گاڑی کی کھڑکیاں بند رکھیں
- تصادم سے گریز: کشیدہ لمحات میں ٹکراؤ سے بچیں اور اپنی کھڑکیاں چڑھا کر رکھیں۔ ہجوم کے ساتھ یا روڈ بلاک پر دلیل بازی نہ کریں۔
- احتیاط: اگر آپ خود کو کسی احتجاج یا پولیس کارروائی کے قریب پائیں تو پرسکون اور چوکس رہیں۔ اپنی حرکات کو واضح رکھیں لیکن براہ راست آنکھ سے آنکھ ملانے یا کسی بھی جارحانہ اشارے سے گریز کریں جس کا غلط مطلب لیا جا سکے۔ آپ کا مقصد غیر محسوس رہنا اور حفاظت سے نکل جانا ہے۔
5. متبادل راستے اور محفوظ جگہیں جانیں
- فرار کے راستے: ایسے محفوظ پارکنگ ایریاز یا گلیوں کی نشاندہی کریں جہاں مرکزی سڑک بند ہونے کی صورت میں آپ تیزی سے اپنی گاڑی ہٹا سکیں۔
- عارضی پناہ گاہ: حالات بگڑنے کی صورت میں بڑے مالز، بڑے فیول سٹیشنز اور ہسپتال اکثر عارضی پناہ گاہ فراہم کرتے ہیں۔
6. اپنی گاڑی کی حفاظت کریں
- گاڑی کو اکیلا نہ چھوڑیں: احتجاج والے علاقوں کے قریب اپنی گاڑی کو کھلا نہ چھوڑیں۔ ہجوم کی نقل و حرکت یا پولیس کارروائی کے دوران گاڑیوں کو آسانی سے نقصان پہنچ سکتا ہے۔
- جلائو گھیراؤ سے بچاؤ: اس سے قبل مریدکے، لاہور کے قریب جب TLP کے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس آپریشن کیا گیا تو پانچ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے جبکہ تقریباً 40 گاڑیاں نذرِ آتش کر دی گئی تھیں۔ یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ بدامنی کتنی تیزی سے بڑھ سکتی ہے۔
- اہم مشورہ: اگر آپ کو قریب پارکنگ کرنی پڑے، تو محفوظ جگہوں یا سی سی ٹی وی کوریج والے علاقوں کا انتخاب کریں تاکہ آپ کی گاڑی — اور آپ — دونوں محفوظ رہیں۔
7. اگر آپ ہجوم میں پھنس جائیں؟
- پرسکون رہیں: پرسکون رہیں اور ہارن نہ بجائیں — یہ لوگوں کو مزید مشتعل کر سکتا ہے۔
- انجن بند کریں: اگر حرکت ناممکن ہو تو اپنا انجن بند کر دیں۔
- ٹئیر گیس: اگر ٹئیر گیس یا دھواں نظر آئے تو ایئر کنڈیشننگ بند کر دیں اور وینٹس (vents) کو سیل کر دیں۔
- انتظار کریں: حکام کے صورتحال سنبھالنے کا انتظار کریں — ہجوم کے درمیان سے نکلنے کی کوشش نہ کریں۔
8. ہنگامی نمبرز ہاتھ میں رکھیں
- ریسکیو 1122 (میڈیکل اور فائر)
- پولیس ہیلپ لائن: 15
- موٹروے پولیس: 130
- ایدھی / چھپا ایمبولینس: 115 / 1020
- ان نمبروں کو اپنے فون کے فیورٹ یا ایمرجنسی رابطہ سیکشن میں شامل کریں۔
9. رات کے بعد سفر سے گریز کریں
زیادہ تر احتجاج دیر شام تک ختم ہو جاتے ہیں، لیکن راستوں کی رکاوٹیں اور ملبہ رات بھر باقی رہ سکتا ہے۔ کم روشنی میں سفر کرنے سے حادثات، چوری یا ہراسانی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
10. ذہنی طور پر تیار رہیں
ڈرائیورز کے لیے سب سے اہم حفاظتی ٹِپ یہ ہے کہ گھبرائیں نہیں۔ پرسکون رہنے سے آپ بہتر فیصلے کر پاتے ہیں اور آپ کے مسافر بھی خود کو محفوظ محسوس کرتے ہیں۔
اگر راستہ غیر محفوظ نظر آئے تو اپنا سفر ملتوی کر دیں۔ ایک میٹنگ یا چھوٹا موٹا کام انتظار کر سکتا ہے — آپ کی حفاظت نہیں۔
تبصرے بند ہیں.