IMC کی گاڑیوں کی قیمتوں میں سال میں دوسری بار اضافے کا امکان
انڈس موٹرز پاکستان ممکنہ طور پر آئندہ ماہ میں ایک مرتبہ پھر اپنی ٹویوٹا گاڑیوں کی قیمت بڑھا سکتا ہے۔ قیمتوں میں اِس ممکنہ اضافے کا اشارہ چیف ایگزیکٹو آفیسر IMC علی اصغر جمالی نے مظفرآباد، آزاد کشمیر کے ایک ہوٹل میں منعقدہ ادارے کی “سالانہ انڈسٹری ورکشاپ اور میٹ دی پریس” میں گفتگو کرتے ہوئے دیا۔
سی ای او نے کہا کہ
“روپے کی قدر میں چھ فیصد کمی آئی ہے۔ موجودہ قیمتوں پر کام کرنا مشکل ہو گیا ہے۔”
سی ای او نے مزید تذکرہ کیا کہ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کس طرح خام مال کی قیمتوں میں اضافے کا سبب بنی۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ پیداواری لاگت بڑھ چکی ہے۔ ایندھن، فولاد، تانبہ اور خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ، یہ تمام عوامل ادارے کے لیے اپنی گاڑیوں کی موجودہ خوردہ قیمت کو برقرار رکھنا مشکل بنا رہے ہیں۔
اب گاڑیاں بنانے والے ادارے اپنی گاڑیوں کی قیمت میں اضافے کے لیے پر تول رہے ہیں لیکن IMC نے ابھی چند ماہ قبل ہی اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔
IMC کرولا 170 ممالک میں 23 ویں نمبر پر ہے، ایشیا پیسفک خطے میں سب سے زیادہ فروخت رکھتی ہے اور دنیا بھر میں چوتھی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کرولا ہے۔
سی ای او IMC کے مطابق ادارے نے اپنی پیداواری گنجائش کو بڑھانے اور گاڑیوں کی فراہمی کے وقت کو کم کرنے کے لیے سرمایہ کاری کی ہے۔
“انڈس موٹر پیداواری تنصیب میں رکاوٹوں کو دور کرنے اور گنجائش میں 20 فیصد اضافے یعنی 2018ء کی دوسری سہ ماہی میں 75 ہزار یونٹس سالانہ تک جانے کے لیے 4 ارب روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری بھی کر چکا ہے۔”
سی ای او نے مزید کہا کہ،
“ہم طویل عرصے سے پریمیئمز کی مصیبت کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ متعدد بکنگ آرڈر منسوخ کرنے کے اہم حالیہ منصوبے نے پریمیئمز سے نمٹنے میں مدد دی۔ سرمایہ کاروں کی سرگرمی کے لیے ہزاروں آرڈرز پر نظرثانی کی جاچکی ہے اور متعدد منسوخ کیے گئے ہیں۔ ہم پریمیئمز کے خلاف صارفین میں شعور اجاگر کرنے کی تسلسل کے ساتھ مہمات چلا رہے ہیں۔ اس مصیبت کے خلاف ہم اضافی حد تک گئے ہیں، اب یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ قدم اٹھائے جیسا کہ ہول سیل ریٹیل میکانزم بنائے اور ٹرانسفر کے ٹیکس بڑھائے تاکہ پریمیئمزکی حوصلہ شکنی ہو۔”
تقریب کا موضوع سی پیک کے اثرات اور پاکستان کی آٹو انڈسٹری کی صلاحیت تھا۔ تقریب پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹوموٹو پارٹس اینڈ ایکسیسریز مینوفیکچررز (PAAPAM) کے تعاون کے ساتھ منعقد کی گئی تھی۔
IMC کے سی ای او کے اِس بیان کے حوالے سے آپ کی رائے کیا ہے، نیچے تبصرے میں ہمیں ضرور آگاہ کیجیے۔