ٹویوٹا IMC نے اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں تبدیلی کردی ہے کہ جن میں ٹویوٹا کرولا اور اس کے ویریئنٹس، ٹویوٹا ہائی لکس اور اس کے ویریئنٹس اور ٹویوٹا کی متعدد دیگر CBUs شامل ہیں۔
ٹویوٹا کے تازہ ترین معیاری نرخ نامے کے مطابق، جو 11 مارچ 2019ء سے لاگو ہے، گاڑیوں کی قیمتیں مندرجہ ذیل ہوں گی:
دلچسپ بات یہ ہے کہ مندرجہ بالا فہرست صرف فائلرز کے لیے ہے، جبکہ نان-فائلرز بھی انجن کی گنجائش سے قطع نظر ٹویوٹا کے مقامی طور پر تیار کردہ تمام ماڈلز خرید سکتے ہیں۔ البتہ ایک انتباہ ہے؛ انہیں انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت زیادہ ایڈوانس انکم ٹیکس u/s.231B ادا کرنا ہوگا۔
فائلرز اور نان-فائلرز پر لاگو چارجز کی تازہ فہرست کچھ یوں ہے:
شمار | گاڑی کے انجن کی گنجائش | فائلرز پر ٹیکس کی شرح | نان-فائلرز پر ٹیکس کی شرح |
1 | 850cc تک | 7,500 روپے | 15,000 روپے |
2 | 851cc سے 1000cc تک | 15,000 روپے | 37,500 روپے |
3 | 1001cc سے 1300cc تک | 25,000 روپے | 60,000 روپے |
4 | 1301cc سے 1600cc تک | 50,000 روپے | 150,000 روپے |
5 | 1601cc سے 1800cc تک | 75,000 روپے | 225,000 روپے |
6 | 1801cc سے 2000cc تک | 100,000 روپے | 300,000 روپے |
7 | 2001cc سے 2500cc تک | 150,000 روپے | 450,000 روپے |
8 | 2500cc سے 3000cc تک | 200,000 روپے | 600,000 روپے |
9 | 3001cc سے زیادہ | 250,000 روپے | 675,000 روپے |
حکومت نے 1700cc یا اس سے زیادہ کی مقامی سطح پر بنائی جانے والی گاڑیوں پر 10 فیصد FED بھی لگا رکھا ہے۔ ٹویوٹا گرینڈ اور اس کےویریئنٹس کی قیمتوں میں اضافہ بھی ممکنہ طور پر اسی وجہ سے ہے۔
پاکستان اور بیرونِ ملک سے ایسی ہی دیگر آٹوموٹو خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔